data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی کے بعض افسران پر کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے سنگین الزامات سامنے آنے پر وفاقی وزیر داخلہ نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، وزارت داخلہ نے کرپشن الزامات پر تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کر دیا ہے۔ تحقیقات کا آغاز اس وقت ہوا جب چھاپوں کے دوران مخصوص اداروں کا نام استعمال کر کے مبینہ طور پر رقوم وصول کرنے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ کارروائیوں کے دوران اربوں روپے کی رقم وصول کی گئی، جو بعدازاں بیرونِ ملک منتقل کی جاتی رہی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ این سی سی آئی اے کے افسروں کے بیرونِ ملک سفر کی تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں، جب کہ مزید افسران سے بھی تحقیقات کا دائرہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تحقیقات میں ڈپٹی ڈائریکٹر عثمان کا نام مرکزی کردار کے طور پر سامنے آیا ہے، جن سے کرپشن الزامات پر تفصیلی تفتیش جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے ہدایت دی ہے کہ کرپشن میں ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیاز سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور کسی کو رعایت نہ دی جائے۔

ویب ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کوئٹہ میں دفعہ 144 نافذ، موٹرسائیکل کی ڈبل سواری، اسلحے کی نمائش اور منہ ڈھانپنے پر پابندی

بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر 22 دسمبر تک دفعہ 144 نافذ کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ بلوچستان نے کوئٹہ ضلع میں دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے مطابق ضلع بھر میں دفعہ 144 کے تحت 22 دسمبر تک پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

اعلامیے کے مطابق دفعہ 144 کے تحت اسلحہ کی نمائش و استعمال، موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہوگی تاہم خواتین اور بچوں کا استثنیٰ ہوگا۔

اعلامیے کے مطابق گاڑیوں پر سیاہ شیشوں کے استعمال پر سختی سے پابندی، بغیر رجسٹریشن موٹر سائیکلوں کی نقل و حرکت، چار سے زائد افراد کے اجتماعات، جلوس، ریلیوں اور دھرنوں پر پابندی ہوگی۔

اس کے علاوہ عوامی مقامات پر چہرہ چھپانے کے لیے ماسک یا مفلر کے استعمال پر پابندی عائد  جبکہ تیزاب اور دھماکہ خیز مواد کی نقل و حمل بھی ممنوع ہوگی۔

محکمہ داخلہ کے مطابق دفعہ 144 پر عملدرآمد کیلیے پولیس، لیویز اور ایف سی کو سخت کارروائی کے اختیارات دے دیے گئے، خلاف ورزی پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188 کے تحت کاروائی ہوگی۔

محکمہ داخلہ نے ڈپٹی کمشنر کو پابندیوں کی رپورٹ روزانہ محکمہ داخلہ کو ارسال کرنے کی ہدایت کی ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • سینیئر وکیل کے سپریم کورٹ کے بجائے وفاقی آئینی عدالت میں پیش ہونے پر عدالت برہم
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا پاک فوج کے دلیر سپوت سوار محمد حسین شہید کو خراج عقیدت  
  • وزیراعظم کی مصروفیات کے باعث وفاقی کابینہ کا آج ہونے والا اجلاس مؤخر
  • یورپی یونین نے گوگل کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا، وجہ کیا بنی؟
  • شکارپور پولیس کا ڈاکوؤں کیخلاف کامیاب آپریشن، وزیر داخلہ سندھ کی پولیس ٹیم کو شاباش
  • وزیر داخلہ کی برطانوی حکام سے ملاقات‘ چند پاکستانیوں کی حوالگی پرگفتگو
  • کوئٹہ میں دفعہ 144 نافذ، موٹرسائیکل کی ڈبل سواری، اسلحے کی نمائش اور منہ ڈھانپنے پر پابندی
  • کوئٹہ میں دفعہ 144 نافذ
  • دشمن کی حمایت کے الزامات، پی ٹی آئی کو وفاقی حکومت کی تنقید کا سامنا
  • وفاقی آئینی عدالت ارشد شریف ازخود نوٹس کی سماعت 17 دسمبر کوکرے گی