اسرائیلی قید سے رہا بیلجیئم کے چار کارکن برسلز پہنچ گئے، اسرائیلی مظالم کیخلاف نعرے
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز: اسرائیلی حراست سے رہائی پانے والے بیلجیئم کے چار کارکن برسلز واپس پہنچ گئے، یہ کارکن غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے روانہ ہونے والی گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل تھے جنہیں اسرائیلی افواج نے بین الاقوامی پانیوں میں گرفتار کیا تھا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق برسلز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کارکنوں کے اہل خانہ، فلسطین کے حامیوں اور درجنوں سماجی کارکنان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، آمد کے موقع پر ایئرپورٹ کو فلسطینی جھنڈوں، فلوٹیلا کی علامتی کشتیوں اور شرکاء کی تصاویر سے سجایا گیا تھا، ائیرپورٹ پر استقبال کرنے والے لوگوں نے ہم سب غزہ کے بچے ہیں، اسرائیل کا بائیکاٹ کرو، نسل کشی بند کرو اور فلسطین کو آزاد کرو کے نعرے لگائے۔
بھرپور استقبال کے بعد صمود فلوٹیلا کے اراکین نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے فلوٹیلا پر حملہ کیا، شرکاء کو بین الاقوامی پانیوں سے غیر قانونی طو ر پر حراست میں لیا، فلسطینیوں کو بھی جیلوں میں قید رکھا ہوا ہے اور انہیں خوراک، پانی اور طبی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بیلجیئم حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے، اسرائیل نے پر امن قافلے پر حملہ کرکے دہشت گردی کی ہے۔
خیال رہےکہ گلوبل صمود فلوٹیلا مختلف ممالک کے درجنوں کارکنوں پر مشتمل قافلہ تھا جو غزہ کے محصور عوام تک انسانی امداد پہنچانے اور اسرائیلی محاصرے کے خلاف احتجاج کے لیے روانہ ہوا تھا، گزشتہ ہفتے اسرائیلی بحریہ نے بین الاقوامی پانیوں میں فلوٹیلا پر حملہ کرکے 50 سے زائد ممالک کے 470 سے زیادہ کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
واضح رہےکہ اسرائیل تقریباً 18 سال سے غزہ پر غیر انسانی محاصرہ برقرار رکھے ہوئے ہے، جس نے 2.
گزشتہ دو سالوں میں اسرائیلی بمباری سے 67 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، جب کہ غزہ کا بیشتر حصہ تباہ ہوچکا ہے اور بھوک و بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے۔
یاد رہے کہ حماس کی قیادت قطر کے شہر دوحہ میں مذاکرات کے لیے موجود تھی لیکن اسرائیلی دہشت گردی کے باعث مذاکرات تاخیر کا شکار ہوئے۔ اسرائیل مسلسل دہشت گردی کر رہا ہے لیکن عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
صمود فریڈم فلوٹیلا میں اسرائیلی حملے سے محفوظ رہنے والے سید عزیر نظامی لاہور پہنچ گئے
منصورہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید عزیر نظامی نے کہا کہ پاکستان کو چھوڑ کر غزہ کے پانیوں کی طرف رواں دواں تھے جو کر سکتے تھے وہ کیا، پاکستانی عوام، اداروں اور تنظیموں نے ہمارے لئے بھرپور آواز اٹھائی، دنیا بھر میں جہاں بھی مسلمانوں پر ظلم ہوا انسانیت کو حادثوں کا سامنا کرنا پڑا، تو نہ صرف آوازیں بلند کیں بلکہ دروازے بھی کھولے۔ اسلام ٹائمز۔ صمود فریڈم فلوٹیلا میں اسرائیلی حملے سے محفوظ رہنے والے سید عزیر نظامی لاہور پہنچ گئے۔ جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ لاہور پہنچنے پر سید عزیز نظامی کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر ان کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے سید عزیر نظامی نے کہا کہ پاکستان کو چھوڑ کر غزہ کے پانیوں کی طرف رواں دواں تھے جو کر سکتے تھے وہ کیا، پاکستانی عوام، اداروں اور تنظیموں نے ہمارے لئے بھرپور آواز اٹھائی، دنیا بھر میں جہاں بھی مسلمانوں پر ظلم ہوا انسانیت کو حادثوں کا سامنا کرنا پڑا، تو نہ صرف آوازیں بلند کیں بلکہ دروازے بھی کھولے۔ سید عزیر نظامی کا کہنا تھا کہ رسول اللہ نے اہل شام اور غزہ کیلئے خوشخبری سنائی ہے، ستر ہزار شہدا کو اہل شام و غزہ سے اٹھایا جائیگا، محسوس ہوتا تھا کہ غزہ کا معاملہ ٹھنڈا ہوگیا لیکن ایسا نہیں، آواز بلند ہو رہی ہے۔
سید عزیر نظامی کا کہنا تھا کہ گلوبل فلوٹیلا میں چوالیس وفود شامل ہوئے، ہم غزہ کے پانیوں میں گئے، جب مسلمانوں کیلئے مسلمان کھڑے نہیں ہوتے تو غیر مسلم مسلمانوں پر مظالم پر کھڑے ہو گئے ہیں، عالم اسلام کی قیادت کرکے اہل غزہ سے یکجہتی ہر جگہ پر کریں گے، بحری، بری یا فضائی ہر راستہ اختیار کریں گے۔ سید عزیر نظامی نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ مجھے غزہ کیلئے شہادت ملے اور میری زندگی غزہ کیلئے قربان ہو۔ آواز صرف اہل غزہ کیلئے ہوگی، وہ وقت دور نہیں، عنقریب غزہ اور بیت المقدس میں نماز جمعہ باجماعت ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمارا جہاز غزہ پہنچا تو مودی کی جانب سے ایک جہاز بھی شامل تھا، اگر تم ہمارے گھروں میں گھسوں گے تو پھر بار بار آئیں گے، مودی کو اسی سال مزہ چکھایا تھا، اب جارحیت کی گئی تو مودی کو زنجیروں میں جکڑ کر لائیں گے اور کشمیریوں کی قربانیوں کا خراج وصول کریں گے۔
سید عزیر نظامی کا کہنا تھا کہ شیر خوار بچوں کیلئے دودھ نہیں، اہل غزہ کے پاس خوراک ختم ہو گئی ہے، مظلوموں کیخلاف اسرائیل کی جانب سے درد بھرے آپریشن کئے جا رہے ہیں، اس پر عالمی برادری بالخصوص امت مسلمہ کو جاگنا ہوگا۔