کوئٹہ: قتل کے ملزمان کو غیر قانونی طور پر رہا کرنے پر کرائمز برانچ کا افسر معطل
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
کرائمز برانچ کے ایک تفتیشی افسر کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور قتل کے مقدمے میں ملوث ملزمان کو غیر قانونی طور پر رہا کرنے کے الزام میں معطل کر دیا گیا ہے، حکام نے افسر کی گرفتاری اور اس کے خلاف محکمانہ کارروائی کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان شہریوں کا سامان واپس نہ کرنے پر اسلام آباد پولیس کے 4 افسران معطل
ڈی آئی جی کرائمز برانچ فرہان زاہد کے مطابق تفتیشی افسر غلام علی جمالی نے قتل اور اقدام قتل میں نامزد 2 ملزمان، سمع اللہ اور خلیل، کو دفعہ 169 کے تحت رہا کیا۔ ان دونوں پر الزام ہے کہ انہوں نے 2 بھائیوں کو قتل اور 2 افراد کو شدید زخمی کیا تھا۔ کرائمز برانچ کی ٹیم نے ملزمان کو 19 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں مظاہرین پر تشدد، ایس ایچ او سمیت 10 پولیس اہلکار معطل
حکام کے مطابق ملزمان کو رہا کرنے کے بعد تفتیشی افسر خود بھی غائب ہوگیا ہے اور اس کا موبائل فون مسلسل بند ہے۔ غلام علی جمالی کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں جبکہ ان کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news افسر معطل بلوچستان پاکستان پولیس کرائم برانچ کوئٹہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افسر معطل بلوچستان پاکستان پولیس کوئٹہ ملزمان کو
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ: تین سال سے قید ملزمان کو صرف جرمانے کی ادائیگی کے بعد رہا کرنے کا حکم
کراچی:سندھ ہائیکورٹ نے 3 سال سے جیل میں قید ملزمان کی سزا کیخلاف اپیل پر صرف جرمانے کی ادائیگی کے بعد رہا کرنے کی ہدایت کردی۔
ہائیکورٹ میں 3 سال سے جیل میں قید ملزمان کی سزا کیخلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔ ملزمان میں محمد وقاص اور بلال شامل ہیں۔ عدالت نے ملزمان کی استدعا کو منظور کرتے ہوئے سزا کم کردی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ جتنے دن ملزمان نے جیل میں کاٹے ہیں اتنی ہی سزا تصور کی جائے۔ ملزمان کو صرف جرمانے کی ادائیگی کے بعد رہا کردیا جائے۔
ملزمان کو 16 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ ملزمان کی فائرنگ سے کوئی پولیس اہلکار یا عام شہری زخمی نہیں ہوا تھا۔
استغاثہ کے مطابق ملزمان کیخلاف اقدام قتل، پولیس پر حملہ کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا۔ ملزمان کے قبضے سے غیر قانونی اسلحہ بھی برآمد ہوا تھا۔ ملزمان کیخلاف مقدمہ تھانہ بوٹ بیسن میں 2023 میں درج ہوا تھا۔