عائشہ عمر فواد خان کے دفاع میں سامنے آگئیں، حمیرا ارشد کو کرارا جواب
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
اداکارہ و میزبان عائشہ عمر نے پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر فواد خان پر تنقید کرنے والی گلوکارہ حمیرا ارشد کو آئینہ دکھا دیا۔
گلوکارہ حمیرا ارشد نے فواد خان کے پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا موسیقی سے کوئی تعلق نہیں ہے جس پر عائشہ عمر نے بغیر نام لیے حمیرا ارشد کی تنقید کا سخت جواب دیا ہے۔
عائشہ عمر نے فواد خان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ فواد خان کا موسیقی کی دنیا اور مقابلوں میں گہرا تجربہ رکھتے ہیں کیونکہ وہ خود بھی بطور کنٹسٹنٹ ’بیٹل آف دی بینڈز‘ مقابلے میں اپنے بینڈ کیساتھ حصہ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ فواد اس سے قبل بھی جج رہ چکے ہیں اور وہ موسیقی کو بہت سے لوگوں سے بہتر سمجھتے ہیں انہیں تجزیے اور موسیقی کی باریکیوں کا خوب علم ہے بیٹل آف دی بینڈز میں بھی وہ جج رہ چکے ہیں اس مقابلے کی میں میزبان تھی اور وہ میرے پسندیدہ جج تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فواد خان
پڑھیں:
افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات ہوئے، ٹی ٹی پی سے کوئی بات نہیں ہوگی، وزیرِ دفاع
اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات ہوئے ہیں، ٹی ٹی پی سے کوئی بات نہیں ہوگی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قطر میں ہونے والے مذاکرات تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے نہیں بلکہ افغان طالبان سے ہوئے تھے۔ ٹی ٹی پی پاکستان کے معصوم شہریوں کے قاتل ہیں، ان سے بات چیت کا نہ کوئی ارادہ ہے اور نہ کبھی ایسا کیا گیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاک افغان سمجھوتے پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر استنبول میں مزید بات ہوگی۔ مذاکرات کے دوران ماحول خوشگوار تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ قطر و ترکیہ کے حکام نے مذاکرات کے عمل کو شفاف اور قابلِ اعتبار بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو پاکستان برادر ممالک کو اس سے آگاہ کرے گا۔
وزیر دفاع نے بتایا کہ استنبول میں مذاکرات 25 سے 27 اکتوبر تک جاری رہ سکتے ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ ایک مختصر چار پیراگراف پر مشتمل معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت عمل درآمد کے لیے ایک واضح مکینزم بنایا گیا ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ٹی ٹی پی کی قیادت افغانستان میں موجود ہے اور اس کے شواہد بھی موجود ہیں کہ دہشت گرد افغان سرزمین سے احکامات لیتے ہیں اور شہری آبادی میں چھپے ہوئے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عمران خان ٹی ٹی پی سے مذاکرات کی بات کرتے ہیں لیکن حکومت کے لیے قاتلوں سے بات چیت کا کوئی جواز نہیں۔