Daily Ausaf:
2025-06-11@19:42:39 GMT

شیخوں کی چھتری

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

پاکستان کی تاریخ میں پراپرٹی ٹائیکون ہمیشہ ایک متنازع شخصیت رہے ہیں۔ ان کے خلاف الزامات کی فہرست طویل ہے، لیکن اب ان کے معاملات نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ یہ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ انہوں نے متحدہ عرب امارات میں بھاری سرمایہ کاری کر کے وہاں کی حکومت سے ایک ’’پروٹیکشن شیلڈ‘‘ حاصل کر لی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ شیلڈ ان کے لیے پاکستان کے احتسابی عمل سے بچا ئوکا مستقل حل ثابت ہو سکتی ہے؟
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے جب سے سالارِ اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا ہے، ملک میں کئی دہائیوں سے جمی گندگی کو صاف کرنے کا بیڑا اٹھا رکھا ہے۔ سب سے پہلے انہوں نے ڈالر مافیا کے خلاف ایک سخت اور نتیجہ خیز کارروائی کی کہ جس کے نتیجے میں غیر قانونی ڈالر اسمگلنگ تقریبا ًختم ہو گئی اور ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ اب وہ پراپرٹی مافیا کے گرد بھی گھیرا تنگ کرنے جارہے ہیں، جو بلیک منی کے ذریعے ملکی معیشت کو کھوکھلا کر رہا ہے۔
پراپرٹی مافیا، خاص طور پرپراپرٹی ٹائیکون جیسے بڑے نام ہمیشہ سے پاکستان کی معیشت کے لیے ایک چیلنج رہے ہیں۔ پراپرٹی ٹائیکون کی سرکاری زمینوں پر بنائی گئی اربوں روپوں کی ہاوسنگ سکیمیں حکام وقت کا منہ چڑا رہی ہیں۔یہ لوگ نہ صرف بلیک منی سے ڈالر خرید کر بیرون ممالک منتقل کرتے رہے ہیں بلکہ اپنی طاقتور لابی کے ذریعے سیاستدانوں کو خرید کر اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔ پراپرٹی ٹائیکون کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ وہ ہر حکومت کے ساتھ ساز باز کرتا ہے، حکومتیں بنانے اور گرانے میں کردار ادا کرتا ہے، اور اپنی دولت کے بل بوتے پر ہر مخالف کو خاموش کر دیتا ہے۔
جنرل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستانی فوج نے نہ صرف پراپرٹی مافیا بلکہ اسمگلرز کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ہے۔ ان کی پالیسی واضح ہے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔ پراپرٹی ٹائیکون جیسے افراد، جو اپنی طاقت اور دولت کے بل بوتے پر ہر قانون کو چکمہ دیتے رہے، شاید اب ویسی سہولت نہ پا سکیں۔
پراپرٹی ٹائیکون جیسے افراد کے لیے متحدہ عرب امارات میں سرمایہ کاری ایک وقتی پناہ گاہ ہوسکتی ہے لیکن کیا یہ پناہ انہیں مستقل تحفظ دے سکتی ہے؟ حکومت پاکستان اور جنرل عاصم منیر کے عزم کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ وہ پراپرٹی مافیا کو ان کے بیرون ملک بنائے گئے قلعے سے باہر نکالنے کا کوئی نہ کوئی راستہ ضرور نکالیں گے۔
یہ معرکہ صرف ایک فرد یا ادارے کے خلاف نہیں بلکہ اس نظام کے خلاف ہے جو طاقتوروں کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔ پراپرٹی ٹائیکون کا احتساب اس بات کا امتحان ہوگا کہ آیا پاکستان واقعی ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے یا پھر پرانی روایات کا تسلسل جاری رہے گا۔عمران خان جو ہمیشہ کرپشن کے خلاف آواز اٹھاتے رہے، خود بھی اس گٹھ جوڑ کا شکار ہوئے۔ پراپرٹی ٹائیکون نے اپنی کمائی کی چمک کے ذریعے نہ صرف عمران خان کو اپنے زیر اثر کیا بلکہ 190 ملین پائونڈ کے کیس میں انہیں ایسی سزا دلوائی کہ ان کی سیاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ عمران خان نے اپنے بیانات میں تسلیم کیا کہ پراپرٹی ٹائیکون نے سب کو اپنے زیراثر کر رکھا ہے اور کوئی ان کے خلاف بات کرنے کی جرات نہیں کرتا۔
یہ تمام حالات اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ ملک میں پراپرٹی مافیا اور اس سے جڑے طاقتور افراد کی گرفتاری اور احتساب وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکی ہے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ مگر ابھی دیکھنا ہو گا کہ کیا وہ پراپرٹی ٹائیکون کو ’’عربی شیخوں کی چھتری‘‘ تلے سے نکال پائیں گے یا نہیں ؟ ان کی قیادت میں امید کی جا سکتی ہے کہ پراپرٹی مافیا کا گٹھ جوڑ جلد ہی ٹوٹے گا اور یہ عناصر قانون کے شکنجے میں آئیں گے۔
یہ وقت ہے کہ عوام بھی اس عمل میں اپنا کردار ادا کریں اور ان افراد کی حمایت ترک کریں جو قومی دولت کو لوٹ کر اپنی جیبیں بھر رہے ہیں۔ اگر آج پراپرٹی مافیا کو لگام ڈال دی گئی تو یہ پاکستان کی معیشت کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ جنرل عاصم منیر کی قیادت میں یہ ممکن ہوتا دکھائی دے رہا ہے، لیکن اس کے لیے مستقل مزاجی اور تمام اداروں کی مشترکہ کوششیں درکار ہوں گی۔یہاں ایک اور اہم پہلو اینکرز اور میڈیا کے کردار کا بھی ہے۔ یہ حقیقت کھل کر سامنے آ چکی ہے کہ بہت سے اینکرز پراپرٹی ٹائیکونز کے فرنٹ مین کا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ ان کا کام ان کے منصوبوں کو قانونی شکل دینا اور ان کی فائلوں کو ’’پہیے لگانا‘‘ تھا۔ جب ان کی ’’ایجنٹی‘‘ ختم ہوئی اور ان کے مفادات کو نقصان پہنچا تو وہ فوراً فوج کے خلاف اور جمہوریت کے ’’چیمپئن‘‘ بن گئے۔اب وقت آ چکا ہے کہ میڈیا، سول سوسائٹی اور عوام سب مل کر اس نظام کے خلاف آواز اٹھائیں جو چند مخصوص افراد کو قانون سے بالاتر رکھتا ہے۔ اگر پراپرٹی ٹائیکون جیسا شخص قانون کے شکنجے میں آ سکتا ہے تو یہ ایک اہم مثال ہوگی کہ پاکستان میں احتساب سب کے لیے برابر ہے۔
تاریخ گواہ ہے کہ جب قومیں اپنے طاقتور مجرموں کا احتساب کرتی ہیں تو وہی ان کے حقیقی عروج کی شروعات ہوتی ہیں۔ کیا پاکستان بھی اس منزل کی طرف بڑھ رہا ہے؟ وقت ہی بتائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پراپرٹی ٹائیکون رہے ہیں کے خلاف رہا ہے کے لیے

پڑھیں:

پاکستانی وفد کی ویسٹ منسٹر میں اے پی پی جی کو بریفنگ، بھارتی جارحیت پر تشویش کا اظہار

لندن(نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ کی قیادت میں پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد نے برٹش پارلیمنٹ میں آل پارٹی پارلیمانی گروپ (اے پی پی جی) برائے پاکستان کو ویسٹ منسٹر پیلس میں بریفنگ دی۔

اے پی پی جی برائے پاکستان کی چیئر یاسمین قریشی ایم پی نے وفد کی میزبانی کی۔

یہ وفد پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت کی وجہ سے خطے کی بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال پر عالمی برادری تک پاکستان کی جاری سفارتی رسائی کا حصہ ہے۔

بلاول بھٹوزرداری نے برطانوی پارلیمنٹرینز کو بھارتی جارحیت اور پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر وار کے اثرات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے آگاہ کیا کے ہندوستان بغیر کسی جواز اور تحقیقات کے پاکستان پر الزام تراشی کا مرتکب ہوا۔ انہوں نے مصدقہ تحقیقات اور قابل تصدیق شواہد کے بغیر پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد بھارتی الزامات کو واضح طور پر مسترد کیا۔

وفد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ شہری آبادی پر بھارتی حملے اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ خلاف ورزی بین الاقوامی قوانین اور جدید اصولوں کی بنیاد کے نظام کی صریح خلاف ورزی ہیں – ہندوستان کی طرف سے یہ اقدامات علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرناک نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔

موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کاری کے وزیر مصدق ملک نے پارلیمنٹیرینز کو بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے ماحولیاتی خطرات اور پاکستان کی 240 ملین آبادی کی غذائی تحفظ اور بقا کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا۔

وفد نے اس بات پر زور دیا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ اور بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق تھا، جس میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق بھی شامل ہے۔

وفد نے تحمل سے کام لینے، سندھ طاس معاہدے کی بحالی اور تمام تصفیہ طلب مسائل بالخصوص جموں و کشمیر کے تنازعہ پر دونوں ممالک کے درمیان جامع مذاکرات کے آغاز کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • دہشت گردی کیخلاف جنگ، پاکستان اور اسپین ایک پیج پر
  •  امریکی سینٹرل کمانڈ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دے دیا
  • بجٹ 26-2025: پراپرٹی کی خریداری و فروخت پر عائد ٹیکسز میں بڑی کمی
  • پراپرٹی سیکٹر کے لیے بڑا ریلیف:سپر ٹیکس میں کمی، ودہولڈنگ ٹیکس میں کٹوتی
  • ایشین کپ کوالیفائرز: میانمار نے پاکستان کو 1-0 گول سے شکست دے دی
  • یہ رجیم چینج کہاں سے آئی، یہ آپ سب کو معلوم ہے‘اسد قیصر
  • پاکستانی وفد کی ویسٹ منسٹر میں اے پی پی جی کو بریفنگ، بھارتی جارحیت پر تشویش کا اظہار
  • بجٹ میں کیا سستا ہوگا اور کیا مہنگا؟
  • بارود اور دلیل کا چراغ
  • ایشین کپ کوالیفائر، پاکستان فٹبال ٹیم میانمار کے خلاف آج میدان میں اترے گی