متاثرین سیلاب کیلیے قائم الخدمت خیمہ بستی میں شادی کی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ سیلاب متاثرین کے لیے قائم الخدمت فاﺅنڈیشن کی خیمہ بستی میں خوشیوں کے رنگ بکھر گئے۔ چوہنگ میں قائم خیمہ بستی میں ایک سادہ مگر پروقار شادی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں دلہا علی رضا اور دلہن طیبہ ریاض رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔
طیبہ ریاض خیمہ اسکول کی معلمہ ہیں۔ صدرالخدمت فاﺅنڈیشن پاکستان پروفیسر ڈاکٹرحفیظ الرحمن کی جانب سے دونوں خاندانوں کومبارکباد اور نیک خواہشات کااظہار، دلہن کو شادی باکس، نئے کپڑے، جوتے اور دیگر ضروری سامان فراہم کیا،اس موقع پر مہمانوں کے لیے ضیافت کا بھی اہتمام کیا گیاتھا ۔
شادی کے تقریب میں الخدمت فاﺅنڈیشن کے ذمہ داران شعیب ہاشمی، صبا ثاقب، سمیعہ سلمان، عبداللہ محسن سمیت دیگر ذمہ داران اور رضاکار، شاگردوں، اساتذہ، والدین، اہلیانِ علاقہ اور خیمہ بستی کے مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
بچیوں نے سفید خیموں کی بستی کو رنگ برنگی سجاوٹ سے دلہن کی طرح آراستہ کر دیا، جبکہ الخدمت ٹیم اور رضاکاروں نے تمام رسومات نہایت سادگی اور محبت کے ساتھ ادا کیں۔ اس موقع پر دلہن کے والد نے جذباتی انداز میں کہاکہ سیلاب نے ہمارے گھروں کواجاڑ دیا ، ایسے میں الخدمت امید کا چراغ بنی۔ یہ ہمارے لیے بہت بڑی نعمت ہے۔ شرکا نے کہا کہ مشکل حالات میں اس طرح کی خوشیوں کا انعقاد نہ صرف متاثرہ خاندانوں کے لیے سہارا ہے بلکہ معاشرے کے لیے بھی حوصلہ افزا پیغام ہے۔ شرکا نے الخدمت فاﺅنڈیشن کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: الخدمت فاﺅنڈیشن خیمہ بستی کے لیے
پڑھیں:
کراچی: ہنی مون پر سیالکوٹ سےکراچی آئی 17 سالہ دلہن کی پھندا لگی لاش کا معمہ حل نہ کیا جاسکا
کراچی درخشاں کے علاقے ڈیفنس فیز5 بدر کمرشل اسٹریٹ نمبر سیون اے کے فلیٹ سے ملنے والی 17 سالہ لڑکی کی پھندا لگی لاش کا معمہ تاحال حل نہیں کیا جا سکا۔
درخشاں کے علاقے ڈیفنس فیز5 بدر کمرشل اسٹریٹ نمبر سیون اے کے فلیٹ سے ملنے والی 17 سالہ لڑکی کی پھندا لگی لاش کا معمہ تاحال حل نہیں کیا جا سکا۔
لڑکی کی لاش فلیٹ سے نہیں بلکہ چار منزلہ رہائشی عمارت کی چھت سے ملی تھی، جاں بحق ہونے والی زینب کا آبائی تعلق پنجاب کے علاقے سیالکوٹ سے تھا جو اپنے شوہر کے ساتھ اپنی شادی کے ایک ماہ بعد ہنی مون منانے کراچی آئی تھی۔
متوفیہ کا شوہر جو ایک حساس ادارے کا اہلکار بتایا ہے وہ اپنی اہلیہ کو چند روز قبل اپنی خالہ کے گھر ڈیفنس میں لایا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زین کی خالہ کا گھر مزکورہ عمارت کی چوتھی منزل پر ہے جبکہ لڑکی کی لاش چوتھی منزل کی چھت پر زمین پر پڑی ہوئی تھی۔
جاں بحق ہونے والی لڑکی کے گلے میں دوپٹے کا پھندا لگا ہوا تھا ، چھت پر ایسی کوئی جگہ نہیں ہے جہاں لٹک کر لڑکی خودکشی کرتی۔
واقعے کے وقت زینب کا شوہر گھر پر نہیں تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ زین کی خالہ کے تین بیٹے ہیں، پولیس نے زین کی خالہ اور ان کے بیٹوں کا بیان قلمبند کر لیا ہے جبکہ لڑکی کی موت کا تعین پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد کیا جائے گا ، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی باریک بینی سے تحقیقات کر رہے ہیں۔