الخدمت فانڈیشن کا پاکستان سے 8 ارب 10 کروڑ کی امداد فلسطین پہنچانے کے بعد غزہ تعمیرنو منصوبے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 19 October, 2025 سب نیوز

کراچی (آئی پی ایس )پاکستان میں غزہ کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے 15 ارب روپے پر مشتمل پروگرام شروع کرنے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق الخدمت فانڈیشن پاکستان نے جنگ بندی کے بعد غزہ کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے 15 ارب روپے پر مشتمل ری بلڈ غزہ پروگرام کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔

غزہ میں امدادی سرگرمیوں کے بعد مصر سے واپسی پر فانڈیشن کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک غزہ کے متاثرین کے لیے 8 ارب 10 کروڑ روپے خرچ کیے جا چکے ہیں جبکہ 5 ہزار ٹن امدادی سامان پر مشتمل 35 کنسائنمنٹس ائیر کارگو اور بحری راستوں سے غزہ روانہ کی جا چکی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ الخدمت کی جانب سے خیمے، کمبل، خوراک، آٹا، چاول، ہائی جین کٹس، ڈلیوری کٹس اور بے بی کٹس سمیت دیگر ضروری اشیائے خوردونوش بھیجی گئیں ہیں۔ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ ری بلڈ غزہ پروگرام کے پہلے مرحلے میں 6 ہزار خاندانوں کے لیے فوڈ پیکجز، 100 ٹن امدادی سامان اور 100 ٹن چاول قاہرہ سے غزہ بھیجے جا رہے ہیں جبکہ 100 ٹن قربانی کے گوشت کو ریڈی ٹو ایٹ پیکٹس کی صورت میں تیار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ غزہ میں الخدمت کے چھ واٹر فلٹریشن پلانٹس پہلے ہی کام کر رہے ہیں، جنہیں بڑھا کر پینے کے صاف پانی کے 100 منصوبوں تک توسیع دی جائے گی جبکہ موسمِ سرما کی آمد کے پیش نظر آئندہ ہفتے پاکستان سے دو کارگو فلائٹس روانہ کی جائیں گی جن میں شیلٹرز، خیمے، کمبل، گرم کپڑے اور سلیپنگ بیگز شامل ہوں گے۔

ڈاکٹر حفیظ نے بتایا کہ غزہ میں دو شیلٹر اسکول فعال ہیں جبکہ مختلف صوبوں میں مزید پانچ اسکول قائم کیے جا رہے ہیں۔ پاکستان میں الخدمت اسکالرشپس پر موجود 404 فلسطینی طلبہ کی تعداد کو ایک ہزار تک بڑھایا جائے گا، جبکہ غزہ میں یتیم بچوں کی کفالت 750 سے بڑھا کر 3 ہزار تک کی جا رہی ہے۔صدر الخدمت کے مطابق شہدا فیملیز کی رجسٹریشن 1550 خاندانوں تک مکمل ہو چکی ہے جن میں سے 50 خاندانوں کی کفالت کا آغاز کر دیا گیا ہے، طبی سہولیات کے حوالے سے بتایا گیا کہ اب تک 394 ٹن ادویات اور تین ایمبولینسز غزہ میں خدمات فراہم کر رہی ہیں جبکہ 500 زخمیوں کو پاکستان لا کر علاج فراہم کرنے کا منصوبہ بھی حتمی مراحل میں ہے۔انہوں نے کہا کہ فیلڈ ہاسپٹل کی تیاری مکمل کر لی ہے جہاں مصنوعی اعضا کی تیاری کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی، جب کہ ری بلڈ غزہ کے تحت پانچ شیلٹر مساجد کی تعمیر کا آغاز کر دیا گیا ہے جسے بتدریج 25 تک بڑھایا جائے گا۔ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ یہ پروگرام محض ریلیف نہیں بلکہ غزہ کے لوگوں کی پائیدار بحالی کی جانب ایک جامع قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کا تعاون ہمارا حوصلہ ہے اور ہم غزہ کے عوام کو باوقار زندگی کی طرف لوٹانے تک اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے۔ پریس بریفنگ میں سیکرٹری جنرل سید وقاص جعفری، نائب صدور اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد ہائیکورٹ ،عمران خان جیسی جیل سہولیات مہیا کرنے کی قیدی کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری اسلام آباد ہائیکورٹ ،عمران خان جیسی جیل سہولیات مہیا کرنے کی قیدی کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری پاکستان اور چین کا دیگر شعبوں کی طرح خلائی تحقیق میں تعاون مثالی ہے، وزیراعظم کی سیٹلائٹ روانگی پر مبارکباد ملک و قوم کے دشمن دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ناگزیر ہے، گورنرخیبرپختونخوافیصل کریم کنڈی وفاقی حکومت نے گندم پالیسی 26-2025 کی منظوری دیدی،کسانوں کو مناسب قیمت دینے کا فیصلہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی کی تاریخ تبدیل، 30اکتوبر کی جگہ17نومبر کو ہو گی خیبر پختونخوا میں 12سال سے موجود تبدیلی کی حکومت صرف تباہی لائی ہے، حافظ نعیم TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

جوہری پروگرام کسی عالمی معاہدے کے پابند نہیں ہیں، ایران کا دوٹوک اعلان

تہران: ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب اپنے جوہری پروگرام پر عائد عالمی پابندیوں کا پابند نہیں رہا، کیونکہ اس کے اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والا تاریخی 10 سالہ معاہدہ باضابطہ طور پر ختم ہو چکا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، 2015 میں ویانا میں طے پانے والے معاہدے پر ایران، چین، برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور امریکا نے دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے کے تحت ایران کی یورینیم افزودگی پر پابندیاں لگائی گئیں، جبکہ اس کے بدلے تہران پر عائد بین الاقوامی اقتصادی پابندیاں نرم کی گئی تھیں۔

ایرانی وزارتِ خارجہ نے معاہدے کے اختتام کے روز جاری بیان میں کہا کہ “آج سے ایران پر جوہری پروگرام سے متعلق تمام شقیں اور نظام ختم تصور ہوں گے۔”

بیان میں مزید کہا گیا کہ ایران سفارتکاری اور امن کے لیے پرعزم ہے، تاہم اب وہ کسی سابقہ معاہدے کا پابند نہیں۔

یاد رہے کہ امریکا نے 2018 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں معاہدے سے یکطرفہ علیحدگی اختیار کر لی تھی، جس کے بعد ایران نے بھی معاہدے کی مختلف شرائط پر بتدریج عمل روک دیا۔

اقوامِ متحدہ کی قرارداد 2231 کے تحت یہ معاہدہ 18 اکتوبر 2015 کو نافذ ہوا تھا، اور 10 سال مکمل ہونے پر 18 اکتوبر 2025 کو ختم ہو گیا۔

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے مطابق، ایران اس وقت یورینیم کو 60 فیصد تک افزودہ کر رہا ہے، جو کہ جوہری ہتھیاروں کی سطح (90 فیصد) کے قریب ہے۔

ایران نے جولائی 2025 میں اسرائیل کے ساتھ جنگ کے بعد آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کر دیا تھا، اور الزام لگایا تھا کہ ایجنسی نے ایران کی جوہری تنصیبات پر ہونے والے اسرائیلی اور امریکی حملوں کی مذمت نہیں کی۔

دوسری جانب، فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے ایران پر دوبارہ اقوامِ متحدہ کی پابندیاں لگانے کی درخواست کی ہے، جبکہ تہران کا کہنا ہے کہ معاہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد یہ پابندیاں "غیر مؤثر" ہو چکی ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • الخدمت فاؤنڈیشن کا 15 ارب روپے پر مشتمل غزہ تعمیرنو منصوبے کا اعلان
  • پاکستان سے 8 ارب 10 کروڑ مالیت کی امداد فلسطین پہنچانے کے بعد غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کا اعلان
  • الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے غزہ کی تعمیر نو کے لیے بڑے پروگرام کا آغاز
  • جوہری پروگرام کسی عالمی معاہدے کے پابند نہیں ہیں، ایران کا دوٹوک اعلان
  • غزہ تعمیرنو: یو این نے جنگ میں تباہ حال عمارتوں کا ملبہ ہٹانا شروع کر دیا
  • کراچی میں ٹریفک گردی جاری، ٹریلر نے موٹر سائیکل سوار کو روند دیا، خاتون جاری بحق
  • لاہور:نوازشریف آئی ٹی سٹی میں امپیریل کالج لندن کاکیمپس قائم کرنے کا اعلان
  • الخد مت بنو قابل پروگرام کراچی کے نوجوانوں کی زندگیاں بدل رہا ہے: منعم ظفر خان
  • صدر الخدمت فائونڈیشن غزہ ریلیف سرگرمیاں تیز کرنے کیلیے قاہرہ روانہ