WE News:
2025-11-27@21:54:00 GMT

ٹی ایل پی احتجاج سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ

اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT

ٹی ایل پی احتجاج سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ

پنجاب حکومت کی رپورٹس کے مطابق 2017 میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے احتجاج کی وجہ سے ملکی معیشت کو 35 ارب روپے کا نقصان پہنچا تھا جبکہ حکومتی انفراسٹرکچر کو پہنچنے والا نقصان اس کے علاوہ تھا جس میں میٹرو کے اسٹیشن توڑے گئے، سڑکیں توڑی گئیں جبکہ اس کے علاوہ دیگر نقصانات بھی ہوئے۔

ہر بار یہ سیلاب بالآخیز فیض آباد پہنچ کر جڑواں شہروں کے سنگم فیض آباد میں بیٹھ کر دونوں شہروں کی زندگی کو مفلوج کر دیتا ہے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مقدور بھر روکنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جذباتی ہجوم کے سامنے ریاستی مزاحمت ہر بار ریت کی دیوار ہی ثابت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی کو اہل غزہ سے ہمدردی نہیں، احتجاج مذہبی سیاست کو زندہ رکھنے کی کوشش ہے، سوشل میڈیا پر بحث

2017 کے اکتوبر میں جب انتخابی کاغذات نامزدگی میں ’میں حلفیہ اقرار کرتا ہوں‘ کی جگہ ’میں اقرار کرتا‘ کرتا ہوں لکھا گیا اور اس غلطی کو قریباً 10 دن بعد سدھار بھی دیا گیا، لیکن نومبر میں ٹی ایل پی اپنے اس وقت کے امیر خادم حسین رضوی کی قیادت میں فیض آباد کے مقام پر فروکش ہوئی، اور پھر ہر نومبر یہ معمول بن گیا۔

اس بار بھی 9 اکتوبر کی صبح جڑواں شہروں کے باسی جب اپنے کاموں پر جانے کے لیے گھروں سے نکلے تو راستوں میں دیوہیکل کنٹینرز کی دیواریں حائل ہو گئیں جو اِس شہر کے لیے اب کوئی نئی بات نہیں، اور اکتوبر نومبر میں جڑواں شہروں کے باسی ٹی ایل پی احتجاج کے تو گویا منتظر ہی رہتے ہیں جیسے یہ کوئی سالانہ سرگرمی ہو۔

سوشل میڈیا پر ایک تصویر گردش کررہی ہے جہاں ایک باپ اپنی بیمار بیٹی کو ہاتھوں میں اٹھا کر اسپتال پہنچنے کی کوشش کررہا ہے کیونکہ سارے راستے بند ہیں، ہر دفعہ احتجاج میں ایسے مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔

جس وقت یہ سطور لکھی جا رہی ہیں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کا احتجاج لاہور میں شاہدرہ کے مقام پر پہنچ چکا ہے۔ گزشتہ روز 10 اکتوبر کو نماز جمعہ کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کو آج اسلام آباد پہنچنا تھا جس کے بعد انہیں پروگرام کے مطابق اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے سامنے احتجاج کرنا تھا۔

گزشتہ روز ہی یہ احتجاج پرتشدد ہوگیا، جس کی وجہ سے سڑکوں کی بندش، موبائل انٹرنیٹ کی معطلی اور پولیس کی احتجاجی شرکا کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں، اور آج 11 اکتوبر تک یہ احتجاج جاری ہے، اور اس کے فوری نقصانات کا تخمینہ لگانا مشکل ہے۔

تاہم دستیاب معلومات کے مطابق اب تک کم از کم 2 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ درجنوں پولیس اہلکار زخمی ہیں۔ گزشتہ رات احتجاجی مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں کم از کم 12 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق 76 کے قریب اہکار زخمی ہیں اور کچھ کے لاپتا ہونے کے بارے میں بتایا جا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں شاہدرہ بریج اور دیگر مقامات پر ٹی ایل پی کارکنوں کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 76 سے زیادہ پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سینیئر افسران جیسے ایس پی سیکیورٹی عبدالوہاب اور ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ شامل ہیں۔

یہ اعداد و شمار پنجاب پولیس کے ترجمان کی جانب سے دیے گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک 280 سے زیادہ ٹی ایل پی کارکنان گرفتار کیے گئے ہیں، جن میں 110 کو انسداد دہشتگردی عدالت نے 12 دن کے ریمانڈ پر دیا ہے جبکہ سعد رضوی کی گرفتاری کی ناکام کوشش بھی ہوئی۔

تجارتی نقصانات

اسی طرح سے تجارتی سرگرمیاں، ٹرانسپورٹ اور شہری زندگی مفلوج ہونے کی وجہ سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے۔

تجارت اور ٹرانسپورٹ کی بندش

لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی میں اہم شاہراہوں کی بندش سے تجارتی سامان کی ترسیل رک جانے سے تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان اُٹھانا پڑا۔

انٹرنیٹ معطلی سے ہونے والے نقصانات

9 اکتوبر سے جڑواں شہروں اور لاہور میں تھری جی اور فور جی انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں، جو کاروبار، ای کامرس اور روزمرہ لین دین کو متاثر کررہی ہیں۔ 2024 کی انٹرنیٹ بندشوں سے بھی $1.

62 بلین کا نقصان ہوا تھا۔

غزہ معاملے پر احتجاج کا یہ کونسا وقت ہے؟ فیصل حسین ایڈووکیٹ

پاکستان تحریکِ انصاف سے وابستہ اور مختلف مقدمات میں عمران خان کے وکیل فیصل حسین ایڈووکیٹ نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ معاملے پر احتجاج کا یہ کون سا وقت ہے، جب معاملہ حل ہو چکا ہے۔

’ایکس‘ پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے ٹی ایل پی سے سوال کیا کہ پہلے اس کا جواب دو کہ یہ کون سا وقت ہے غزہ کے لیے مارچ کرنے کا؟ جب حماس کل عالمِ اسلام اور ساری دُنیا نے امن معاہدہ قبول کر لیا تم لوگ بندروں کی طرح اچھل کود کرنے لگے ہو؟

انہوں نے کہاکہ تم لوگ فساد فی الارض کے مرتکب ہوئے ہو۔ کس کے کہنے پر یہ کام شروع کیا ہے؟ مظلوم بننے کی کوشش کر رہے ہو۔ تم اور تمہاری قیادت ظالم ہو اس ظلم میں تمہارا برابر کا ہاتھ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’غزہ جل رہا تھا تو خاموشی، اب احتجاج کیوں؟‘، سوشل میڈیا صارفین کا ٹی ایل پی پر اعتراض

ٹی ایل پی کے احتجاج سے بلیک میل نہیں ہوں گے، طلال چوہدری

وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں احتجاج سے بلیک میل نہ ہونے کے حکومتی عزم کا اظہار کیا تھا اور ٹی ایل پی کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے انہیں امن و امان خراب کرنے کی سازش کا مرتکب قرار دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews تحریک لبیک پاکستان ٹی ایل پی احتجاج خادم رضوی ریاستی رٹ سعد رضوی غزہ امن معاہدہ ملکی معیشت نقصانات وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تحریک لبیک پاکستان ٹی ایل پی احتجاج خادم رضوی ریاستی رٹ سعد رضوی غزہ امن معاہدہ ملکی معیشت نقصانات وی نیوز جڑواں شہروں ٹی ایل پی کا نقصان کے مطابق کی کوشش کے لیے

پڑھیں:

حسینہ واجد کے بینک لاکرز سے برآمد ہونے والا 10 کلو سونا ضبط

بنگلہ دیش میں اینٹی کرپشن حکام نے سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے بینک لاکرز سے 9.7 کلوگرام سونا برآمد کیا ہے جس کی مارکیٹ قیمت تقریباً 1.3 ملین امریکی ڈالر بتائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

قومی محصولات کے مرکزی انٹیلیجنس سیل کے اہلکاروں نے بتایا کہ یہ دریافت ستمبر میں ضبط کیے گئے لاکرز کو کھولنے کے بعد ہوئی۔

ایک سینیئر اہلکار نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے تحت لاکرز کھولے گئے تو ہمیں سابق وزیرِ اعظم کی ملکیت میں تقریباً 9.7 کلو سونا ملا۔

اس میں سونے کے سکے، اینیٹی اور زیورات شامل تھے۔

مزید پڑھیے: حسینہ واجد کو سزائے موت، بنگلہ دیش میں کہیں جشن، کہیں ہلچل

تفتیش کاروں کے مطابق حسینہ نے اپنے عہدے کے دوران موصول ہونے والے کچھ تحائف کو ریاستی خزانے (توشاخانہ) میں جمع کرانے میں ناکامی کی تھی، جو قانون کے تحت ضروری تھا۔

نیشنل بورڈ آف ریونیو بھی مبینہ ٹیکس چوری کی تحقیقات کر رہا ہے اور یہ دیکھ رہا ہے کہ کیا سابق وزیرِ اعظم نے بازیاب شدہ سونا اپنی ٹیکس رپورٹس میں ظاہر کیا تھا یا نہیں۔

بنگلہ دیش میں حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سیاسی ہلچل جاری ہے اور فروری 2026 میں متوقع انتخابات کی مہم کے دوران تشدد کی خبریں سامنے آئی ہیں۔

مزید پڑھیں: ’شیخ حسینہ کو نہیں بھارتی بالادستی کو سزائے موت سنائی گئی‘، بالآخر تاریخ کا فیصلہ سامنے آگیا

یاد رہے کہ اس ماہ کے اوائل میں انٹرنیشنل کرائمز ٹریبیونل نے طلبہ کی قیادت میں ہونے والے احتجاج پر ہونے والے پرتشدد کریک ڈاؤن کے سلسلے میں شیخ حسینہ کو سزائے موت سنائی تھی۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس کریک ڈاؤن میں تقریباً 1,400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش حسینہ واجد کا سونا ضبط سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد

متعلقہ مضامین

  • کراچی، پٹیل پاڑہ میں فائرنگ سے ایک شخص زخمی
  • ایک ماہ کیلئے بجلی 65 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان،سی پی پی اے
  • صارفین کےلیے خوشخبری؛ فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی سستی ہونے کا امکان 
  • واشنگٹن واقعے کے بعد امریکا نے افغان شہریوں کی امیگریشن درخواستیں معطل کر دیں
  • حسینہ واجد کی حوالگی درخواست کا جائزہ لے رہے ہیں، بھارت
  • وزیراعلیٰ کے پی کا اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان، شریک نہ ہونے والے اراکین اسمبلی کو تنبیہ
  • حسینہ واجد کے بینک لاکرز سے برآمد ہونے والا 10 کلو سونا ضبط
  • عمر ایوب 4 اکتوبر احتجاج کیس میں اشتہاری قرار، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم
  • 4 اکتوبر احتجاج کیس: عمر ایوب کو اشتہاری قرار، پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم
  • ریگی موسیقی کے لیجنڈ جمی کلف 81 برس کی عمر میں چل بسے