دریائے جہلم کے وسط میں واقع قدرتی جنگل میں اچانک آگ بھڑک اٹھی.
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
دریائے جہلم کے وسط میں واقع قدرتی جنگل میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔مقامی لوگوں کے مطابق آگ کے بلند شعلے دیکھ کر فوری طور پر فائر بریگیڈ اور ریسکیو 1122 کی ٹیمیں موقع پر پہنچیں. لیکن خشک گھاس کی زیادہ مقدار اور دشوار گزار علاقے کے باعث آگ پر قابو پانا مشکل ہوگیا۔ جزیرہ نما جنگل کئی ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے اور اس میں اچانک آگ لگنے کے باعث درختوں کا وسیع رقبہ متاثر ہوا۔آگ کے شعلوں کی شدت نے جنگل کی ایک بڑی حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے سبب دھوئیں کے بادل جی ٹی روڈ تک پہنچ گئے اور ٹریفک کی روانی متاثر ہو گئی۔ریسکیو آگ پر قابو پانے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، تاہم آگ لگنے کی وجوہات ابھی تک سامنے نہیں آ سکیں۔دوسری جانب مقامی لوگوں نے کہا کہ جنگل میں خشک گھاس کی بہتات اور سخت حالات نے آگ کو مزید شدت بخشی ہے۔ فائر بریگیڈ گاڑیاں دریا کے وسط میں پہنچنے میں ناکام ہو رہی ہیں، جس کے باعث امدادی کارروائیوں میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔انتظامیہ کی جانب سے علاقے میں حالات کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
قدرتی آفات: پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا نے جدید ڈرونز ریسکیو 1122 کے حوالے کردیے
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبرپختونخوا نے قدرتی آفات اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی ریسکیو سروس یعنی 1122 کو جدید ڈرونز فراہم کیے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے کے دفتر میں ایک باقاعدہ تقریب کے دوران یہ 2 جدید وی ٹول/یو اے وی ڈرونز مکمل سازوسامان کے ساتھ ریسکیو 1122 کے حوالے کیے گئے۔ اس موقع پر متعلقہ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں بارشوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 19 ہوگئی، پی ڈی ایم اے
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق، یہ ہائی پرفارمنس ڈرونز 100 کلوگرام وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ریسکیو مشنز، اشیائے ضروریہ کی ترسیل، فضائی نگرانی اور ایمرجنسی ردعمل میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔
ان ڈرونز کی بدولت دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں فوری امداد پہنچانا ممکن ہوگا، جبکہ متاثرہ علاقوں کی فضائی نگرانی اور خطرات کی بروقت نشاندہی بھی کی جا سکے گی۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں تیز بارشیں اور فلش فلڈ: 10 افراد جاں بحق، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں؟
ریسکیو 1122 کے ترجمان نے جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی پر پی ڈی ایم اے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ایمرجنسی ریسپانس کی رفتار اور مؤثریت میں نمایاں بہتری آئے گی، جو عوامی تحفظ کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایمرجنسی ردعمل پی ڈی ایم اے ترجمان ترسیل ڈرونز ریسکیو 1122 صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی فضائی نگرانی ہائی پرفارمنس ڈرونز