ٹی ٹی پی کا تربیتی نیٹ ورک بےنقاب، افغان خودکش بمبار کا اعترافی بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, October 2025 GMT
سوشل میڈیا پر افغان خود کش بمبار وسیم کا اعترافی بیان سامنے آ گیا۔ تفصیلات کے مطابق سرحد پار ٹی ٹی پی کا بھرتی اور تربیتی نیٹ ورک بے نقاب ہوگیا۔افغان خود کش بمبار وسیم ارخی گوشتہ، ننگر ہار کا رہنے والا ہے۔جس نے 2023 میں مدرسہ انوار القرآن جلالہ آباد میں داخلہ لیا۔ خودکش بمبار نے اعترافی بیان میں کہا کہ جماعت الاحرار کے ایک کارندے نے خودکش بمبار کی تربیت کے لیے راضی کیا۔اگست 2023 میں شونکڑے،کنٹر کے ایک مدرسے میں خود کش حملے کی تربیت حاصل کی۔شونکڑے کنٹر کاتربیتی مرکزمولوی بصیر کے زیر انتظام ہے۔جو ٹی ٹی پی کمانڈر ولی خراسانی کا بھائی ہے۔شونکڑے اور آس پاس کے دوسرے تربیتی مراکز میں تقریبا 100 لڑکوں نے تربیت حاصل کی ۔ خودکش بمبار نے بتایا کہ ٹی ٹی پی کے مولوی صدیق اور کمانڈر رشید ٹرینر تھے۔ایک نقاب پوش شخص باقاعدگی سے مذہبی خطبات کے ذریعے ذہن سازی کرتا تھا۔مئی2024 میں پشاور میں خود کش حملے کا حکم ملا۔مئی2024 میں اسمگلنگ نیٹ ورکس کے ذریعے پہلے کوئٹہ اور پھر پشاور پہنچا، لیکن پشاور پہنچتے ہی گرفتارہو گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ٹی ٹی پی
پڑھیں:
کراچی ایئرپورٹ حملہ: دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنے والے مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے کراچی ایئرپورٹ خودکش حملے میں ملوث دہشتگردوں کی مالی معاونت کے مقدمے میں مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے** کا حکم دے دیا۔
کراچی سینٹرل جیل کے انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں سماعت کے دوران، جیل حکام نے ملزم سعیدکو عدالت میں پیش کیا، جبکہ ضمانت پر رہا نجی بینک مینجر بلال بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر سے 30 اکتوبر تک رپورٹ طلب کرلی اور مقدمے کے مفرور ملزمان کے خلاف کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی۔
پراسیکیوشن کے مطابق مفرور ملزمان میں کالعدم تنظیم کے کمانڈر بشیر بلوچ عرف بشیر زیب اور عبد الرحمان عرف رحمان گل شامل ہیں۔
ملزم سعید نے خودکش حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی خریداری کے لیے 1 لاکھ روپے فراہم کیے تھے۔ نجی بینک مینجر بلال بھی ملزمان میں شامل ہیں، جنہوں نے خودکش حملہ آور شاہ فہد کو گاڑی کی خریداری میں سہولت فراہم کی۔
ملزمان کے خلاف دہشتگردوں کی مالی معاونت اور سہولت کاری کے الزامات ہیں، اور عدالت نے مفرور ملزمان کے اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔