کوہستان کرپشن اسکینڈل میں اہم پیشرفت، مرکزی ملزم اور اہلیہ کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
کوہستان کرپشن اسکینڈل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے جب کہ مرکزی ملزم قیصر اقبال کو اسپتال سے ڈسچارج ہوتے ہی نیب نے گرفتارکرلیا جس کے بعد ان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا
نیب ذرائع نے کہا کہ ملزم کے ساتھ ان کی اہلیہ کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، ملزم ابیٹ آباد میڈیکل کمپلیکس میں عرصہ دراز سے زیر علاج تھا۔
نیب زرائع نے کہا کہ ملزم نے اپنی اہلیہ اور کنٹریکٹر ممتاز کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے منتقل کیے، ملزم نے اپنی اہلیہ اور بھانجے کے نام پر کروڑوں روپے کی جائیدادیں بنائی ہیں۔
بعد ازاں اپر کوہستان مالیاتی اسکینڈل میں گرفتار مرکزی ملزم کو اہلیہ سمیت احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، احتساب کے جج حامد مغل نے ملزم قیصر اقبال اور اہلیہ کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالہ کردیا۔
ڈپٹی پراسیکوٹر نیب محمد علی نے کہا کہ ملزم قیصر اقبال سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارمنٹ اپر کوہستان میں 2013 تک ہیڈ کلرک تھا، ملزم اس اسکینڈل کی جعل سازی میں ماسٹر مائنڈ تھا، ملزم نے جعلی چیکس اور دستاویزات بنائے اور پھر اسکے ذریعے قومی خزانے پیسے نکالے ، ملزم نے غیر قانونی طریقے سے 37 بلین روپے غبن کیے۔
ڈی پی جی نے کہا کہ ملزم نے اپنی اہلیہ اور دیگر بینامی داروں کے نام منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے بنائے،ملزم کی گھر کی تلاشی پر سونا ، بیرونی ممالک کی کرنسی ،لگژری گاڑیاں جن کی مالیت 14 بلین روپے ہے ، دونوں ملزمان نے نیب تفتیش میں تعاون نہیں کیا۔
تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ملزمان سے تفتیش کی ضرورت ہے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے ، عدالت نے دونوں ملزمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالہ کردیا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان نے کہا کہ ملزم
پڑھیں:
حیدر آباد ، نہروں کی صفائی کی مد میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) محکمہ آبپاشی کے سول ڈپارٹمنٹ میں ہر سال نہروں، شاخوں، بیراجوں کی صفائی اور گیٹوں کی مرمت کی مد میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، نیب اور اعلیٰ حکام سے تحقیقات کا مطالبہ۔ اس حوالے سے فیڈرل ڈویژن ایریشن کوٹری بیراج ایمپلائز یونین کے مرکزی جنرل سیکرٹری محمد اشرف کولاچی نے حیدرآباد پریس کلب میں قاضی رفیق اور رضا محمد شورو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ سندھ حکومت کے محکمہ آبپاشی کے سول ڈپارٹمنٹ میں ہر سال اربوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے لیکن کوئی بھی اس کی تاب نہیں لاتا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی کے سول ڈپارٹمنٹ کی جانب سے نہروں، شاخوں اور بیراجوں کی صفائی کے لیے ہر سال اربوں روپے کا بجٹ مختص کیا جاتا ہے جس سے عوام اور محکمہ زراعت کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے طے شدہ اصول کے مطابق نہروں، شاخوں اور بیراجوں کی صفائی کا 70 فیصد کام سرکاری مشینری اور سرکاری لیبر کرے گی لیکن گزشتہ 5 سال سے سرکاری مشینری اور لیبر استعمال نہیں کی گئی اور یہ کام مبینہ طور پر اعلیٰ افسران کی رجسٹرڈ پرائیویٹ کمپنیوں کے ذریعے کیا جا رہا ہے اور کرپشن کی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے اربوں روپے کی سرکاری مشینری تباہ ہو رہی ہے جس سے سندھ کے بجٹ کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہروں، شاخوں اور بیراجوں کی مرمت نہ ہونے اور گیٹوں کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے کھیتوں میں پانی نہیں پہنچتا جس سے زراعت کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سیکرٹری آبپاشی سے لے کر اعلیٰ حکام مذکورہ کرپشن میں ملوث ہیں۔ انہوں نے نیب سمیت اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ محکمہ آبپاشی کے سول ڈپارٹمنٹ میں ہونے والی کرپشن کا نوٹس لے کر سندھ کی زراعت کو بچایا ۔