وزیرآباد میں گھریلو حالات سے تنگ نوجوان نے گلے میں پھندا ڈال کرخودکشی کر لی
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
وزیرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2025ء) گھریلو حالات سے تنگ نوجوان نے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کر لی۔ نعش سول اسپتال وزیرآباد منتقل کر دی گئی۔ مقامی پولیس مصروف تفتیش ہے۔
(جاری ہے)
علی پورچٹھہ کے محلہ چراغ آباد کا رہائشی 25سالہ نوجوان سالہ علی حسنین محنت مزدوری کر کے گھر والوں کا پیٹ پالتا تھا لیکن گھر کے حالات اچھے نہ تھے مبینہ طور پرگھریلو ناچاقی کی وجہ سے دلبرداشتہ ہو کر علی حسنین نے گلے میں پھنداڈال کر درخت سے لٹک کر خودکشی کر لی نوجوان کی نعش کو سول اسپتال وزیرآباد منتقل کر دیا گیا جبکہ پولیس تھانہ علی پورچٹھہ نےکارروائی شروع کر دی ہے۔\378
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
سوڈان میں مسجد اور اسپتال پر بمباری، 20 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
سوڈان کے شہر الفاشر میں مسجد اور اسپتال پر حملے میں کم از کم 20 شہری جاں بحق اور 25 سے زائد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان کے صوبہ شمالی دارفور کے محصور شہر الفاشر میں ایک بار پھر خونی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
جہاں حکومت مخالف نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) نے ایک مسجد اور ایک اسپتال کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم از کم 20 شہری جاں بحق ہوگئے۔
یہ ہسپتال سعودی عرب کے تعاون سے چلایا جا رہا تھا جہاں ہزار سے زائد مریض زیر علاج تھے اور یہ اسپتال علاقے کا آخری بچ جانے والا فعال اسپتال تھا۔
اقوام متحدہ کے مطابق حملے کے دوران زچہ و بچہ وارڈ کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس میں 12 مریض جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، جن میں مریض، خواتین اور طبی عملہ شامل ہیں۔
حکومت مخالف فوجی دھڑے نے ایک مقامی مسجد کو بھی نشانہ بنایا جہاں بے گھر خاندانوں نے پناہ لے رکھی تھی۔ جس میں 10 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔
یو این آفس برائے انسانی امور نے ان حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تولیدی صحت نے بتایا کہ یہ اسپتال پر ایک ہفتے کے دوران تیسرا حملہ ہے جس سے صحت کی سہولیات مکمل تباہی کے دہانے پر ہیں۔
ترجمان اقوام متحدہ، اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ الفاشر کے لوگ محصور، خوفزدہ اور امداد سے محروم ہیں اور اب ان کا آخری طبی مرکز بھی خطرے میں ہے۔
خیال رہے کہ الفاشر گزشتہ ایک سال سے محاصرے میں ہے۔ جہاں حکومت مخالف فوجی دھڑے RSF کی گولہ باری اور ڈرون حملے مسلسل جاری ہیں۔
سوڈان میں یہ انارکی ملکی فوج اور نیم فوجی دستے کے درمیان اقتدار پر قبضے کے لیے اپریل 2023 سے جاری ہے۔
اس خانہ جنگی نے ملک کو دنیا کے بدترین انسانی بحران میں دھکیل دیا ہے جہاں 3 کروڑ سے زائد افراد امداد کے محتاج ہیں۔
جن میں سے1 کروڑ 20 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور 40 لاکھ سوڈانی ہمسایہ ممالک جیسے چاڈ اور وسطی افریقا وغیرہ کی جانب ہجرت پر مجبور ہوئے۔
یاد رہے کہ 7 اور 8 اکتوبر کو زغاوہ قبیلے کے درمیان داخلی کشیدگی کے باعث 250 سے زائد افراد مزید بے گھر ہو گئے، جس نے صورتحال کو اور پیچیدہ بنا دیا ہے۔