2025-04-25@16:40:42 GMT
تلاش کی گنتی: 20

«آرٹیکل 6 کی شق»:

    حالات غیر مستحکم، مقبوضہ وادی کا کنٹرول مودی سرکار کے ہاتھ سے نکل چکا مقبوضہ کشمیر جنگی جنون میں مبتلا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے کنٹرول سے باہر ہو چکا ہے اور آرٹیکل 370 کی منسوخی بھی مودی سرکار کا ایک ناکام اقدام ثابت ہوا ہے ۔بھارتی ٹی وی کے مطابق آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال غیر مستحکم و تشویش ناک ہے اور مقبوضہ وادی کا کنٹرول مودی سرکار کے ہاتھ سے نکل چکا ہے ، جس سے امن کے دعوے بے بنیاد ثابت ہو رہے ہیں۔آرٹیکل370 کی منسوخی سمیت مودی کی تمام یکطرفہ پالیسیوں نے عوامی غصے کو بغاوت کی شکل دے دی ہے ۔یاد رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی پر امت...
    مقبوضہ کشمیر جنگی جنون میں مبتلا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے کنٹرول سے باہر ہو چکا ہے اور آرٹیکل 370 کی منسوخی بھی مودی سرکار کا ایک ناکام اقدام ثابت ہوا ہے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال غیر مستحکم و تشویش ناک ہے اور مقبوضہ وادی کا کنٹرول مودی سرکار کے ہاتھ سے نکل چکا ہے، جس سے امن کے دعوے بے بنیاد ثابت ہو رہے ہیں۔ آرٹیکل370 کی منسوخی سمیت مودی کی تمام یکطرفہ پالیسیوں نے عوامی غصے کو بغاوت کی شکل دے دی ہے۔ یاد رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی پر امت شاہ نے اسے پارلیمنٹ میں تاریخی قدم قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہآرٹیکل 370 ہٹانے سے...
    مودی حکومت کے اقدامات سے کشمیر ایک کھلی جیل کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ کرفیو نافذ کر کے انسانی حقوق کی پامالیاں  عام بات بن چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر جنگی جنون میں مبتلا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے کنٹرول سے باہر ہو چکا ہے اور  آرٹیکل 370 کی منسوخی  بھی مودی سرکار کا ایک ناکام اقدام ثابت ہوا ہے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال غیر مستحکم و تشویش ناک ہے اور مقبوضہ وادی کا کنٹرول مودی سرکار کے ہاتھ سے نکل چکا ہے، جس سے امن کے دعوے بے بنیاد ثابت ہو رہے ہیں آرٹیکل 370 کی منسوخی سمیت مودی کی تمام یکطرفہ پالیسیوں نے عوامی غصے کو بغاوت کی شکل...
    اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)کراچی بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی۔درخواست آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ججز کی نئی سینارٹی کو کالعدم قرار دیا جائے،قائم مقام چیف جسٹس ہائیکورٹ کی تقرری کے نوٹیفکیشن کو بھی کالعدم قرار دیا جائے ۔سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں  مزید مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ججز ٹرانسفر کے حوالے سے آئین صدر کو غیر محدود اختیار نہیں دیتا۔ صدر کا اقدام عدلیہ کی آزادی اور اختیارات کی تقسیم کے اصولوں کے منافی ہے۔درخواست کے مطابق صدر کے آرٹیکل 200(1) کے تحت حاصل اختیارات کو آئین کے آرٹیکل...
    اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سویلینز کے ملٹری ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت میں جسٹس جمال نے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے میں پارلیمنٹ کے بجائے آئینِ پاکستان سپریم ہے۔ جسٹس جمال نے کہا کہ آرمی ایکٹ بنایا ہی اسی لیے جاتا ہے کہ فوج کو ڈسپلن میں رکھا جا سکے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ قانون کا اطلاق کس پر ہونا ہے اور کیسے ہونا ہے یہ طے کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ میری رائے میں پارلیمنٹ کے بجائے آئینِ پاکستان سپریم ہے کیوں کہ پارلیمنٹ بھی آئین کے تابع ہے۔خواجہ حارث نے کہا کہ ایک شق کے بجائے ہمیں آئین پاکستان کو مجموعی تناظر میں دیکھنا چاہیے۔ کسی قانون کے...
    اسلام آباد: منگل کو 16 نکاتی ایجنڈے کے تحت سینیٹ اجلاس چیئرمین سید یوسف رضاگیلانی کی صدارت میں ہوا۔ ایجنڈے میں 2 توجہ دلاؤ نوٹسز شامل تھے، اجلاس میں زیادہ تر قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی گئیں۔ سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیرقانون کاکہناہے خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن نہ ہونے کی ذمے دار پی ٹی آئی حکومت اور صوبائی اسمبلی کا اسپیکرہے۔ سینیٹر عبدالقادر نے کہا بجلی ایک یونٹ 7 روپے میں بنتاہے جوعوام کو47 روپے کا دیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا آج اس ایوان کا ایک پارلیمانی سال مکمل ہوا لیکن ابھی تک یہ ایوان مکمل نہیں۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے شبلی فراز کو جواب دیتے ہوئے کہا اس...
    اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 مارچ ۔2025 )سپریم کورٹ آف پاکستان میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کے دوران لاہور بار ایسوسی ایشن کے وکیل حامد خان کے دلائل مکمل ہو گئے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ نے کیس کی سماعت کی جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی ، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بنچ کا حصہ تھے.(جاری ہے) تحریک انصاف کے وکیل رہنما حامد خان دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت پر پاکستان کی تاریخ کی دلائل دیئے اور پاکستان میں مارشل لا اور ملٹری کورٹس کی تاریخ کا بتایا سپریم کورٹ کا...
    جسٹس امین الدین خان—فائل فوٹو سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں ملٹری کورٹ میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے۔دورانِ سماعت بانئ پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ کالعدم ہو گیا تو بھی انسداد دہشت گردی کا قانون موجود ہے، ایک سے زائد فورمز موجود ہوں تو دیکھنا ہو گا کہ ملزم کے بنیادی حقوق کا تحفظ کہاں یقینی ہو گا، آئین کا آرٹیکل 245 فوج کو عدالتی اختیارات نہیں دیتا۔جسٹس جمال مندوخیل نے وکیل سے سوال کیا کہ کیا کورٹ مارشل عدالتی کارروائی نہیں ہوتا؟ وکیل عزیز بھنڈاری نے کہا کہ کورٹ مارشل عدالتی اختیار ہوتا ہے لیکن صرف فوجی اہلکاروں کے لیے سویلینز کے لیے...
    اسلام آباد(نیوز ڈیسک) فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس میں کہا ہے کہ اگر آرٹیکل 245والی دلیل مان لیں تو فوج اپنے اداروں کا دفاع کیسے کریگی؟ آرٹیکل 245 کا حوالہ تو اس کیس میں غیر متعلقہ ہے۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ کیس کی سماعت کررہا ہے، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی بنچ میں شامل ہیں، جسٹس مسرت ہلالی ،جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بنچ کا حصہ ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل عذیر بھنڈاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آرمی ایکٹ کالعدم ہوگیا تو...
    اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی ججز سنیارٹی لسٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر ریاست علی آزاد نے آرٹیکل 184/3 کے تحت سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مفاد عامہ کے بغیر ججز کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائیکورٹ ٹرانسفر نہیں کیا جاسکتا،سپریم کورٹ قرار دے کہ صدر کو آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت ججز کے تبادلے کے لامحدود اختیارات نہیں ہیں۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے بھی سنیارٹی کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔  چیف...
      صدر مملکت نے آرٹیکل 200 کی شق ایک کا استعمال جوڈیشل کمیشن کے اختیار کو غصب کرکے کیا، مفاد عامہ کے بغیر ججز کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائیکورٹ ٹرانسفر نہیں کیا جاسکتا، درخواست میں موقف جسٹس سرفراز ڈوگر کو بطور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کام سے روک دیا جائے ، جسٹس خالد سومرو اور جسٹس محمد آصف کو جوڈیشل ورک سے بھی روک دیا جائے ، درخواست میں استدعا اسلام آبادہائی کورٹ کے 5ججزنے سینارٹی کیخلاف درخواست دائر کردی۔ منیر اے ملک اور بیرسٹر صلاح الدین کے ذریعے 49صفحات پر مشتمل درخواست آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت دائر کی گئی ہے ۔سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ...
    اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججوں نے صدر کی جانب سے ملک کی مختلف ہائی کورٹوں سے 3 ججوں کے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تبادلوں کے اختیارات کے استعمال اور جسٹس سرفراز ڈوگر کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے طور پر تقرری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ جبکہ مقدمہ کے حتمی فیصلے تک جسٹس سرفراز ڈوگر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کی حیثیت سے کام کرنے سے روکنے اور ان سمیت جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے طور پر بھی کسی بھی قسم کے عدالتی اور انتظامی کام کو انجام دینے سے روکنے...
    اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی لسٹ کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے، درخواست گزار ججز میں جسٹس محسن اخترکیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز شامل ہیں۔ آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت دائر کی گئی 49 صفحات پر مشتمل درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے موقف اپنایا ہے کہ مفاد عامہ کے بغیر ججز کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائیکورٹ ٹرانسفر نہیں کیا جاسکتا۔ یہ بھی پڑھیں: منیر اے ملک اور بیرسٹر صلاح الدین کے ذریعے دائر کی گئی اس درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ صدر کو آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت ججز...
    اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر دلائل دیتے ہوئے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ ایف بی علی کیس کے وقت اگر آرٹیکل 175کی شق 3ہوتی تو ٹرائل ملٹری کورٹ میں نہ جاتا۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،دوران سماعت جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ مرکزی فیصلے میں تو آرٹیکل 175کی شق کے تحت ایف بی علی کیس کالعدم قرار نہیں دیا گیا،آج تک کسی عدالتی...
    ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ 10 فروری کو جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوگا، میڈیا پر خبر دیکھی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ سے کوئی جج لایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 200 ججز کے ٹرانسفر کا اختیار دیتا ہے، 10 تاریخ کو جوڈیشل کمیشن اجلاس میں سب کچھ سامنے آ جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ آرٹیکل 200 ججز کے ٹرانسفر کا اختیار دیتا ہے 10 فروری کو سب سامنے آیا جائے گا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ 10 فروری کو جوڈیشل کمیشن...
    اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ  آئین کے آرٹیکل200کے تحت ججز کاتبادلہ صدرمملکت کی صوابدیدہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عقیل ملک نے کہاکہ ہائیکورٹس کے ججز کے تبادلے کے لیے صدرمملکت نے متعلقہ چیف جسٹسزسےمشاورت کرنی ہے،  مشاورت کی بات ہے ،اتفاق رائے کی بات نہیں، آرٹیکل200کے تحت ججز کاتبادلہ صدرمملکت کی صوابدیدہے۔ انہوں نے کہاکہ  تبادلہ کوئی نہیں تعیناتی نہیں ہوتی جس کے لیے نیاحلف لیاجائے،تبادلے اور تقرری میں فرق ہے یہ مستقبل بنیادپر تقرری نہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ حکومت سے جو بات منسوب کی جارہی ہے وہ درست نہیں ،ہماری نیت صاف ہے۔  
    سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ—فائل فوٹو سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصور علی شاہ نے سوال اٹھایا کہ کیا آرٹیکل 191 اے کے تحت ریگولر بینچ اختیارِ سماعت طے کر سکتا ہے؟ آرٹیکل 191 اے کے اختیارِ سماعت سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ آفس سے غلطی ہو گئی ہے، اسی 3 رکنی بینچ کے سامنے کیس فکس نہیں ہوا جس نے گزشتہ سماعت میں کیس سنا تھا۔ دیکھنا چاہتے ہیں ملٹری ٹرائل میں شہادتوں پر کیسے فیصلہ ہوا؟ جسٹس حسن رضویسویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائلز کے خلاف اپیل پر آئینی بینچ میں سماعت کے دوران جسٹس حسن رضوی نے وزارتِ دفاع کے وکیل سے...
    اسلام آباد: آرٹیکل 191 اے کے اختیار سماعت سے متعلق کیس میں عدالت عظمیٰ نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ اسی بینچ کے سامنے کیس لگایا جائے جس نے 13 جنوری 2025 کو کیس سنا۔ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ دفتر سے غلطی ہوگئی ہے، اسی تین رکنی بینچ کے سامنے کیس فکس نہیں ہوا جس نے 13 جنوری 2025 کو کیس سنا تھا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ ہمیں تھوڑا وقت دیں۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ پہلے پیر تو آنے دیں پھر دیکھ لیتے ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ...
۱