سول اسپتال کراچی میں آکسیجن سپلائی کے جدید کمپیوٹرائزڈ نظام کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سول اسپتال کراچی میں آکسیجن سپلائی کے جدید کمپیوٹرائزڈ نظام کے تحت تمام پانچ بلڈنگز کے چالیس وارڈز میں آکسیجن کی فراہمی مرکزی طور پر کنٹرول ہوگی۔

ہر وارڈ کے باہر علیحدہ کنٹرول لاک نصب کیا گیا ہے، تاکہ ہنگامی صورتحال میں کسی ایک وارڈ کی سپلائی بند ہونے سے دیگر وارڈز متاثر نہ ہوں۔ یہ سندھ کا پہلا اسپتال ہے جہاں اس نوعیت کا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔

سول اسپتال کراچی میں آکسیجن سپلائی اپ گریڈیشن منصوبے کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر وقار مہدی، جاوید ناگوری اور اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر خالد بخاری شریک تھے۔

سینیٹر وقار مہدی نے فیتہ کاٹ کر منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سول اسپتال میں آکسیجن سپلائی کا مسئلہ طویل عرصے سے درپیش تھا، جسے اب جدید کمپیوٹرائزڈ نظام کے ذریعے حل کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام پانچ بلڈنگز کے چالیس وارڈز کو آکسیجن کی فراہمی جدید نظام سے ہوگی، جو مرکزی طور پر کنٹرول کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کا یہ واحد اسپتال ہے جہاں اس نوعیت کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ سول اسپتال کی ٹیم انسانیت کی خدمت کر رہی ہے اور سندھ و بلوچستان کے مریضوں کو بہترین سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

وقار مہدی نے کہا کہ جو لوگ پوچھتے ہیں کہ سندھ نے کیا کام کیے ہیں، وہ آئیں تو میں انہیں سترہ نہیں بلکہ سترہ سو منصوبے دکھا سکتا ہوں۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے ہمیشہ عوامی خدمت پر یقین رکھا ہے، ہم چولہا جلانے پر یقین رکھتے ہیں، بجھانے پر نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں کسی بھی مد میں وصول کی جانے والی فیسوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ سول، جناح یا کسی بھی سرکاری اسپتال میں ادویات اور ٹیسٹ مفت فراہم کیے جا رہے ہیں۔

ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر خالد بخاری نے بتایا کہ سندھ حکومت اور محکمہ صحت کے تعاون سے آکسیجن اپ گریڈیشن منصوبے پر چار سے پانچ کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ مزید ترقیاتی منصوبے بھی زیرِ تکمیل ہیں، جن میں نیا ٹاور اور ایمرجنسی بلاک کی تعمیر شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِ صحت سندھ کی خصوصی توجہ سول اسپتال پر مرکوز ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جدید کمپیوٹرائزڈ نظام نے کہا کہ انہوں نے گیا ہے

پڑھیں:

 کراچی سمیت سندھ بھر میں دفعہ 144 نافذ,ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں پر مکمل پابندی

سندھ حکومت نے صوبے بھر میں امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی. جس کے تحت احتجاج، مظاہرے، دھرنے اور ریلیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔اتوار کو سندھ حکومت نے صوبے بھر میں احتجاج، مظاہرے، دھرنے اور ریلیوں پر ایک ماہ کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔ اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی سیکشن 144 ضابطہ فوجداری کے تحت نافذ کی گئی ہے. جس کے تحت 5 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی جب کہ صوبے میں امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔ترجمان سندھ حکومت کے مطابق آئی جی سندھ کی سفارش پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے. تاکہ ممکنہ امن و امان کے مسائل سے بروقت نمٹا جا سکے۔نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ سیکشن 144 کی خلاف ورزی کی صورت میں سیکشن 188 تعزیراتِ پاکستان کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس کے علاوہ متعلقہ تھانوں کے ایس ایچ اوز کو خلاف ورزی پر مقدمات درج کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ امن عامہ کے قیام اور صوبے میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر تھے. لہٰذا حکم نامہ فوری طور پر مؤثر ہوگیا ہے اور صوبے کے تمام اضلاع پر لاگو ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • عوام کراچی میں افراتفری سے متعلق افواہوں پر کان نہ دھریں، وزیر داخلہ سندھ
  • سندھ میں 1 کروڑ 6 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ
  • نادرا کی جانب سے شہریوں کیلئے نئی سہولت
  •  کراچی سمیت سندھ بھر میں دفعہ 144 نافذ,ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں پر مکمل پابندی
  • کراچی سمیت سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں پر پابندی عائد
  • کراچی سمیت سندھ بھر میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ
  • پاکستان کی محتاط جوابی کارروائی افغانستان کے لئے سبق ہے، گورنر سندھ
  • کراچی اور حیدرآباد کے شہریوں کیلئے — 500 الیکٹرک بسیں جلد سڑکوں پرہونگی
  • کراچی اور حیدر آباد میں 500 الیکٹرک بسیں متعارف کرائی جائیں گی، شرجیل میمن