30 سے زائد زخمی، 2 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 4 خواتین شامل ،حملہ آور ایف سی کی وردی میں ملبوس تھے، ماڈل ٹاؤن خوجک روڈ پر دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا

خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی کو ایف سی ہیڈکوارٹر کے مرکزی دروازے سے ٹکرا دیا،سکیورٹی فورسز کی فوری کارروائی ، حملہ آوروں کی کوشش ناکام ،دھماکے کے فوراً بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں، سکیورٹی ذرائع

ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے میں 10 شہری شہید اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے جب کہ خودکش بمبار سمیت 6 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں خوجک روڈ پر ایف سی ہیڈکوارٹر کے مرکزی دروازے پر خودکش دھماکا ہوا جس کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔حملے میں 10 شہری شہید ہو گئے جب کہ 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جن میں 2 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 4 خواتین بھی شامل ہیں۔سکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حملہ آوروں کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ دھماکے کے فوراً بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔حادثے کی تفصیلات بتاتے ہوئے سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری ایک گاڑی کو ایف سی ہیڈکوارٹر کے مرکزی دروازے سے ٹکرا دیا۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ کئی سو فٹ دور تک عمارتوں کے شیشے اور کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ بلوچستان میں جاری دہشت گردی کی ایک کڑی ہے، جس میں حملہ آوروں نے ہیڈکوارٹر میں داخل ہونے کی کوشش کی مگر سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی نے سازش ناکام بنا دی۔صوبائی وزیرِ صحت بخت محمد کاکڑ نے سول اسپتال کوئٹہ سے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں 10 افراد شہید ہو گئے جن میں 4 خواتین شامل ہیں جب کہ 30 سے زائد زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، جن میں 2 سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں سے کئی افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے، جنہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا ہے۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کوئٹہ میں فتنۃ الہندوستان کے 6 حملہ آوروں کو جہنم واصل کرنے پر ایف سی کے جوانوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف سی کے بہادر سپوتوں نے خودکش بمبار سمیت 6 دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ایف سی کے جوانوں نے جرأت کے ساتھ فتنۃ الہندوستان کے دہشتگردوں کا مقابلہ کیا اور دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا ، جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔انہوں نے ایف سی جوانوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایف سی کے بہادر جوانوں پر ناز ہے۔ وزیرداخلہ نے زخمی ہونے والے 2 جوانوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی۔وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ اور انسانیت سوز کارروائی کا مقصد امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنا ہے۔ انہوں نے سکیورٹی فورسز کی فوری اور مؤثر کارروائی کی تعریف کی اور کہا کہ واقعے کے فوراً بعد دہشت گردوں کو واصل جہنم کردیا گیا۔انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ شہدا کے لیے فوری مالی امداد اور زخمیوں کے علاج کا پورا خرچہ صوبائی حکومت برداشت کرے گی۔واقعے کے بعد کوئٹہ شہر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کر دیے گئے ہیں۔ ایف سی اور پولیس نے علاقے کی ناکا بندی کر دی ہے جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈز کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی شناخت اور ان کے محرکات کی تحقیقات جاری ہیں اور ممکنہ طور پر یہ حملہ مقامی دہشت گرد گروہوں سے منسلک ہے۔ترجمان ایف سی نے ابتدائی بیان میں تصدیق کی ہے کہ ہیڈکوارٹر کی دیواریں اور مرکزی گیٹ شدید متاثر ہوئے ہیں، تاہم اندرونی تنصیبات محفوظ ہیں۔ یہ حملہ بلوچستان میں حالیہ دنوں میں دہشت گردی کی لہر کا حصہ ہے، جہاں پولیس ٹریننگ سینٹرز، سیاسی جلسوں اور سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

کوئٹہ ایف سی ہیڈ کوارٹر حملہ: 2 حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی

کوئٹہ میں منگل کے روز ایف سی ہیڈ کوارٹر پر ہونے والے حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ یعنی سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق حملے میں شامل 2 دہشت گردوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں دھماکا، 10 افراد جاں بحق، 30 سے زائد زخمی

ذرائع کے مطابق ایک حملہ آور کا تعلق چاغی جبکہ دوسرے کا تعلق میزئی اڈا سے ہے، دونوں کی شناخت نادرا کے ریکارڈ کے ذریعے ممکن ہوئی۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ دیگر حملہ آوروں کی شناخت کے لیے کے ڈی این اے سیمپل پنجاب فرانزک لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں، جن کی رپورٹ کا انتظار ہے۔

یاد رہے کہ مشرقی کوئٹہ میں واقع ایف سی ہیڈکوارٹر کے قریب خودکش دھماکے میں ابتدائی طور پر12 افراد جاں بحق اور 33 زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ کو خطرناک دہشتگردی سے بچا لیا گیا، سی ٹی ڈی بلوچستان

دھماکے کی آواز مشرقی علاقے ماڈل ٹاؤن اور اطراف میں دور تک سنی گئی جو کہ ایک حساس علاقہ ہے۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق، یہ خودکش حملہ فتنۃ الہندوستان کی کارروائی تھا، حملہ آور ایف سی کی وردی میں ملبوس تھا اور اس کے ہمراہ 5 دیگر دہشت گرد بھی موجود تھے۔

پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں پتا چلا ہے کہ دھماکے میں 25 سے 30 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، اس کے علاوہ ہلاک حملہ آوروں سے 15 دستی بم اور بھاری اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایف سی حملہ آور شناخت کوئٹہ ہیڈ کوارٹر

متعلقہ مضامین

  • خضدار میں سکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن، فتنۃ الہندوستان کے 14 دہشتگرد ہلاک، 20 سے زائد زخمی
  • خضدار میں سیکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 14 دہشتگرد ہلاک
  • کوئٹہ: ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے کا ایک اور زخمی چل بسا، شہدا کی تعداد 13 ہوگئی
  • خضدار: سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں فتنہ الہندوستان کے 14 دہشتگرد ہلاک
  • کوئٹہ؛ ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے میں ملوث 2دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی
  • ایف سی ہیڈ کوارٹر حملے میں ملوث دو دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی
  • کوئٹہ ایف سی ہیڈ کوارٹر حملہ: 2 حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی
  • شیرانی: سکیورٹی فورسز کا آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 7 دہشتگرد ہلاک
  • نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن میں جدید سہولیات سے آراستہ آڈیٹوریم اور ہاسٹل تعمیر کیے جائیں گے، سرفرازبگٹی
  • اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا پر بڑا حملہ، گریٹا تھنبرگ، سابق سینیٹر مشتاق احمد  سمیت درجنوں کارکن گرفتار