زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کی قدر میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
کراچی:
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی مصنوعات کی امریکا کے لیے رواں مالی سال کے ابتدائی دو ماہ میں برآمدات 17فیصد بڑھ کر 1.11ارب ڈالر تک پہنچنے، غزہ مجوزہ امن پلان سے خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی اور فن لینڈ کی کمپنی "میسٹو" کی ریکوڈک میں جدید ٹیکنالوجی اور تربیت کے ساتھ سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں منگل کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
ریکوڈک میں سالانہ 2 سے 3ارب ڈالر کی غیرملکی سرمایہ کاری کی توقعات، پاکستان کے توانائی معدنیات، آئل اینڈ گیس کے شعبوں میں نئی سرمایہ کاری کی حکمت عملی، عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے قرض پروگرام کی ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط سمیت 1.
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدرایک موقع پر 25 پیسے کی کمی سے 281روپے 10پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم سپلائی بہتر ہوتے ہی درآمدی ضروریات کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر صرف پیسے کی کمی سے 281روپے 31پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 5 پیسے کی کمی سے 282روپے 35پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ترکیہ کے ساتھ پانچ ارب ڈالر کا تجارتی ہدف مقرر
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2025ء)ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ترک سرمایہ کاری اور تجارت میں نیا سنگ میل عبور کرلیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ترکیہ کے ساتھ پانچ ارب ڈالر کا تجارتی ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کے تحت ایس آئی ایف سی کی جانب سے ترکیہ کیلئے کراچی میں ایک ہزار ایکڑ پر ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی پیشکش کی گئی۔ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے خصوصی صنعتی زون منصوبہ کا آغاز کر دیا ہے۔(جاری ہے)
وزیراعظم شہباز شریف کی اپریل 2025میں پیش کردہ تجویز پر عمل درآمد کی وجہ سے دو طرفہ تجارت کی راہیں ہموار ہورہی ہے۔اس اقدام کا مقصد سرمایہ کار دوست ماحول کے ذریعے صنعتی پیداوار اور برآمدی شعبوں میں ترک سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔ ترک کمپنیوں کے لیے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں مثر سہولیات، تجارتی اخراجات میں کمی کا امکان ہے۔ماہرین کے مطابق ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے قیام سے کراچی تا وسطی ایشیا اور خلیج ممالک تک باآسانی تجارت ممکن ہو گی۔ مزید برآں ایس آئی ایف سی کی کاوشوں کی بدولت ملک میں سرمایہ کاری کیلئے عالمی برادری کا اعتماد بحال ہو گیا ہے۔