وفاقی آئینی عدالت ارشد شریف ازخود نوٹس کی سماعت 17 دسمبر کوکرے گی
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251208-08-1
اسلام آباد(آن لائن)وفاقی آئینی عدالت ارشد شریف ازخود نوٹس کی سماعت 17 دسمبر کوکرے گی عدالت پہلے ہی ازخود نوٹس کیس کی کارروائی کے دائرہ اختیار پر معاونت طلب کرتے ہوئے تحقیقات میں اب تک کی پیشرفت رپورٹ بھی طلب کر چکی ہے،عدالت نے کہاتھا کہ وکلاء معاونت کریں کہ موجودہ عدالت 27 ویں ترمیم کی بعد ازخود نوٹس کارروائی بارے سماعت کا اختیار رکھتی ہے یانہیں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس روزی خان پرمشتمل دو رکنی بنچ کیس کی سماعت کرے گا سابقہ سماعت پر جسٹس عامر فاروق نے کہاتھاکہ بتایا جائے اب تک کی تحقیقات میں کیا پیشرفت ہوئی ہے؟عدالت نے کہاکہ بتایا جائے ذمہ داران کو کٹہرے میں لانے کیلئے قانونی طور پر کیا ہوسکتا ہے؟کیا 27ویں ترمیم کے بعد آئینی عدالت سوموٹو کارروائی چلا سکتی ہے؟دونوں جانب کے وکلا قانونی نکتہ پر معاونت کریں۔عدالت نے کہاکہ عدالتی کارروائی کو ریگولیٹ کرنے کے ساتھ دائرہ اختیار کو بھی دیکھنا ہے،آئینی عدالت میں کیس سماعت کے بغیر تو نہیں چل سکتا،وکیل نے کہاکہ کورٹ فیصلہ موجود ہے، آئینی عدالت سوموٹوکارروائی آگے بڑھا سکتی ہے،عدالت نے کیس کی سماعت 17دسمبر تک ملتوی کردی تھی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ئینی عدالت ازخود نوٹس عدالت نے کی سماعت
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ: 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست میں ترمیم کی ہدایت
جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے 3 رکنی فل بینچ نے 27 ویں آئینی ترمیم 2025 کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔
مذکورہ 3 رکنی بینچ میں جسٹس جواد حسن اور جسٹس سلطان تنویر بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم، آئینی عدالت کے قیام سے متعلق اہم نکات سامنے آگئے
درخواست گزار منیر احمد کے وکیل اظہر صدیق نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ترمیم آئین کے دیباچے کیخلاف ہے۔
ان کے مطابق، اس سے سپریم کورٹ کے اختیارات میں کمی کی کوشش کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: عدالتی نظام درست کرنے کے لیے آئینی ترمیم وقت کی ضرورت ہے، بلاول بھٹو
وکیل نے مزید کہا کہ ترمیم سے عدالتی آزادی کو خطرہ لاحق ہوا اور صوبوں کی مشاورت کے بغیر آئینی ڈھانچے کو متاثر کیا گیا ہے۔
عدالت نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کوآئین کے آرٹیکل 174 کو پڑھنے کی ہدایت کرتے ہوئے بتایا کہ آئین کے تحت اسلامی جمہوریہ پاکستان کو لازمی طور پر فریق بنایا جائے۔
مزید پڑھیں: آئینی ترمیم کا مقصد عمران خان کو فوجی عدالتوں سے سزا دلوانا ہے،,سلمان اکرم راجا
وکیل اظہر صدیق نے عدالت سے متعلقہ فریق کو ہاتھ سے لکھ کر شامل کرنے کی درخواست کی۔
تاہم عدالت نے واضح کیا کہ اس کیس میں ہاتھ سے لکھنے کی گنجائش نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: 27 ویں ترمیم کے خلاف کنونشن بدمزگی کا شکار، کیا وکلا تقسیم ہیں؟
عدالت نے واضح کیا کہ چونکہ درخواست آئینی ترامیم کو چیلنج کرتی ہے، اس لیے اس پر سماعت بھی آئین کے مطابق ہی ہوگی۔
عدالت نے درخواست میں ترمیم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی ترمیم آئینی ڈھانچے اظہر صدیق بینچ جسٹس صداقت علی خان عدالتی آزادی لاہورہائیکورٹ