افغان طالبان کی جانب سے جارحیت پر پاکستانی افواج نے بھاری ہتھیاروں سے مؤثر اور منہ توڑ جواب دیا ہے، پاک فوج کی جانب سے افغان اشرف سر پوسٹ پر بھاری توپ خانے کی مدد سے گولہ باری کی گئی ہے۔

پاک فوج کی گولہ باری سے افغان طالبان کی اشرف سر پوسٹ مکمل طور پر تباہ ہو گئی، جبکہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

افغان طالبان اور بھارت کے حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے حملے کے بعد پاک فوج  نے بھرپور جوابی کارروائی  کرتے ہوئے 200 سے زائد طالبان اور ان کے حمایتی دہشت گرد ہلاک کر دیے، بڑی تعداد میں دہشت گرد زخمی بھی ہوئے۔

پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 200 سے زائد طالبان و وابستہ دہشتگرد ہلاک، 30 پوسٹوں پر قبضہ کیا گیا: آئی ایس پی آر

افغان طالبان اور بھارت کی سرپرستی میں فتنہ الخوارج نے حملہ 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب کیا،

آئی ایس پی آر کے مطابق جھڑپوں میں 23 بہادر جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا، 29 سپاہی زخمی ہوئے۔

11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب یہ حملہ سرحدی علاقوں میں عدم استحکام پیدا کر کے دہشت گردی کے اہداف کی تکمیل کے لیے کیا گیا۔

 حقِ دفاع کے تحت پاک فوج نے سرحدی پٹی پر مؤثر اور فیصلہ کن ردِعمل دیا اور حملہ پسپا کر دیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مسلح افواج نے افغان علاقے میں موجود طالبان کے کیمپوں اور پوسٹوں پر فائرنگ کی، دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں استعمال ہونے والے متعدد تربیتی کیمپس کو تباہ کیا گیا۔

پاکستان نے سرحد پار دشمن کی 21 پوزیشنز پر بھی وقتی قبضہ کیا۔

افغان طالبان کی جانب سے یہ سنگین اشتعال انگیزی طالبان کے وزیرِ خارجہ کے دورۂ بھارت کے دوران کی گئی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: افغان طالبان کی طالبان اور پاک فوج کی

پڑھیں:

طالبان دور میں بدترین انسانی بحران، سرد موسم نے افغان عوام کی مشکلات بڑھا دیں

افغانستان میں سرد موسم کے آغاز کے ساتھ ہی ملک شدید انسانی بحران کی نئی لہر سے دوچار ہو گیا ہے، جہاں غربت، بھوک اور بنیادی سہولیات کی کمی نے لاکھوں شہریوں کی زندگی مزید مشکل بنا دی ہے۔

افغان میڈیا "آمو ٹی وی" کے مطابق، موسمِ سرما میں کئی افغان خاندان اپنے بچوں کے لیے جوتے، گرم لباس اور ضروری اشیائے خورونوش تک کا انتظام نہیں کر پا رہے۔

رپورٹ کے مطابق، کئی علاقوں میں بچے سخت سردی کے باوجود پا برہنہ اور ناقص کپڑوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جبکہ شدید غربت نے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

کچھ افغان شہریوں نے کہا کہ ان کے پاس نہ کھانا ہے، نہ پانی، اور نہ ہی بچوں کے لیے گرم کپڑے میسر ہیں۔

آمو ٹی وی کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال افغانستان میں جاری وسیع انسانی بحران کی ایک جھلک پیش کرتی ہے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال تقریباً 2 کروڑ افغان شہری امداد کے محتاج ہیں اور انہیں فوری انسانی معاونت درکار ہے۔

رپورٹ میں یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ شہریوں کو تعلیم، روزگار اور بنیادی سہولیات کی کمی طالبان حکومت کی نااہلی اور بدعنوانی کی وجہ سے بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وائٹ ہاوس پر فائرنگ، افغان طالبان رجیم پوری دنیا کے امن کیلئے سنگین خطرہ بن گئی
  • ہنگو میں چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 3 پولیس اہلکار شہید
  • ہنگو میں پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ؛3اہلکار شہید
  • ایف سی ہیڈ کوارٹر حملے کی مکمل ویڈیو آگئی، دہشتگردوں کے چہرے منظرعام پر
  • ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے کی مکمل سی سی ٹی وی فوٹیج ایکسپریس نیوز کو موصول
  • ہمیں افغان طالبان سے اچھائی کی کوئی اُمید نہیں، خواجہ آصف
  • طالبان دور میں بدترین انسانی بحران، سرد موسم نے افغان عوام کی مشکلات بڑھا دیں
  • ہمیں افغان طالبان سے اب کوئی امید نہیں، خواجہ آصف
  • ہم جب حملہ کرتے ہیں تو اعلانیہ کرتے ہیں چھپ کر نہیں، پاک فوج، افغان طالبان کا الزام مسترد
  • ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملہ؛ شواہد کے مطابق دہشت گرد افغان تھے، آئی جی خیبر پختونخوا