تل ابیب: اسرائیل کے انتہا پسند دائیں بازو کے وزیر برائے قومی سلامتی، اتمر بن گویر نے عالمی صمود فلوٹیلا کے کارکنوں کے ساتھ جیل میں کیے گئے سخت سلوک پر فخر کا اظہار کیا ہے۔ یہ وہ کارکن ہیں جو غزہ کے محصور عوام تک امداد پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق، بن گویر نے کیتسعیوت جیل کا دورہ کیا جہاں فلسطینی قیدیوں کو بھی رکھا جاتا ہے۔ وزیر نے کہا کہ انہیں اس بات پر "فخر" ہے کہ فلوٹیلا کارکنوں کے ساتھ وہی سلوک کیا جا رہا ہے جو "دہشت گردوں کے حامیوں" کے ساتھ کیا جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ "جو کوئی دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے، وہ خود دہشت گرد ہے اور اسی طرح کے حالات کا مستحق ہے۔" بن گویر نے مزید کہا کہ "انہیں کیتسعیوت جیل کے حالات کا تجربہ ہونے دیں تاکہ وہ دوبارہ اسرائیل کے قریب آنے سے پہلے دو بار سوچیں۔"

واضح رہے کہ اس سے قبل بن گویر کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں وہ فلوٹیلا کارکنوں کا مذاق اڑاتے اور انہیں ’دہشت گرد‘ قرار دیتے نظر آئے۔


 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے ساتھ بن گویر

پڑھیں:

غزہ کا اسرائیلی محاصرہ توڑنے کیلیے فریڈم فلوٹیلا کا نیا مشن غزہ کی جانب روانہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ پر قابض اسرائیل کی سخت ناکابندی اور انسانی بحران کے باوجود عالمی ضمیر ایک بار پھر جاگ اٹھا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے گزشتہ ہفتے 43 امدادی کشتیوں کو روک کر ان میں سوار 500 رضاکاروں کو گرفتار کرنے کے باوجود فلسطینیوں تک امداد پہنچانے کی کوششیں رُکیں نہیں۔ اب بین الاقوامی تنظیم فریڈم فلوٹیلا کولیشن (FFC) نے ایک نیا قافلہ روانہ کر دیا ہے، جس میں 11 کشتیوں پر مشتمل امدادی مشن شامل ہے۔

ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق یہ بحری قافلہ اٹلی کے بندرگاہی شہر اوترانتو سے روانہ ہوا، جہاں سے  25 ستمبر کو اٹلی اور فرانس کے جھنڈے تھامے 2 کشتیاں روانہ ہوئی تھیں۔ یہ کشتیاں بعد ازاں 30 ستمبر کو ایک اور کشتی کنشینس  سے جا ملی تھیں، جبکہ اب ان کا اگلا پڑاؤ 8 کشتیوں کے دوسرے گروپ  تھاؤزنڈ میڈلینز ٹو غزہ سے ملاقات ہوگا۔

یوں مجموعی طور پر 11 کشتیوں پر مشتمل یہ نیا قافلہ غزہ کی جانب بڑھ رہا ہے۔

فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے مطابق اس وقت قافلے پر 100 کے قریب رضاکار سوار ہیں، جو یونان کے جزیرے کریٹ کے قریب سمندر میں موجود ہیں۔

ان مہمات کا مقصد صرف خوراک اور ادویات پہنچانا نہیں بلکہ دنیا کو غزہ میں جاری انسانی المیے کی یاد دہانی کرانا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی محاصرہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے اور یہ تمام مشن انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیے جا رہے ہیں۔

یہ نئی کوشش ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیلی بحریہ نے محض ایک روز قبل فلسطین کے لیے روانہ ہونے والے قافلے پر حملہ کر کے درجنوں کشتیوں کو ضبط کیا اور سیکڑوں رضاکاروں کو گرفتار کر لیا۔ ماضی میں بھی اسرائیل کئی مرتبہ فلوٹیلا مشن پر حملے کر کے کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنا چکا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر 18 سالہ محاصرہ نے 24 لاکھ فلسطینیوں کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔ رواں برس مارچ سے تمام زمینی راستے مکمل طور پر بند ہیں، جس کے نتیجے میں خوراک، ایندھن اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی صورت حال اب انسانی زندگی کے لیے  ناقابلِ برداشت بنتا جا رہا ہے، جہاں بھوک، بیماری اور قحط تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

دوسری جانب اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 66 ہزار 200 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں۔ بین الاقوامی برادری کی خاموشی کے باوجود دنیا بھر سے امدادی جہازوں کا یہ سفر اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی عوام کی حمایت کا جذبہ نہ دبایا جا سکتا ہے، نہ روکا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل سے ڈی پورٹ کیے گئے مزید کارکنوں کی جانب سے حراست میں بدسلوکی کے انکشافات
  • اسرائیل کا صمود فلوٹیلا کے کارکنوں پر بہیمانہ تشدد، مزید 29 کو رہا کردیا
  • دنیاانتہا پسند اسرائیلی وزیر کا فلوٹیلا کارکنوں کے ساتھ ناروا سلوک پر ’فخر‘ کا اظہار
  • اسرائیل گلوبل صمود فلوٹیلا کے قیدیوں کے ساتھ کیا سلوک کیسا ہے؟ سویڈش کارکن نے پردہ فاش کردیا
  • صمود فلوٹیلا: گریٹا تھنبرگ سمیت دیگر انسانی حقوق کے کارکنوں پر اسرائیلی فوج کے تشدد کا انکشاف
  • غزہ کا اسرائیلی محاصرہ توڑنے کیلیے فریڈم فلوٹیلا کا نیا مشن غزہ کی جانب روانہ
  • صمود کاروان پر بین گویر حملہ دہشت گردی کی بدترین شکل ہے، مجاہدین موومنٹ فلسطین
  • اسرائیلی غنڈہ گردی پر دنیا خاموش، صیہونی وزیر کا فلوٹیلا کے قیدیوں کو دہشتگردوں جیسی حالت میں رکھنے کا اعلان
  • ویڈیو: فلوٹیلا کے گرفتار کارکنان نے انتہا پسند اسرائیلی وزیر کے سامنے فلسطین کے حق میں نعرے لگادیے