پی ٹی آئی کی محبت میں سول سروس چھوڑنے والے افسر سلیمان شاہ راشدی نے عمران خان پر ذاتی مفادات کی سیاست کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی جان، سیاسی مستقبل اور نسلوں پرانی پیپلز پارٹی سے وفاداری عمران خان کے لیے قربان کی، مگر آخرکار انہیں احساس ہوا کہ عمران خان کی جدوجہد صرف اپنے ذاتی اور خاندانی مفادات کے گرد گھومتی ہے۔

سلیمان شاہ راشدی نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کا اصل مقصد اقتدار میں واپسی کے لیے اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ ڈالنا ہے اور اگر وہ کسی کو ساتھ نہ ملا سکیں تو دباؤ اور بیانیے کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کے مطابق عمران خان ایک خودپسند شخصیت ہیں جو اپنی سیاسی خواہشات کی خاطر ملک اور عوام کے مفادات کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

I risked my life and security for Imran Khan; I recanted my generations’ old loyalty to PPP; I ended my career at its peak to show solidarity with the supporters of Imran Khan.

But, in the end I figured out: it’s all about Imran Khan’s own vested political interests and his… https://t.co/wdCsPff8ff

— Suleman Shah Rashdi (@RashdiSuleman) October 16, 2025

سلیمان شاہ راشدی نے کہا کہ انہوں نے سول سروس سے استعفیٰ ضمیر کی آواز پر دیا تھا، ان کے مطابق ایسے فیصلے ہمیشہ سوچ سمجھ کر، مکمل شعور اور ذمہ داری کے ساتھ کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس سعید الزمان صدیقی، جسٹس وجیہ الدین احمد اور جسٹس ناصر اسلم زاہد نے بھی کبھی کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ اصولی بنیادوں پر استعفیٰ دیا تھا۔

Such decisions are always made conscientiously and consciously. Did Nawaz Shareef ask Justice Saeeduzzaman to resign? Did Imran Khan ask Justice Wajihuddin to resign after Musharraf’s coup d’etat? And Justice Nasir Aslam Zahid?? They all resigned on a principle without the… https://t.co/mwqyOWrTrx

— Suleman Shah Rashdi (@RashdiSuleman) October 17, 2025

انہوں نے کہا کہ الحمدللہ! انہیں اپنے استعفے پر ذرہ برابر بھی پشیمانی نہیں کیونکہ انہوں نے ایک اصول پر استعفیٰ دیا تھا کہ ریاست کو کبھی اپنے ہی عوام کے خلاف طاقت استعمال نہیں کرنی چاہیے۔

سلیمان شاہ راشدی نے کہا کہ وہ مطمئن ہیں کیونکہ انہوں نے ان پاکستانیوں کے لیے قربانی دی جن پر ریاستی جبر کیا گیا۔ تاہم ایک سال بعد انہیں یہ احساس ہوا کہ دراصل عمران خان ہی وہ شخص تھے جنہوں نے اپنی سیاسی خواہشات اور ذاتی مفادات کے لیے اپنے ہی کارکنوں کو ریاستی جبر کی آگ میں جھونکا۔

My Resignation! @GovtofPakistan @MoIB_Official @PTIofficial pic.twitter.com/x7gSDb1MYe

— Suleman Shah Rashdi (@RashdiSuleman) November 27, 2024

انہوں نے کہا کہ اب وہ پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور اپنی تمام تر توانائیاں اس بیانیے کو توڑنے میں صرف کریں گے جسے وہ عشقِ عمران قرار دیتے ہیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سلیمان شاہ راشدی نے کہ انہوں نے نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا عمران خان سے ملاقات تک سرکاری اجلاسوں میں شرکت سے انکار

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک انہیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، وہ کسی سرکاری یا اعلیٰ سطح اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے حالیہ دنوں میں اڈیالہ جیل کا دورہ کیا تھا تاکہ وہ اپنی پارٹی کے قائد عمران خان سے ملاقات کر سکیں۔ تاہم حکومت کی جانب سے اس ملاقات کی اجازت نہ دی گئی، جس پر انہوں نے سخت ردعمل دیا اور قانونی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دیا۔ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ اس پابندی کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے تاکہ ایک منتخب وزیر اعلیٰ کو اپنی پارٹی قیادت سے مشاورت سے نہ روکا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، وزیر اعلیٰ کا مؤقف ہے کہ وہ عمران خان کی رہنمائی کے بغیر کسی اہم حکومتی فیصلے یا پالیسی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، کیونکہ تمام تر سیاسی و انتظامی فیصلے پارٹی پالیسی اور قیادت کی مشاورت سے ہی کیے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں عوام نے تحریک انصاف کے نمائندے کے طور پر منتخب کیا ہے، اس لیے وہ پارٹی قیادت سے مشورہ کیے بغیر کوئی قدم نہیں اٹھا سکتے۔
یہ صورت حال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب وفاقی حکومت اور خیبر پختونخوا کے درمیان مختلف امور پر تعاون کی ضرورت بڑھ گئی ہے، بالخصوص افغان مہاجرین کی واپسی، سیکیورٹی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے متعدد اجلاس منعقد ہو رہے ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ سہیل آفریدی کے اس فیصلے سے مرکز اور خیبر پختونخوا حکومت کے درمیان تعلقات میں مزید تناؤ آ سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب پاکستان کو داخلی اور خارجی چیلنجز کا سامنا ہے۔
تاحال وفاقی حکومت یا جیل حکام کی جانب سے ملاقات کی اجازت نہ دینے کی وجوہات سے متعلق کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، جبکہ تحریک انصاف نے بھی اس پابندی کو غیر آئینی اور سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نیلی آنکھوں والے بچے کی خواہش: روسی خاتون نے اپنی آنکھوں کی سرجری کروالی
  • سیلاب کی آفت
  • پی ٹی آئی کی محبت میں سرکاری نوکری چھوڑنے والے شخص عمران خان کے بارے میں اب کیا کہتے ہیں؟
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا عمران خان سے ملاقات تک سرکاری اجلاسوں میں شرکت سے انکار
  • مالیاتی ادارے سیلاب کے معیشت پر اثرات بارے نشاندہی کر رہے ہیں‘ خادم حسین
  • عمران خان ایک خودپسند شخص ہےجو اپنی بے لگام سیاسی خواہشات کیلئے ملک اور عوام کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے:سلیمان شاہ راشدی
  • چھوڑ دو غصے کی باتیں، اشتعال اچھا نہیں۔۔۔ !
  •  سندھ حکومت نے 2روزہ تعطیل کا اعلان کر دیا
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟