پاکستانی کوہ پیما اسد علی میمن نے اوشیانا کی سب سے اونچی چوٹی سر کرلی
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
پاکستانی کوہ پیما اسد علی میمن نے اوشیانا کی سب سے بلند چوٹی سر کر کے عالمی سطح پر مشہور سیون سمٹس چیلنج مکمل کر لیا۔
سات براعظموں میں سات سال کی محنت اور سفر کے بعد یہ کامیابی نہ صرف اسد علی میمن کے لیے بلکہ پاکستان اور عالمی کوہ پیمائی کے شعبے کے لیے بھی ایک تاریخی لمحہ ثابت ہوئی ہے۔
سیون سمٹس چیلنج میں دنیا کی سات بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنا شامل ہے اور اسد علی میمن کے اس کارنامے نے پاکستانی پرچم کو عالمی سطح پر بلند کر دیا ہے۔
یہ کامیابی اسد علی میمن کی عزم، حوصلے اور عالمی کوہ پیمائی میں پاکستان کی نمایاں موجودگی کا مظہر ہے۔
اپنی کامیابی کے بعد اوشیانا کی چوٹی سے پاکستانی پرچم تھامے ایک ویڈیو پیغام میں اسد علی میمن نے کہا کہ وہ اس وقت ساتویں براعظم کی بلند ترین چوٹی پر موجود ہیں اور یوں وہ مشن جو سات برس قبل شروع کیا گیا تھا، آج مکمل ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ”میں نے اپنا پرچم لہرایا ہے اور میں فخر سے کہتا ہوں، پاکستان زندہ باد، پاکستان ہمیشہ زندہ باد۔“
اسد علی میمن نے کہا کہ وہ آئندہ بھی پاکستان کے لیے ایسی کامیابیاں حاصل کرتے رہیں گے جو ملک، عوام اور ہم وطنوں کے لیے فخر کا باعث ہوں۔
انہوں نے عوام سے دعا کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ”میں نے اپنا مقصد حاصل کر لیا، اب آنے والے کوہ پیماؤں کو بھی آپ لوگ اسی طرح سپورٹ کیجیے، جیسے آپ نے مجھے سپورٹ کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسد علی میمن نے کے لیے
پڑھیں:
سندھ نے 30 سال میں کافی ترقی کرلی، لوگ ملک سے باہر نہ جائیں، مراد علی شاہ
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ گزشتہ 30 برس میں ہم نے کافی ترقی کی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے صوبے کے اہل لوگ ملک سے باہر نہ جائیں۔
مقامی ہوٹل میں سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سیمینار سے خطاب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ صحت کے شعبے میں سندھ نے کافی کام کیے ہیں، ہم صحت کے شعبے کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سندھ ہائر ایجوکیشن کے ساتھ تعاون کر رہی ہے، بہت ضروری ہے کہ انڈسٹری اکیڈمیا ریسرچ کو ملایا جائے، دنیا بھر میں انڈسٹری کی ڈیمانڈ پر کام ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اہل لوگ ملک سے باہر جا کر کام کرنا چاہتے ہیں، ہم اپنے لوگوں کو ملک میں وہی سہولیات فراہم کرنا چاہتے ہیں جو انہیں باہر ملتی ہیں، حکومت سندھ بہتر تعلیم اور بہتر صحت کی سہولیات بڑھانا چاہتی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ انڈس اسپتال کے ساتھ ہماری پارٹنرشپ ہے، ان کی محنت ہے جہاں بھی سپورٹ کی ضرورت پڑتی ہے سپورٹ کرتے ہیں، جناح اسپتال ایک مثال ہے جو گزشتہ 10 سال میں بہت بڑا اسپتال بن گیا، جناح اسپتال کو 15 ملین ڈالرز دینے کی منظوری دی گئی ہے، یہ 35 ملین ڈالر کا منصوبہ ہے جس سے ایمرجنسی ٹاور بنے گا۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ کی آمد پر چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیس طارق رفیع، ڈاکٹر سروش لودھی، سیکریٹری ہائر ایجوکیشن کمیشن معین خان اور دیگر نے انکا استقبال کیا۔