لطیف آباد پٹاخہ فیکٹری دھماکے کا ایک ملزم پکڑا گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (نمائندہ جسارت) لطیف آباد پٹاخہ فیکٹری واقعہ کے حوالے سے تفتیش میں پیشرفت، ایک ملزم گرفتار، ATCعدالت سے 7یوم ریمانڈ حاصل کرلیا۔ ایس ایس پی حیدرآباد عدیل حسین چانڈیو کی ہدایت پر لطیف آباد کریکر فیکٹری واقعہ کے مقدمے کی تحقیقات تیز کر دی گئی ہیں، مقدمے کی تفتیش ایس ایس پی حیدرآباد کے حکم پر باقاعدہ طور پر SHO جی او آر انسپکٹر مظہر سومرو کے سپرد کی گئی تھی، جنہوں نے تحقیقات کے دوران اہم پیش رفت کرتے ہوئے جوابدار شکیل ولد یوسف پڑھیاڑکو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ملزم کو آج انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نمبر 1 حیدرآباد میں پیش کیا، جہاں سے عدالت نے ملزم کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ایس ایس پی عدیل حسین چانڈیو کے مطابق پولیس کی جانب سے مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور بہت جلد مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔ پولیس اس مقدمے کی تفتیش شفاف، پیشہ ورانہ اور ہر پہلو سے مکمل کر رہی ہے تاکہ واقعے کے تمام ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جوڈیشل کمپلیکس سے قبل خودکش بمبار کہاں حملہ کرنا چاہتا تھا؟ گرفتار ملزمان کے دوران تفتیش اہم انکشافات
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر خودکش حملہ آور کے گرفتار سہولت کار اور ہینڈلر نے تحقیقات میں اہم انکشافات کیے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آورنے جوڈیشل کمپلیکس سے پہلے فیض آباد ناکے کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی، خودکش حملہ آور فیض آباد ناکے پر حملے کے لیے پہنچ چکا تھا۔
تفتیشی ذرائع کا بتانا ہے کہ دھماکا کرنے کی کوشش کے دوران خودکش حملہ آور بارودی مواد کی پن نہ نکال سکا، ملزم کو دھماکا کرنے میں ناکامی ہوئی، پن نہ نکلنے پر ملزم واپس راولپنڈی چلاگیا۔
تیسرا ون ڈے؛کپتان شاہین آفریدی کیخلاف دستیاب ہونگے یا نہیں؟راولپنڈی سے اہم خبر آگئی
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے چند دن بعد جوڈیشل کمپلیکس پر خودکش حملہ کیا جس کے نتیجے میں 13 افراد شہید اور 30 زخمی ہوئے۔
خودکش حملہ آور کا تعلق افغانستان کے علاقے ننگر ہار سے تھا اور گرفتار سہولت کار اور ہینڈلرز بھی افغانستان میں فتنۃ الخواج کے رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں تھے اور افغانستان سے کالعدم ٹی ٹی پی کے کمانڈر مسلسل ہدایات دے رہے تھے۔
انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق ٹی ٹی پی کمانڈر سعید الرحمان عرف ”داد اللہ“ نے ٹیلی گرام ایپ کے ذریعے رابطہ کر کے اسلام آباد میں خودکش حملہ کرنے کی ہدایت کی، داد اللہ نے ساجد اللہ عرف ”شینا“ کو خودکش بمبار عثمان عرف ”قاری“ کی تصاویر بھیجیں تا کہ وہ اسے پاکستان میں وصول کرے، خودکش بمبار عثمان عرف ”قاری“ کا تعلق شینواری قبیلے سے تھا اور وہ ننگرہار، افغانستان کا رہائشی تھا۔
تیسرے میچ سے قبل سری لنکا کو دھچکا،کپتان چریتھ اسالنکا بخار میں مبتلا ہو گئے
مزید :