پاور سیکٹر میں اصلاحات، بجلی کمپنیوں کی نجکاری، الیکٹرک وہیکل چارجنگ سستی کرینگے: اویس لغاری
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا کہ پاکستان توانائی کے شعبے میں تیز رفتار اصلاحات اور صاف توانائی کے فروغ کے ذریعے خطے میں ایک اہم قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے، حکومت پاور سیکٹر کی بحالی اور جدت کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) میں دوسری ایشیاء انرجی ٹرانزیشن سمٹ سے بذریعہ زوم خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر، سابق جسٹس منصور علی شاہ، پروگرام ڈائریکٹر مصطفیٰ امجد، ڈاکٹر طارق جدون، ڈاکٹر عمیس عبدالرحمان، حمزہ علی ہارون سمیت ملکی و غیر ملکی ماہرین اور طلبہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اس وقت توانائی اور موسمیاتی حکمرانی کے ایک نازک موڑ پر کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا دنیا کی 48 فیصد توانائی کھپت کا مرکز ہے جبکہ عالمی آبادی کا 60 فیصد براعظم ایشیا میں رہتا ہے، جس سے یہ خطہ عالمی انرجی ٹرانزیشن کا محور بن چکا۔ وزیرِ توانائی کے مطابق ایشیا میں قابلِ تجدید توانائی میں سرمایہ کاری گزشتہ دہائی میں900 فیصد تک بڑھ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عوامی سطح پر ہونے والی سولر ریولوشن غیر معمولی رفتار سے آگے بڑھی ہے اور اب تک 50 گیگا واٹ کے قریب سولر پینلز ملک میں درآمد ہو چکے ہیں۔ وزیرِ توانائی نے کہا کہ پاکستان اس وقت اپنی 52 فیصد بجلی صاف اور قابلِ تجدید ذرائع سے حاصل کر رہا ہے جبکہ 2035ء تک اس حصہ کو 90 فیصد سے زائد تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاور سیکٹر کی بحالی اور جدت کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کر رہی ہے، جن میں ڈسکوز کی نجکاری، سمارٹ میٹرنگ، بجلی کی ترسیل نظام کی ڈیجیٹلائزیشن، سرکلر ڈیٹ میں کمی، 118 ہیلپ لائن کا قیام، نیشنل گرڈ کی تنظیمِ نو، زرعی ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن اور الیکٹرک وہیکل چارجنگ ٹیرف میں کمی جیسے اقدامات شامل ہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی دنیا کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ پاکستان نے ترقی یافتہ ممالک اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں پر زور دیا کہ وہ کلائمیٹ فنانسنگ میں اپنا کردار بڑھائیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان کا شمسی انقلاب دنیا کیلئے مثال بن چکا ہے: اویس لغاری
—فائل فوٹووزیر پاور ڈویژن اویس لغاری کا کہنا ہے کہ پاکستان کا شمسی انقلاب دنیا کے لیے مثال بن چکا ہے۔ 17 گیگا واٹ سولر پینلز درآمد کر کے پاکستان ایشیا کی تیزی سے بڑھتی شمسی توانائی مارکیٹ بن چکا ہے۔
اسلام آباد میں ایشیا انرجی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 17 ہزار میگاواٹ سولر پینلز عوام نے خود نصب کیے، آج پاکستان 52 فیصد بجلی صاف توانائی سے پیدا کر رہا ہے یہ تاریخی سنگِ میل ہے۔
اویس لغاری کا کہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ اصلاحات سے نظام مضبوط اور صارفین کا اعتماد مزید بہتر ہوا، سیلاب، ہیٹ ویوز اور خشک سالی خطے کو توانائی منتقلی پر مجبور کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ این ٹی ڈی سی کی تنظیمِ نو سے گرڈ آپریشنز اور پروجیکٹ مینجمنٹ میں بہتری آئے گی، کلین اینڈ گرین انرجی قومی ترجیح ہے، اس کے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہو سکتی، عالمی توانائی سفارتکاری تیزی سے بدل رہی ہے، ایشیا کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں تمام شعبوں میں بہتری کے اقدامات جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایشیائی ممالک میں سالانہ 300 ارب ڈالر کے موسمیاتی نقصانات ریکارڈ ہو رہے ہیں، قابلِ تجدید توانائی سرمایہ کاری میں ایشیا 900 فیصد اضافہ کے ساتھ سرفہرست ہے، ڈی کاربنائزیشن، ڈیجیٹائزیشن اور ڈی سینٹر لائزیشن کی حکمت عملی کے تحت چل رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسمارٹ میٹرز اور آئی سی ٹی اپ گریڈیشن جدید اسمارٹ گرڈ کی بنیاد رکھ رہے ہیں، ڈسکوز کی نجکاری اور سرکلر ڈیٹ میں کمی ہماری بنیادی ترجیحات ہیں، ایشیا توانائی منتقلی کا مرکز ہے، دنیا کی 48 فیصد انرجی کھپت اسی خطے میں ہوتی ہے۔
اویس لغاری کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان کے ٹیوب ویلز سولرائز کر کے پانی اور توانائی دونوں بحرانوں کا حل نکال رہے ہیں، اپنا میٹر اپنی ریڈنگ ایپ سے صارفین کو مکمل بااختیار بنایا گیا، پاور سیکٹر کو مکمل طور پر ڈیجیٹل، شفاف اور صارف دوست بنا رہے ہیں، پاکستان 2035 تک 90 فیصد بجلی کلین اینڈ گرین انرجی سے حاصل کرے گا۔