ناروے نے اسرائیل کے خلاف میچ کی آمدنی غزہ کے لیے عطیہ کر دی
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
اروے کی فٹبال فیڈریشن نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ہونے والے فٹبال میچ کی تمام آمدنی غزہ کے عوام کی امداد کے لیے ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز (Doctors Without Borders) تنظیم کو عطیہ کر دی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق کارپوریٹ اسپانسرز نے بھی اس اقدام میں حصہ لیتے ہوئے مزید 3 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر کا عطیہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by TRT World (@trtworld)
ناروے کے متعدد فٹبال حکام اور شائقین طویل عرصے سے اسرائیل کی ورلڈ کپ میں شمولیت پر تنقید کرتے آئے ہیں۔ ان کے مطابق یہ میچ ان کے مؤقف کو مزید مضبوطی سے پیش کرنے کا ایک موقع تھا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
انصار اللہ کا اسرائیل کو الٹی میٹم
ایک سینئر عہدیدار نے کہاہے کہ یمن غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی صورت میں اسرائیلی اہداف کے خلاف "زیادہ سخت اور تباہ کن" ردعمل دیگا۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی تحریک انصار اللہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ یمن غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی صورت میں اسرائیلی اہداف کے خلاف "زیادہ سخت اور تباہ کن" ردعمل دیگا۔ انصار اللہ کے سیاسی ونگ کے ایک رکن حزام الاسد نے اسپوتنک نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کرتا ہے تو ہم حملے بند کر دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیکن اگر تل ابیب اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ہمارا ردعمل زیادہ سخت اور تباہ کن ہوگا۔ واضح رہے کہ انصار اللہ کے ایک رہنمانے کل بھی کہا تھا کہ کسی بھی طرح کی کارروائیاں بند کرنے کا انحصار غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے رویے پر ہے۔ انصار اللہ غزہ کی پٹی میں جنگ شروع ہونے کے بعدسے فلسطینیوں کے سب سے زیادہ فعال حامیوں میں سے ایک ہے۔ یمن نے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیل کے خلاف متعدد میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔
یہ حملے فلسطینیوں کی حمایت اور غزہ کی جنگ اور ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے تل ابیب پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیے گئے۔ ان حملوں میں سے زیادہ تر جنوبی مقبوضہ فلسطین میں اہداف کو نشانہ بنایا گیا، خاص طور پر ایلات کے علاقے، لیکن کچھ میزائل مرکزی علاقوں پر بھی فائر کیے گئے، جن میں تل ابیب اور بین گوریون ایئرپورٹ شامل ہیں۔ ان حملوں کو اسرائیل کے لیے ایک سیکورٹی چیلنج کے طور پر دیکھا گیا اور اس نے یمن میں اہداف پر اسرائیلی فوجی ردعمل کا اظہار کیا۔