اسلام آباد ٹریفک ہیڈ کوارٹر میں 15 نئے ڈیسک، لائسنسنگ کی سہولت میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
اسلام آباد پولیس نے شہریوں کو بہتر لائسنسنگ سہولیات فراہم کرنے کے لیے فیض آباد ٹریفک آفس میں مزید 15 ڈیسک شامل کر دیے ہیں۔
چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) کے مطابق نئے ڈیسک شام 6 بجے عوام کے لیے فعال ہو جائیں گے، جس سے شہری کم وقت میں لائسنسنگ کی خدمات حاصل کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ، ٹریفک پولیس کی خدمت وینز مختلف علاقوں میں لائسنس کی سہولت فراہم کر رہی ہیں۔
چیف ٹریفک آفیسر حمزہ ہمایوں نے ٹریفک دفتر فیض آباد آنے والے شہریوں سے ملاقات کی۔
ان کے مسائل سنے اور فوری حل کیلئے مناسب ہدایات جاری کرتے ہوئے ٹریفک سٹاف کے برتاؤ سے متعلق بھی شہریوں کے تاثرات جانیں۔#WeRIslamabadPolice #Islamabad #ITP pic.
— Islamabad Police (@ICT_Police) October 1, 2025
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں ڈرائیونگ لائسنس کے حصول میں 500 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا، ٹریفک پولیس
سی ٹی او کیپٹن ر حمزہ ہمایوں نے کہا کہ ہم اپنے شہریوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہمیشہ کوشاں ہیں اور اس اقدام سے عوام کو لائسنسنگ میں مزید سہولت ملے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد پولیس چیف ٹریفک آفیسر سی ٹی او کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں لائسنسذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد پولیس چیف ٹریفک آفیسر لائسنس کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد پولیس نے پریس کلب پر دھاوا بول دیا، کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ
اسلام آباد پولیس نے پریس کلب پر دھاوا بول دیا۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں نے پریس کلب کے کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ کی۔
کلب کے اندر موجود صحافیوں کو مظاہرین سمجھ کر پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
سیکریٹری جنرل پی یو ایف جے ارشد انصاری نے اسلام آباد پریس کلب میں صحافیوں پر تشدد کی شدید مذمت کی۔
ارشد انصاری نے وزیر اعظم سے اس واقعے پر فوری طور پر ایکشن لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ میں اس واقعے کو حملہ تصور کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ شہر اقتدار میں صحافیوں پر تشدد کھلم کھلا غنڈہ گردی ہے، حملے میں ملوث اہلکاروں کو مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا جائے، یہ واقعہ دیکھ کر ایسا لگا کہ یہ پریس کلب نہیں کوئی پولیس لائن ہے۔
ایچ آر سی پی نے نیشنل پریس کلب پر پولیس چھاپے کی مذمت کی اور صحافیوں پر پولیس کے حملے پر اظہار تشویش کیا۔
اپنے ایک جاری بیان میں ہیومن رائٹس کمیشن نے واقعے کی فوری انکوائری اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔