جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول بالآخر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول کو بالآخر گرفتار کر لیا گیا ۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول کو گرفتار کرنے کے لیے تفتیش کار ایک ہزار کےقریب اہلکاروں کے ہمراہ صدارتی محل پہنچے، تفتیش کار صدر کی سرکاری رہائش گاہ کے کمپاؤنڈ میں سیڑھیوں کی مدد سے داخل ہوئے۔ اس موقع پر صدارتی گارڈز اور یون سک یول کے حامیوں نے مزاحمت کی اور انہیں صدر کو گرفتاری کرنے سے روکا تاہم ان کی مزاحمت ناکام ہوگئی، نتیجتاً معطل صدر کو گرفتار کرلیا گیا۔
جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ہیڈکوارٹرز نے یون سک یول کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کیا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس سے قبل صدارتی گارڈز اور صدر کے حامیوں نے سرچ اور گرفتاری کے وارنٹ دکھائے جانے کے باوجود تفتیش کاروں کی راہ میں مزاحم ہوئے اور انھیں صدر کی گرفتاری سے روکا۔
اب کرپشن انویسٹی گیشن آفس نے کہا ہے کہ وارنٹ کی تعمیل سے روکنے والوں کو حراست میں لیا جائےگا۔
قبل ازیں جنوبی کوریا کے معطل صدر کے ہزاروں حامی بھی صدارتی محل کے باہر ڈھال بن گئے تھے۔ یون کی حکمران جماعت پیپلز پاورپارٹی کے 30 قانون ساز بھی صدارتی محل کے باہر پہنچ گئے تھے۔
یاد رہے کہ 3 دسمبر کو مختصر مدت کے لیے مارشل لاء لگانے پر صدر یون سک یول کے مواخذے کے بعد آئینی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے۔
تحقیقات اس نکتہ پر ہو رہی ہیں کہ معطل صدر کا جنوبی کوریا میں 3 دسمبر کا مارشل لا بغاوت کے مترادف تھا یا نہیں۔پارلیمان میں کامیاب مواخذے اور پھر معطلی کے باوجود یون سک یول سرکاری رہائش گاہ میں مقیم تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت کی آبی جارحیت:پیشگی اطلاع کے بغیر مظفرآباد قریب ہٹیاں بالا میں دریائے جہلم میں پانی چھوڑ دیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 اپریل ۔2025 )بھارت نے آبی جارحیت کاآغاز کر تے ہوئے پیشگی اطلاع کے بغیر مظفرآباد کے علاقے ہٹیاں بالا میں دریائے جہلم میں پانی چھوڑ دیا جس کے بعد مظفرآباد انتظامیہ نے آبی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے. نجی ٹی وی کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے نکل کر اڑی سے چکوٹھی میں داخل ہونے والے دریائے جہلم میں اچانک شدید طغیانی آگئی اور دریا میں پانی کی سطح بلند ہوگئی جس سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا دریا کے کنارے بستیوں میں مساجد سے ممکنہ سیلاب کی آگاہی کے لیے اعلانات کیے گئے.(جاری ہے)
مقبوضہ کشمیر کی وادی پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت دیگر کئی اعلانات کیے تھے سندھ طاس معاہدہ بھارت اور پاکستان کے درمیان واحد معاہدہ ہے جو 3 بڑی جنگوں جموں و کشمیر اور دونوں ممالک کے مختلف حصوں میں ہونے والی بغاوتوں اور 2002 کے فوجی بحران کے باوجود قائم رہا ہے اس معاہدے کو دنیا بھر میں سرحد پار آبی تنازع کے کامیاب حل کی روشن مثال کے طور پر پیش کیا جاتا ہے. پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی حکومت کے اعلانات کے جواب میں ایسے کئی اقدامات کا اعلان کیا جو بین الاقوامی قانون کے تحت جائز جوابی اقدامات کے زمرے میں آتے ہیں امید ظاہر کی جارہی تھی کہ موجودہ صورت حال میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا دفتر بروقت کردار ادا کرے گا تاہم اب تک اقوام متحدہ کی جانب سے ایک بیان ہی جاری کیا گیا ہے. ماہرین کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرنا ممکن نہیں 1960میں یہ معاہدہ ورلڈ بنک کی ثالثی میں سائن ہوا تھا اور اسے بین الااقوامی تحفظ حاصل ہے پاکستان خلاف ورزی پر بھارت کے خلاف عالمی عدالت انصاف سمیت دیگر انٹرنیشنل فورمزپر جاسکتا ہے تاہم ابھی تک اسلام آباد کی جانب سے سرکاری سطح پر ایسے کسی اقدام کا اعلان نہیں کیا گیا.