نوبیل امن انعام جیتنے والی ماریہ ماچاڈو نے فون کر کے کیا کہا؟ ٹرمپ نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
نوبیل امن انعام جیتنے والی ماریہ ماچاڈو نے فون کر کے کیا کہا؟ ٹرمپ نے بتا دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 October, 2025 سب نیوز
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ نوبیل امن انعام جیتنے ماریا کورینا ماچاڈو نے ان سے کہا کہ نوبیل انعام کے اصل حقدار تو آپ تھے۔
گزشتہ روز ناویجن نوبیل کمیٹی نے نوبیل امن ایوارڈ کے لیے وینزویلا کی جمہوریت نواز رہنما ماریا کورینا ماچاڈو کے نام کا اعلان کیا تھا، ماریا کورینا ماچاڈو کو وینزویلا میں جمہوریت کے فروغ اور آزادی کے لیے خدمات پر نوبیل امن انعام سے نوازا گیا تھا۔
وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اس حوالے سے سوال پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا جنھیں نوبیل امن انعام دیا گیا انھوں نے مجھے فون کیا اور کہا اسے آپ کے نام کر رہی ہوں، اس انعام کے اصل حقدار تو آپ تھے۔
ٹرمپ کا خواب پورا نہ ہوا، امن کا نوبیل انعام وینزویلا کی جمہوریت نواز رہنما کو مل گیا
امریکی صدر کا کہنا تھا نوبیل انعام دینے کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں، میں نے کبھی نہیں کہا کہ بونیل انعام مجھے دیا جائے، میں نے پاک بھارت سمیت 8 جنگیں رکوائیں اور خوش ہوں کہ اربوں لوگوں کی جانیں بچائیں۔
دوسری جانب ماریا کورینا ماچاڈو کا کہنا تھا یہ ایوارڈ وینزویلا کے مصیبت زدہ لوگوں اور صدر ٹرمپ کی ہمارے مقصد کی فیصلہ کن حمایت کے نام کرتی ہوں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکی صدر ٹرمپ کا چینی درآمدات پر اضافی 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان امریکی صدر ٹرمپ کا چینی درآمدات پر اضافی 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان طیفی بٹ کی ہلاکت پر سی سی ڈی کا موقف سامنے آگیا امیربالاج قتل کیس کامرکزی ملزم طیفی بٹ پولیس مقابلےمیں ماراگیا مذہبی جماعت کے احتجاج کا معاملہ، پنڈی اسلام آباد میں معمولات زندگی دوسرے روز بھی بری طرح متاثر جنگ بندی: فلسطینیوں نے بچا کھچا سامان اٹھا کر تباہ حال گھروں کا رخ کرلیا خون کا حساب لینے کے لیے افغانستان میں داخل ہونا ہمارا حق ہے: خواجہ آصفCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نوبیل امن انعام
پڑھیں:
ٹرمپ کو نوبل امن انعام نہ ملنے پر وائٹ ہاؤس برہم ؛ ’سیاست کو امن پر ترجیح دی گئی‘
رواں برس کا نوبیل امن انعام وینزویلا کی جمہوریت پسند رہنما اور اپوزیشن لیڈر ماریہ کورینا کے نام رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس نوبیل انعام سے ڈونلڈ ٹرمپ کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جو خود کو اس کا اہل سمجھتے تھے۔
امریکی صدر کا دعویٰ تھا کہ انھوں نے دنیا کی 7 جنگیں رکوائیں اور آٹھویں جنگ غزہ جنگ ہوگی جس کے سیز فائر معاہدے پر عمل درآمد شروع ہوگیا۔
امریکی صدر کو نوبیل انعام دینے کے لیے پاکستان سمیت کئی ممالک، کانگریس ارکان اور سماجی رہنماؤں نے ڈونلڈ ٹرمپ کا نام نامزدگی کے لیے دیا تھا۔
تاہم جب قرعہ فال وینزویلا کی جمہوری رہنما کے نام نکلا تو وائٹ ہاؤس نے اس فیصلے پر کھل کر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے نوبیل کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
وائٹ ہاؤس کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن اسٹیون چیونگ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ دنیا بھر میں امن معاہدے کرتے رہے ہیں، جنگوں کا خاتمہ کیا اور بے شمار جانیں بچائیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ نوبیل کمیٹی نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ وہ امن کے بجائے سیاسی ایجنڈے کو فوقیت دیتے ہیں۔ اسی لیے انسان دوست رہنما ٹرمپ کو جو اپنی قوت ارادی سے پہاڑ ہلا سکتے ہیں۔ نوبیل انعم نہیں دیا گیا۔
یہ پہلی بار نہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے نوبیل امن انعام کے عمل پر سوال اٹھایا ہو۔ ماضی میں انھوں نے سابق صدر باراک اوباما کو ملنے والے انعام پر بھی طنز کے وار کیے تھے۔
صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ باراک اوباما کو کچھ کیے بغیر ہی نوبیل انعام مل گیا جب کہ میں نے مشرقِ وسطیٰ میں تاریخی امن معاہدے کروائے تھے۔
دوسری جانب بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے سخت سیاسی مؤقف اور متنازع بیانات نے انھیں نوبیل انعام سے دور کیا اور نوبیل کمیٹی کی ترجیح بھی جمہوری جدوجہد پر مرکوز تھی۔