سابق برطانوی وزیراعظم مارگریٹ تھیچر کے 3 مردوں کیساتھ جنسی تعلقات؛ تہلکہ خیز انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
برطانیہ کی سابق وزیرِاعظم اور آئرن لیڈی کے نام سے مشہور مارگریٹ تھیچر پر لکھی گئی ایک نئی کتاب میں ان کی نجی زندگی سے متعلق ہوشربا انکشافات نے ہلچل مچادی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ کتاب "دی انسیڈنٹل فیمنسٹ" برطانوی صحافی و مصنفہ ٹینا گوڈیون نے لکھی ہے۔
انھوں نے اپنی کتاب میں دعویٰ کیا ہے کہ مارگریٹ تھیچر کے سیاسی کیریئر کے دوران تین مختلف مردوں کے ساتھ تعلقات تھے جن میں سے دو کے ساتھ مبینہ غیرازدواجی جبکہ تیسرے کے ساتھ دل لبھانے والی قربت تھی۔
برطانوی صحافی نے لکھا کہ مارگریٹ تھیچر کے ابتدائی سیاسی دور میں ایک نامعلوم مرد کے ساتھ خفیہ طور پر جنسی تعلقات تھے۔
جن کے بعد مارگریٹ تھیچر کے رکن پارلیمان سر ہیمفری ایٹکنز کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی تعلق کی بازگشت سنائی دیتی رہیں۔
علاوہ ازیں کتاب میں مارگریٹ کے اپنے پی آر چیف ٹم بیل کے ساتھ بھی ایسی قربت کا دعویٰ کیا گیا جس میں وہ صرف جسمانی طور چھونا اور لمس کو پسند کرتی تھیں۔
مصنفہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اپنے پی آر چیف ٹم بیل کے ساتھ ان کا تعلق شاید مکمل طور پر جنسی تعلق کی شکل تک نہیں پہنچ سکا تھا۔
کتاب کی مصنفہ نے ان الزامات کے ثبوت کے طور پر مختلف سیاسی شخصیات کے حوالے دیے، جن میں سابق کنزرویٹو وزیر جوناتھن ایٹکن بھی شامل ہیں جنھوں نے ان تعلقات کو اُس وقت کی "باخبر افواہیں" قرار دیا۔
دوسری جانب، مارگریٹ تھیچر کے مستند سوانح نگار چارلس مور نے ان الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کسی تعلق کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
ٹرمپ کے سابق مشیر پر سنگین الزامات، امریکی محکمہ انصاف نے فردِ جرم عائد کردی
واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیرِ قومی سلامتی جان بولٹن پر خفیہ دفاعی معلومات افشا کرنے کے الزام میں فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ انصاف نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ جان بولٹن نے حساس دفاعی دستاویزات کو ذاتی ای میل اور چیٹ ایپس کے ذریعے منتقل کیا، جو قومی سلامتی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ 2021 میں ایرانی ہیکرز نے جان بولٹن کے ای میل اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کر کے حساس معلومات چُرا لی تھیں۔
ایف بی آئی کے مطابق بولٹن کے نمائندے نے اس وقت بتایا تھا کہ اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے، تاہم انہوں نے یہ تسلیم نہیں کیا کہ اس میں خفیہ سرکاری معلومات بھی موجود تھیں۔
دوسری جانب جان بولٹن نے الزامات کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمہ ’’سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا‘‘ ہے۔
واضح رہے کہ جان بولٹن 2018 سے 2019 تک صدر ٹرمپ کے مشیرِ قومی سلامتی رہے، تاہم پالیسی اختلافات کے باعث انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا