سیلاب کے باعث 4 فیصد سے زائد کی ترقی کا ہدف مشکل ہے: وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حالیہ سیلابوں کے باعث رواں مالی سال کے دوران 4 فیصد معاشی ترقی کا ہدف حاصل کرنا مشکل ہوسکتا ہے۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ مجموعی معاشی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے اور حکومت اب بھی پُرامید ہے کہ شرحِ نمو 3.
چینی میڈیا کو دیے گئے ایک تفصیلی انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ایک سال کے دوران معاشی استحکام کے میدان میں قابلِ ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ان کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، افراطِ زر کی شرح میں کمی آئی ہے اور مرکزی بینک نے پالیسی ریٹ میں بھی نرمی کی ہے۔ اس وقت موجودہ زرمبادلہ کے ذخائر ملک کی ڈھائی ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں، جو معاشی اعتماد میں اضافے کی علامت ہے۔
محمد اورنگزیب نے مزید بتایا کہ مہنگائی کی شرح اب سنگل ڈیجٹ میں داخل ہوچکی ہے، جو ایک بڑی پیش رفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی بہتری کو عالمی اداروں نے بھی تسلیم کیا ہے اور تین بڑی بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے ملک کی درجہ بندی میں بہتری کی ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پچھلے مالی سال میں پاکستان کی معیشت میں 3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، اور رواں سال 4 فیصد سے زائد کی ترقی کا ہدف رکھا گیا تھا، تاہم سیلابی تباہ کاریوں نے معیشت پر دباؤ ڈالا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت اصلاحاتی اقدامات کے ذریعے ترقی کے تسلسل کو برقرار رکھے گی۔ مزید برآں، انہوں نے بتایا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں قابلِ ذکر پیش رفت ہوئی ہے اور چین کے ساتھ نئے سرمایہ کاری منصوبوں پر بات چیت جاری ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا انتباہ: حالیہ سیلاب سے پاکستانی معیشت پر منفی اثرات کا خدشہ
عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں حالیہ شدید سیلاب کے باعث معیشت کو بڑا دھچکا لگ سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق قدرتی آفت کے نتیجے میں معاشی ترقی کی رفتار سست، مہنگائی میں اضافہ اور کرنٹ اکاؤنٹ کا توازن متاثر ہونے کا امکان ہے۔ رواں سال شرحِ نمو 4.2 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 3.6 فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ مہنگائی بھی دوبارہ بڑھ سکتی ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق 2025 کی تیسری سہ ماہی میں سیلاب کے ممکنہ اثرات اندازوں سے زیادہ گہرے ہو سکتے ہیں، تاہم معاشی پالیسیوں کا تسلسل برقرار رہا تو 2030 تک شرحِ نمو 4.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ ادارے نے بجلی پر سبسڈی کے خاتمے اور ٹیرف میں معمول کے اضافے کو بھی مہنگائی بڑھنے کی ایک ممکنہ وجہ قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں پاکستان میں جاری معاشی اصلاحات اور مالیاتی بہتری کو سراہتے ہوئے تسلیم کیا گیا ہے کہ مشکل حالات کے باوجود معیشت کو استحکام کی جانب لانے کی کوششیں جاری ہیں۔