پنڈی ٹیسٹ میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کر دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کی ناقص بیٹنگ نے جنوبی افریقا کو آسان فتح کا موقع دے دیا، افریقی ٹیم نے 68 رنز کا ہدف صرف 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر کے میچ اپنے نام کرلیا۔
چوتھے دن کے آغاز سے ہی قومی ٹیم دباؤ میں نظر آئی، کپتان بابراعظم 50 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو باقی بلے باز بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے۔ محمد رضوان نے 18، سلمان علی آغا نے 28، اور ساجد خان نے 13 رنز کی مزاحمت کی، جب کہ نعمان علی اور شاہین آفریدی بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان کی دوسری اننگز 68 رنز کے معمولی ہدف پر ختم ہوئی۔ جنوبی افریقا کی جانب سے سیمن ہارمر نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 6 وکٹیں حاصل کیں، کیشو مہراج نے 2 اور کگیسو ربادا نے ایک وکٹ لی۔
جواب میں جنوبی افریقا نے 2 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کرلیا۔ ایڈم مرکرم نے 42 اور ریان ریکلٹن نے 25 رنز بنائے جبکہ ٹرسٹن اسٹبز صفر پر آؤٹ ہوئے۔
اس جیت کے ساتھ دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہوگئی۔ یاد رہے کہ پاکستان نے پہلی اننگز میں 333 رنز بنائے تھے، جس کے جواب میں جنوبی افریقا نے 404 رنز اسکور کیے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جنوبی افریقا
پڑھیں:
جنوبی افریقا؛ ہاسٹل پر سفاکانہ حملے میں 11 طلبا و اساتذہ ہلاک اور 14 زخمی
جنوبی افریقا کے دارالحکومت پریٹوریا کے نزدیک ساولز ویل ٹاؤن شپ میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک ہاسٹل پر دھاوا بول دیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق حملہ آوروں نے ہاسٹل میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہو گئے۔
ہلاک ہونے والوں میں طلبا اساتذہ اور عملہ سمیت ہاسٹل سے باہر کے متعدد لوگ بھی شامل ہیں۔ تین سالہ بچہ، 12 سالہ لڑکا اور 16 سالہ لڑکی بھی ہلاک ہوئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ صبح کے وقت کیا گیا تین مشتبہ ملزمان کی تلاش میں جاری ہے تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔
البتہ ابتدائی تحقیقات سے شبہ ہے کہ واقعہ کا تعلق ہاسٹل کے اندر موجود غیر قانونی بار سے ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ جنوبی افریقا میں غیر قانونی بارز، منظم جرائم اور آتشیں اسلحے کی آسان دستیابی کے باعث اجتماعی فائرنگ کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایسے غیر قانونی مراکز قتل و غارت کے بڑے مراکز بن چکے ہیں جن کی روک تھام ایک گھمبیر مسئلہ بن چکی ہے۔