صبا قمر کا سوشل میڈیا سے کنارہ کشی کا اعلان، اداکارہ کی پوسٹ وائرل
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
معروف پاکستانی اداکارہ و ماڈل صبا قمر نے سوشل میڈیا سے وقتی طور پر کنارہ کشی کا اعلان کیا ہے۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک اسٹوری میں صبا قمر نے لکھا کہ ’زندگی میں کبھی کبھار پیچھے ہٹنا ضروری ہوتا ہے تاکہ خود کو وقت دے کر دوبارہ بہتر محسوس کیا جا سکے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں وہ سوشل میڈیا پر زیادہ متحرک نہیں رہیں، اور ان کے چاہنے والوں نے اس بات کو محسوس کیا، جس پر وہ ان کی شکر گزار ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by ???????????????? ???????????????????? (@sabaqamarzaman)
اداکارہ نے مداحوں کی محبت اور فکر مندی پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وضاحت کی کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں اور یہ وقفہ صرف عارضی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ جلد ہی دوبارہ سوشل میڈیا پر متحرک ہو جائیں گی۔
View this post on InstagramA post shared by Sunday Times (@sundaytimes)
واضح رہے کہ حالیہ دنوں صبا قمر کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ ایک نجی میگزین کے لیے فوٹو شوٹ کرواتی نظر آئیں۔ ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی صارفین کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد انہوں نے سوشل میڈیا سے وقتی طور پر دور رہنے کا فیصلہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
فیکٹ چیک: وائرل ویڈیو وادی تیراہ میں فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق مظاہرین کے جنازے کی نہیں
خیبر پختونخوا کے وادی تیراہ میں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے مظاہرین کے جنازے کی ویڈیو کو آئی ویریفائی پاکستان ٹیم نے تحقیق کے بعد جھوٹا قرار دے دیا۔آئی ویریفائی پاکستان نے ویڈیو کے حوالے سے نتیجہ اخذ کرنے کے لیے ریورس امیج سرچ کیا اور اس دعوے کی تصدیق کے لیے خبروں کی چھان پھٹک کی۔27 جولائی 2025 سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر متعدد صارفین نے ایک ویڈیو شیئر کی. جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس ویڈیو میں خیبر پختونخوا کی وادی تیراہ میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد کے تابوتوں نظر آرہے ہیں.تاہم حقیقت میں یہ ویڈیو جون 2025 کی ہے اور وسطی کرم کے علاقے تورغر میں مارٹر شیل کے حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی ہے۔تیراہ ویلی میں ایک کمسن بچی کے مبینہ طور پر مارٹر حملے میں جاں بحق ہونے پر احتجاج شروع ہوا تھا، جو 27 جولائی کو اُس وقت پرتشدد ہوگیا جب مظاہرین نے ایک فوجی تنصیب پر دھاوا بولنے کی کوشش کی، سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے کم از کم 6 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔مظاہرین اس بچی کی لاش بریگیڈ ہیڈکوارٹر لے گئے اور سیکیورٹی فورسز کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیا، صورتحال اُس وقت بگڑ گئی جب ہجوم نے ایک کھدائی کرنے والی مشین کو آگ لگا دی اور چھاؤنی میں گھسنے کی کوشش کی۔27 جولائی کو پی ٹی آئی کے ایم پی اے عبدالغنی آفریدی نے ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں کئی تابوت دکھائے گئے اور کیپشن میں لکھا گیا کہ ’یہ مناظر غزہ کے نہیں بلکہ خیبر پختونخوا کی وادی تیراہ کے ہیں. لوگ سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہوئے‘، یہ پوسٹ ایک لاکھ 3 ہزار سے زائد بار دیکھی گئی۔اسی ویڈیو کو پشتون تحفظ موومنٹ کے خیبر ضلع کے علاقائی کوآرڈینیٹر نے بھی اسی کیپشن کے ساتھ ایکس پر پوسٹ کیا۔دیگر کئی پی ٹی آئی حامیوں نے بھی یہی دعویٰ کیا، جیسا کہ یہاں، اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔ ان تمام پوسٹس کو مجموعی طور پر 72 ہزار سے زیادہ ویوز ملے۔اس دعوے کی سچائی جانچنے کے لیے ایک فیکٹ چیک کیا گیا، کیونکہ اس ویڈیو کو بہت زیادہ شیئر کیا جا رہا تھا اور خیبر پختونخوا کی صورتحال پر عوامی دلچسپی بڑھ گئی تھی۔ریورس امیج سرچ کے ذریعے ٹک ٹاک پر 26 جون 2025 کو پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو سامنے آئی، جو وائرل ویڈیو سے مطابقت رکھتی تھی. لیکن اس میں مقام یا سیاق و سباق درج نہیں تھا۔اسی ویڈیو کو فیس بک پر 24 جون 2025 کو بھی شیئر کیا گیا تھا۔مزید تلاش پر ایک 52 سیکنڈ کی ٹک ٹاک ویڈیو 24 جون 2025 کو ملی، جس میں لکھا تھا کہ ’آج تورغر کے 3 معصوم بچوں کی لاشوں کے بجائے صرف چند باقیات دفنائی جائیں گی، جبکہ چوتھے شہید کی لاش نہیں ملی، اس کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی‘۔تورغر‘ اور ’3 بچوں کی ہلاکت‘ جیسے الفاظ تلاش کرتے ہوئے 23 جون 2025 کو ڈان کی ایک خبر ملی، جس کا عنوان تھا کہ ’کرم میں مارٹر شیل پھٹنے سے 4 افراد جاں بحق‘۔رپورٹ کے مطابق 3 افراد حمید، ریاض، ایاز اور عرفان کھیل کود کے دوران نامعلوم سمت سے آنے والے مارٹر شیل گرنے سے جاں بحق ہوگئے تھے.واقعے کے بعد مقامی افراد نے احتجاج کیا اور تحقیقات کا مطالبہ کیا۔یہی واقعہ نجی نیوز نے 22 جون کو بھی رپورٹ کیا تھا۔ویڈیو میں چار تابوت دکھائے گئے جن کے رنگ وہی تھے جو وائرل کلپ میں نظر آ رہے ہیں۔