توانائی کی مؤثر کھپت کے لیے عمارتوں میں انسولیشن کا فروغ ناگزیر ہے ، ہارون اختر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان سے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی ) کے چیئرمین کی قیادت میں ایک وفد نے ملاقات کی۔
وزارت صنعت و پیداوار کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں صنعتی و روزمرہ استعمال کے لیے توانائی کے مؤثر ماڈلز اور پائیدار توانائی کے طریقوں پر بریفنگ دی گئی۔
چیئرمین این ٹی ڈی سی نے بتایا کہ عمارتوں میں انسولیشن کے استعمال سے توانائی کی خاطر خواہ بچت ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسولیشن کے ذریعے عمارتوں کا درجہ حرارت مطلوبہ سطح پر برقرار رکھا جا سکتا ہے جس سے توانائی کی کھپت میں نمایاں کمی آتی ہے۔
چیئرمین کے مطابق اسی مقصد کے تحت توانائی استعمال بلڈنگ کوڈ متعارف کرائے گئے ہیں جن پر وفاقی حکومت نے عملدرآمد کا آغاز کر دیا ہے۔
معاونِ خصوصی ہارون اختر خان نے کہا کہ پاکستان کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور پائیدار توانائی کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرمیوں میں صنعتوں اور روزمرہ زندگی میں توانائی کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے اور اس طلب کو پورا کرنے کے لیے عمارتوں میں انسولیشن کا فروغ ایک مؤثر اور کم لاگت حل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی مجموعی قومی پیداوار میں اضافہ براہِ راست توانائی کی لاگت سے وابستہ ہے اس لیے علاقائی مسابقت کے لیے صنعتوں میں پائیدار توانائی کے طریقے اپنانا ناگزیر ہے۔
ہارون اختر خان نے انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ این ٹی ڈی سی کے ساتھ مل کر توانائی بچت سے متعلق عملی اقدامات پر پیش رفت بارے رپورٹ تیار کرے۔
اس موقع پر لاہور یونیورسٹی آف منیجمنٹ سائنسز کے وفد نے معاونِ خصوصی ہارون اختر خان کو ایشیا ٹرانزٹ سمٹ 2025 میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہارون اختر خان توانائی کی کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
یورپی یونین کا روسی گیس پر انحصار ختم کرنے کا فیصلہ، 2028 تک مکمل پابندی کا منصوبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برسلز: یورپی یونین نے روسی توانائی پر انحصار ختم کرنے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے نئی قانون سازی کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت 2028 تک روسی قدرتی گیس کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی، یہ اقدام یورپی بلاک کے ری پاور ای یو (REPowerEU) منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد یورپ کو توانائی کے لحاظ سے خودمختار بنانا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی کونسل کے ترجمان نے کہاکہ نئے ضوابط روس سے پائپ لائن گیس اور مائع قدرتی گیس (LNG) کی مرحلہ وار بندش کی راہ ہموار کریں گے۔ منصوبے کے تحت روسی گیس کی درآمدات پر یکم جنوری 2026 سے پابندی لگائی جائے گی، موجودہ معاہدوں کے لیے ایک عبوری مدت دی گئی ہے۔ مختصر مدتی معاہدے جون 2026 تک برقرار رہ سکیں گے جبکہ طویل المدتی معاہدے 2028 کے آغاز تک نافذ رہیں گے۔
ڈنمارک کے وزیرِ توانائی، ماحولیات اور یوٹیلیٹیز لارس آگارڈ نے یورپی کونسل کے بیان میں کہا کہ توانائی کے لحاظ سے خودمختار یورپ ایک مضبوط اور محفوظ یورپ ہے، اگرچہ ہم نے روسی گیس اور تیل پر انحصار کم کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے لیکن ابھی مکمل ہدف حاصل نہیں ہوا، اس لیے یہ قانون سازی ایک تاریخی سنگ میل ثابت ہوگی۔
نئے ضوابط کے مطابق یورپی ممالک کو گیس کی درآمد کے لیے دستاویزی شواہد فراہم کرنا ہوں گے تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ کوئی بھی کارگو روس سے تعلق نہیں رکھتا، ان ممالک کو، جو پہلے ہی روسی گیس سے دستبردار ہو چکے ہیں، توانائی کے متبادل ذرائع کی منصوبہ بندی جمع کرانے سے استثنیٰ حاصل ہوگا، جب کہ باقی رکن ممالک کو اپنی متبادل توانائی کی حکمتِ عملی پیش کرنا ہوگی۔
یہ معاہدہ اب یورپی پارلیمنٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا جہاں اس پر مزید غور کے بعد منظوری دی جائے گی۔