وکلاء کا کام دلائل دینا ہے، احتجاج کرنا سمجھ سے بالاتر ہے: مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
فائل فوٹو
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آئینی عدالتوں کے قیام کا معاملہ ضروری تھا، 27ویں ترمیم کے ذریعے اس مسئلے کو حل کیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وکلاء کو آئینی کورٹ پسند نہیں آرہی ہے، وکلاء کا کام دلائل دینا ہے، روڈ پر آکر احتجاج کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ احتجاج کرنا اور عوام کو پریشان کرنا درست نہیں، حکومت کے پاس ہر قسم کے طریقہ کار ہیں، میں ہر ایک سے ملنے کے لیے تیار ہوں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ فنڈز کا مسئلہ نہیں، مجھے شہریوں کے لیے فوری اور معیاری کام چاہیے۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ کی زیرِ صدارت کراچی کی سڑکوں اور گلیوں کی تعمیرِ نو پر اجلاس ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی ایکٹ میں ترمیم پر بات چیت چل رہی ہیں، ہم کسی کے دباؤ میں آکر کام نہیں کرتے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ این ایف سی کے معاملے پر ہمارے جو تحفظات ہیں ہم ان پر وزیراعظم سے بات کرتے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پرائیوٹ سیکٹر کی ایکسپرٹیز سے استفادہ حاصل کرتے ہیں، یقین ہے کہ ہم جلد مضبوط ہیلتھ کیئر سسٹم کو تیار کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ بہت ضروری ہے کہ انڈسٹری اور اکیڈیمیا کو ساتھ لے کر چلیں، دنیا ریسرچ پر کام کر رہی ہے، ہمیں بھی اس فارمولے پر کام کرنا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوگ تھرکول کے بارے میں سمجھتے تھے کسی کام کا نہیں ہے، آج آپ لوگ دیکھ لیں یہاں سے کام ہو رہا ہے، ترقی کی راہ میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہیں ہونے دیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
سندھ پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے، بھارتی وزیر دفاع کی ہرزہ سرائی پر مراد علی شاہ کا دو ٹوک جواب
کراچی:وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھارتی وزیرِ دفاع راجناتھ سنگھ کے متنازع بیان پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے۔
مراد علی شاہ نے بھارتی وزیر دفاع کو تاریخ کا سبق پڑھاتے ہوئے کہا ہے کہ جناب پہلے اپنی گلی محلوں کی لڑائی سنبھالیں اور ہمارے بارے میں دن میں خواب دیکھنا بند کر دیں۔
#WATCH | Delhi: Defence Minister Rajnath Singh says, "...Today, the land of Sindh may not be a part of India, but civilisationally, Sindh will always be a part of India. And as far as land is concerned, borders can change. Who knows, tomorrow Sindh may return to India again..."… pic.twitter.com/9Wp1zorTMt
— ANI (@ANI) November 23, 2025مراد علی شاہ نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ پیغام میں لکھا کہ بھارتی وزیرِ دفاع صاحب کو شاید یہ معلوم نہیں کہ سندھ نے تو 1936ء ہی میں بمبئی پریذیڈنسی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
سندھ کے بہادر عوام نے اپنی خودمختاری، اپنا وقار اور اپنی الگ سیاسی شناخت کو ہمیشہ ترجیح دی۔
A historically illiterate and diplomatically reckless statement
Sindh chose to separate from the Bombay Presidency in 1936, even before the Partition of Pakistan, because the people of Sindh sought autonomy, dignity and their own political identity.
Sindh is an integral, ………
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کل بھی پاکستان تھا، آج بھی پاکستان ہے اور قیامت تک پاکستان رہے گا۔ یہ کوئی نیا فیصلہ نہیں، یہ تو ہمارا خون میں لکھا ہوا وعدہ ہے۔
وزیرِ اعلیٰ نے بھارتی وزیر کو مشورہ دیا کہ اپنی داخلی تقسیم، اپنے کسانوں کے احتجاج اور اپنے صوبوں کی بغاوت پر توجہ دیجیے اور سندھ کے بارے میں خواب دیکھنے کا شوق چھوڑ دیں۔