WE News:
2025-11-26@11:52:01 GMT

پی ٹی آئی 26 نومبر کو ملک گیر احتجاج کیوں نہ کر سکی؟

اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT

پی ٹی آئی 26 نومبر کو ملک گیر احتجاج کیوں نہ کر سکی؟

پاکستان تحریک انصاف 26 نومبر کو ملک گیر احتجاج کا پلان کر رہی تھی، تاہم پارٹی نے احتجاج کے بجائے صرف پشاور میں ایک مرکزی تقریب منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں جاں بحق کارکنوں کے اہلِ خانہ سمیت پارٹی رہنما اور وزیرِاعلیٰ کی شرکت متوقع ہے۔

پارٹی کے مطابق یہ تقریب شام 5 بجے حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس، فٹبال گراؤنڈ میں ہوگی۔ مختلف اضلاع میں قرآن خوانی کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔

احتجاج کے بجائے تقریب کیوں؟

حیات آباد میں تقریب کی تیاریوں میں مصروف پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے بتایا کہ اصل پلان ملک کے تمام بڑے شہروں میں احتجاج کا تھا۔ ان کے مطابق میرا ارادہ تو آج احتجاج میں نکلنے کا تھا۔ پوچھنا تھا کہ 26 نومبر کو پُرامن مظاہرین پر گولی کیوں چلائی گئی تھی۔ لیکن پارٹی نے تقریب کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

رہنما نے کہا کہ کم از کم پشاور میں احتجاج ضروری تھا مگر قیادت نے مختلف وجوہات کی بنا پر اس فیصلے سے گریز کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی آج محدود احتجاج کی تیاری کر رہی تھی، جو عمران خان کی اجازت سے مشروط تھی۔ بعض رہنماؤں کے مطابق ممکن ہے کہ چیئرمین سے ملاقات نہ ہونے کی وجہ سے بھی احتجاج کا پلان واپس لے لیا گیا ہو۔

پی ٹی آئی کا سرکاری مؤقف

یومِ شہدا 26 نومبر کے حوالے سے جاری کردہ پاکستان تحریک انصاف کے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج اس ’دردناک دن‘ کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے، جب اسلام آباد میں پارٹی کے پُرامن کارکنان پر طاقت کا استعمال کیا گیا، جس کے نتیجے میں کئی ورکرز شہید اور زخمی ہوئے۔

بیان کے مطابق یہ دن انسانی حقوق اور جمہوری آزادیوں کو روندنے کی یاد تازہ کرتا ہے۔ پارٹی نے تمام شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں جدوجہد کا روشن چراغ ہیں۔ پی ٹی آئی نے عوام کو پشاور کے حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ تقریب میں شرکت کی دعوت دی، تاکہ شہداء کو قومی سطح پر یاد کیا جا سکے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ تحریک آئین کی بالادستی، عوامی مینڈیٹ کے احترام اور عمران خان سمیت تمام سیاسی اسیران کی رہائی کی جدوجہد ہے، اور یہ جمہوریت کی بحالی تک جاری رہے گی۔

پی ٹی آئی نے 26 نومبر 2024 کے واقعات، میڈیا پابندیوں، سیاسی انتقام اور انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت بھی کی۔ بیان میں کہا گیا کہ ظلم ہمیشہ نہیں رہتا، عوام کی آواز آخرکار ہر جبر کو شکست دیتی ہے۔

پارٹی نے کارکنان اور شہدا کے اہلِ خانہ کو یقین دلایا کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

بیان کے مطابق ہم اپنے شہداء کے نام پر کھڑے ہیں، اپنے قائد عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، اور تمام اسیرانِ جمہوریت کے ساتھ ہیں۔ یہ قافلہ رکا نہیں اور اسے روکنا اب کسی کے بس میں نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی پارٹی نے کے مطابق

پڑھیں:

چھبیس نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان عارضی عدالتی تحویل میں لینے کے بعد ضمانت پر رہا

چھبیس نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان عارضی عدالتی تحویل میں لینے کے بعد ضمانت پر رہا WhatsAppFacebookTwitter 0 26 November, 2025 سب نیوز

راولپنڈی (سب نیوز)انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کو عارضی عدالتی تحویل میں لینے کے بعد ضمانت پر رہا کردیا۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت راولپنڈی میں علیمہ خان کے خلاف 26 نومبر احتجاج کے تھانہ صادق آباد احتجاج کیس کی ہنگامہ خیز سماعت ہوئی۔
پولیس کی جانب سے ملزمہ کو تحویل میں لینے کی کوشش پر وکیل صفائی نے سخت احتجاج ریکارڈ کیا تو سرکاری پراسیکیوٹر نے اس کا دفاع کیا جبکہ عدالت نے ریمارکس دیے یہ مس انڈر سٹینڈنگ ہے اگر آپ بروقت عدالت آجاتے تو شاید ایسا نا ہوتا علیمہ خان کمرہ عدالت موجود ہیں اور آزاد ہیں۔سرکاری وکیل نے کہا ہمارے آٹھ گواہ آئے ہیں ان کی ڈیوٹی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ ملزمہ اور وکلا کا طرزِ عمل ٹرائل کو متاثر کر رہا ہے۔وکیل صفائی نے مطالبہ کیا کہ علیمہ خانم کو واپس عدالت لانے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔جس پر عدالت نے کہا کہ باقاعدہ درخواست دیں، دیکھ لیں گے۔وکلائے صفائی نے مقدمے کی سماعت یکم دسمبر (پیر)تک ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
وکیل صفائی نے کہا کہ سمجھ نہیں آتی پراسیکیوشن کو جلدی کیا ہے، وکلائے صفائی نے شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی میانوالی کے بینک اکاونٹس ڈی فریز کرنے کی درخواست بھی دی۔سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزمہ کے غیر ذمہ دارانہ رویے کے باعث اکاونٹس فریز کرنا پڑے، اگر وہ روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل میں حاضری یقینی بنائیں تو اکانٹس بحال کیے جاسکتے ہیں۔علیمہ خانم نے عدالت سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عدالت پر یقین ہے، ہم سے انصاف ہوگا۔دالت نے وکلائے صفائی کی استدعا منظور کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی۔
علیمہ خان کے وکیل فیصل ملک نے انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علیمہ خان جب عدالت سے باہر میڈیا سے گفتگو کرنے آئی تو پولیس نے گھیر لیا، قانون کے مطابق علیمہ خانم کو حراست میں نہیں لیا جاسکتا تھا۔عدالت نے کہا ہے کہ ہم نے تحویل میں لینے کا کوئی حکم نہیں دیا، علیمہ خان کو تحویل میں لینے کے حوالے سے بھی اگلی سماعت پر عدالت میں بات کریں گے، میں سپریم کورٹ میں تھا میں عدالت پہنچا اور عدالت سے وقت مانگا جس پر پراسیکیوٹر نے کافی بحث کی۔ان کا کہنا تھا کہ جب پراسیکیوشن خود عدالت سے وقت مانگتی ہے اسوقت کوئی مسئلہ کھڑا نہیں ہوتا، شوکت خانم اور نمل کے اکاوئنٹس کے فریز ہیں جس پر عدالت سے رجوع کر رکھا ہے، علیمہ خان نے کہا کہ میرے اکاوئنٹس فریز کریں نمل اور دیگر اکاوئنٹس سے بچوں کے مستقبل پر اثرات ہوتے ہیں۔
اس موقع پر علیمہ خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں جب میڈیا سے ٹاک کرکے عدالت گئی تو باہر سے کنڈی لگا دی گئی، شوکت خانم اور نمل کے معاملے ہر میں مجرم ثابت نہیں ہوئی تو اکاوئنٹس فریز کیسے ہو سکتے ہیں، عدالت کے حکم کو تو ایک عام پولیس والا نہیں مان رہا ،جج صاحب تو خود کلئیر نہیں کہ اکاوئنس میں نے فریز نہیں کیے۔انہوں نے کہا کہ جج صاحب نے کہہ دیا ہے کہ دونوں اکاوئنٹس کھل جائیں گے، یہ سب یہ جج صاحب بیچارے نہیں کررہے، اسٹیٹ بنک کے جن لوگوں نے اکاوئنٹس فریز کئے بتا دوں میرا ایک اکاونٹ اور ایک شناختی کارڈ ہے، جنہوں۔نے میرے اکاونٹ بند کئے یاد کھیں ہم بھی یاد رکھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ آج میں عدالت پیش ہوئی ہوں مچلکے جمع کرانے تھے، شوکت خانم کے وکیل بھی آج عدالت آئے ہیں، شوکت خانم کے چار اکاونٹ فریز کئے گئے ہیں، میں شوکت خانم بورڈ کی آنریری ممبر ہوں، ہم نے عدالت سے درخواست کی شوکت خانم اور نمل کے اکاونٹ بحال کئے جائیں، پراسیکوٹر نے عدالت کو بتایا کہ علیمہ خان شوکت خانم بورڈ کی سیکرٹری ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ ملک میں لوٹ مار کا فیشن چلا ہے، حکومت کہہ رہی ہم نے شوکت خانم جیسے فلاحی ادارے کو قائم کیا اپنا وقت دیا، حکومت سے شوکت خانم برداشت نہیں ہورہا، ہمیں سمجھ نہیں آرہی شوکت خانم کو کیوں ٹارگٹ کیا جارہا ہے، ہم کھڑے ہیں اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، شوکت خانم کو پوری دنیا عطیات دیتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن عدالت سے کہتے ہیں انکا جرم یہ ہے کہ یہ شوکت خانم کی سیکرٹری ہیں، آج کے دن گزشتہ سال 26 نومبر کو ہم پرامن قافلے کے ساتھ اسلام آباد آئے تھے، ہمارے قافلے میں خواتین اور بچے بھی تھے، انہوں نے بچوں اور خواتین پر گولیاں چلانے سے دریغ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پرامن احتجاج کا پیغام دیا تھا، میرا جرم یہ ہے میں نے بانی پی ٹی آئی کا پیغام عوام تک پہنچایا، آج 26 نومبر کے شہدا کا دن ہے ہم ان شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔علیمہ خان نے کہا کہ آئینی ترامیم خوف کی وجہ سے ہورہی ہیں، ملک میں ڈکٹیٹر شپ سے بھی بات آگے چلی گئی ہے، یہ خوفزدہ ہوکر ظلم پر اتر آئے ہیں، 30 لاکھ لوگ پاکستان چھوڑ کر گئے ہیں، ہم کس سے بات کریں حکومت تو خود کہہ رہی ہے پوچھ کر بتائیں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرانٹرنیشنل کرکٹ سٹے بازی میں ملوث امپائر سمیت 2 ملزمان گرفتار انٹرنیشنل کرکٹ سٹے بازی میں ملوث امپائر سمیت 2 ملزمان گرفتار ایف بی آر کا آئی ایم ایف کی شرائط پر مختلف شعبوں کا آڈٹ تیز کرنے کا فیصلہ علاقائی سلامتی کیلئے ایران کے ساتھ قریبی تعاون انتہائی اہم ہے، فیلڈ مارشل چھبیس نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کو عارضی عدالتی تحویل میں لے لیا گیا پاکستان کے پاس چینی کرنسی کے استعمال کے لیے جامع ریگولیٹری سسٹم موجود ہے، اسٹیٹ بینک سزایافتہ افسر کو صدر میڈل پہناتا ہے،آئینی عدالت بنالی،کام پھربھی نہیں ہورہے،جسٹس محسن کے سخت ریمارکس TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ق لیگ کی بلوچستان میں بڑی کامیابی، مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا شمولیت کا اعلان
  • چھبیس نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان عارضی عدالتی تحویل میں لینے کے بعد ضمانت پر رہا
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان عارضی تحویل کے بعد ضمانت پر رہا
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کو عارضی پولیس تحویل میں لے لیا گیا
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کو پولیس نے تحویل میں لے لیا
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کو عارضی عدالتی تحویل میں لے لیا گیا
  • چھبیس نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کو عارضی عدالتی تحویل میں لے لیا گیا
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان عارضی عدالتی تحویل میں
  • پی ٹی آئی کا 26 نومبر کو یوم سیاہ منانے کا اعلان