توشہ خانہ ٹو کیس؛عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل نے مشترکہ گواہ انعام اللہ شاہ کا حوالہ دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر سماعت کے دوران مشترکہ گواہ انعام اللہ شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ پہلے بھی توشہ خانہ کیس بنائے گئے ، اس کیس میں بھی گواہ ایک جیسے ہی ہیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی ا ور بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی،اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام منہاس نے سماعت کی،وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان صفدر نے توشہ خانہ کیسز میں مشترکہ گواہ انعام اللہ شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ پہلے بھی توشہ خانہ کیس بنائے گئے ، اس کیس میں بھی گواہ ایک جیسے ہی ہیں،توشہ خانہ میں پہلے ایک کیس بنایا پھردوسرا کیس بنایا، توشہ خانہ ٹو کیس اب اختتامی مراحل میں ہے، ہم نے بریت کی درخواست گزشتہ سال دائر کی تھی۔
ڈیرہ اللہ یار: پولیس اہلکار نے دوران ڈیوٹی خود کو گولی مار لی
سلمان صفدر نے کہاکہ توشہ خانہ ون میں سزا سنائی گئی تو ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے سزا معطل کردی، توشہ خانہ ٹو کیس میں انعام اللہ شاہ اور صہیب عباسی ملزمان بھی ہیں اور گواہ بھی،سنگل خط سے یکم اگست 2022سے تفتیش شروع ہو جاتی ہے۔5اگست 2022کو چیئرمین انکوائری کی اجازت دیتا ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: توشہ خانہ ٹو کیس انعام اللہ شاہ کیس میں
پڑھیں:
کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی رپورٹ جمع نہ کرانے پر عدالت برہم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )سندھ ہائی کورٹ نے آج کے ایم سی لانڈھی کایٹج انڈسٹریز کے الاٹیز کی آئینی پٹیشن کی سماعت کی۔ ہائیکورٹ کی ڈبل بینچ جسٹس محمد یوسف سعید اور جسٹس عبدالمبین لاکھو پر مشتمل ہے، عدالت نے بورڈ آف ریونیو کے وکیل سے کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی زمین کی سروے رپورٹ کے بارے میں استفسار کیا تو بورڈ آف ریونیو کے وکیل نے اس کے لیے عدالت سے مزید وقت مانگا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور ممبر ریونیو بورڈ کو 11 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔ عدالت نے سماعت کے دوران سرکاری وکلا کی سرزنش کرتے ہوئے سوال کیا کہ آپ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی زمین کی سروے رپورٹ 13 ماہ گزرنے کے بعد بھی پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ جس پر بورڈ آف ریونیو کے وکیل نے مختلف عذر پیش کیے جنہیں عدالت نے رد کر د۔یا اس موقع پر الاٹیز کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ میونسپل کمشنر اور کے ایم سی کے وکلا بھی آج عدالت میں موجود نہیں انہیں بھی طلب کیا جائے الاٹیز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ زمین کے ایم سی نے 1993 میں بیروزگار نوجوانوں کو الاٹ کی تھی جس کیلیے ان سے کروڑوں روپے وصول کیے گئے مگر 33 سال گزرنے کے بعد بھی 2334 الاٹیز پلاٹوں سے محروم ہیں اس موقع پر پٹیشنر اور کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین محمود حامد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کے الاٹیز اپنے پلاٹوں کے حصول اور لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی آباد کاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔