Daily Ausaf:
2025-04-25@11:59:13 GMT

شیخوں کی چھتری

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

پاکستان کی تاریخ میں پراپرٹی ٹائیکون ہمیشہ ایک متنازع شخصیت رہے ہیں۔ ان کے خلاف الزامات کی فہرست طویل ہے، لیکن اب ان کے معاملات نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ یہ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ انہوں نے متحدہ عرب امارات میں بھاری سرمایہ کاری کر کے وہاں کی حکومت سے ایک ’’پروٹیکشن شیلڈ‘‘ حاصل کر لی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ شیلڈ ان کے لیے پاکستان کے احتسابی عمل سے بچا ئوکا مستقل حل ثابت ہو سکتی ہے؟
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے جب سے سالارِ اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا ہے، ملک میں کئی دہائیوں سے جمی گندگی کو صاف کرنے کا بیڑا اٹھا رکھا ہے۔ سب سے پہلے انہوں نے ڈالر مافیا کے خلاف ایک سخت اور نتیجہ خیز کارروائی کی کہ جس کے نتیجے میں غیر قانونی ڈالر اسمگلنگ تقریبا ًختم ہو گئی اور ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ اب وہ پراپرٹی مافیا کے گرد بھی گھیرا تنگ کرنے جارہے ہیں، جو بلیک منی کے ذریعے ملکی معیشت کو کھوکھلا کر رہا ہے۔
پراپرٹی مافیا، خاص طور پرپراپرٹی ٹائیکون جیسے بڑے نام ہمیشہ سے پاکستان کی معیشت کے لیے ایک چیلنج رہے ہیں۔ پراپرٹی ٹائیکون کی سرکاری زمینوں پر بنائی گئی اربوں روپوں کی ہاوسنگ سکیمیں حکام وقت کا منہ چڑا رہی ہیں۔یہ لوگ نہ صرف بلیک منی سے ڈالر خرید کر بیرون ممالک منتقل کرتے رہے ہیں بلکہ اپنی طاقتور لابی کے ذریعے سیاستدانوں کو خرید کر اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔ پراپرٹی ٹائیکون کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ وہ ہر حکومت کے ساتھ ساز باز کرتا ہے، حکومتیں بنانے اور گرانے میں کردار ادا کرتا ہے، اور اپنی دولت کے بل بوتے پر ہر مخالف کو خاموش کر دیتا ہے۔
جنرل عاصم منیر کی قیادت میں پاکستانی فوج نے نہ صرف پراپرٹی مافیا بلکہ اسمگلرز کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ہے۔ ان کی پالیسی واضح ہے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔ پراپرٹی ٹائیکون جیسے افراد، جو اپنی طاقت اور دولت کے بل بوتے پر ہر قانون کو چکمہ دیتے رہے، شاید اب ویسی سہولت نہ پا سکیں۔
پراپرٹی ٹائیکون جیسے افراد کے لیے متحدہ عرب امارات میں سرمایہ کاری ایک وقتی پناہ گاہ ہوسکتی ہے لیکن کیا یہ پناہ انہیں مستقل تحفظ دے سکتی ہے؟ حکومت پاکستان اور جنرل عاصم منیر کے عزم کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ وہ پراپرٹی مافیا کو ان کے بیرون ملک بنائے گئے قلعے سے باہر نکالنے کا کوئی نہ کوئی راستہ ضرور نکالیں گے۔
یہ معرکہ صرف ایک فرد یا ادارے کے خلاف نہیں بلکہ اس نظام کے خلاف ہے جو طاقتوروں کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔ پراپرٹی ٹائیکون کا احتساب اس بات کا امتحان ہوگا کہ آیا پاکستان واقعی ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے یا پھر پرانی روایات کا تسلسل جاری رہے گا۔عمران خان جو ہمیشہ کرپشن کے خلاف آواز اٹھاتے رہے، خود بھی اس گٹھ جوڑ کا شکار ہوئے۔ پراپرٹی ٹائیکون نے اپنی کمائی کی چمک کے ذریعے نہ صرف عمران خان کو اپنے زیر اثر کیا بلکہ 190 ملین پائونڈ کے کیس میں انہیں ایسی سزا دلوائی کہ ان کی سیاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ عمران خان نے اپنے بیانات میں تسلیم کیا کہ پراپرٹی ٹائیکون نے سب کو اپنے زیراثر کر رکھا ہے اور کوئی ان کے خلاف بات کرنے کی جرات نہیں کرتا۔
یہ تمام حالات اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ ملک میں پراپرٹی مافیا اور اس سے جڑے طاقتور افراد کی گرفتاری اور احتساب وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکی ہے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ مگر ابھی دیکھنا ہو گا کہ کیا وہ پراپرٹی ٹائیکون کو ’’عربی شیخوں کی چھتری‘‘ تلے سے نکال پائیں گے یا نہیں ؟ ان کی قیادت میں امید کی جا سکتی ہے کہ پراپرٹی مافیا کا گٹھ جوڑ جلد ہی ٹوٹے گا اور یہ عناصر قانون کے شکنجے میں آئیں گے۔
یہ وقت ہے کہ عوام بھی اس عمل میں اپنا کردار ادا کریں اور ان افراد کی حمایت ترک کریں جو قومی دولت کو لوٹ کر اپنی جیبیں بھر رہے ہیں۔ اگر آج پراپرٹی مافیا کو لگام ڈال دی گئی تو یہ پاکستان کی معیشت کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ جنرل عاصم منیر کی قیادت میں یہ ممکن ہوتا دکھائی دے رہا ہے، لیکن اس کے لیے مستقل مزاجی اور تمام اداروں کی مشترکہ کوششیں درکار ہوں گی۔یہاں ایک اور اہم پہلو اینکرز اور میڈیا کے کردار کا بھی ہے۔ یہ حقیقت کھل کر سامنے آ چکی ہے کہ بہت سے اینکرز پراپرٹی ٹائیکونز کے فرنٹ مین کا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ ان کا کام ان کے منصوبوں کو قانونی شکل دینا اور ان کی فائلوں کو ’’پہیے لگانا‘‘ تھا۔ جب ان کی ’’ایجنٹی‘‘ ختم ہوئی اور ان کے مفادات کو نقصان پہنچا تو وہ فوراً فوج کے خلاف اور جمہوریت کے ’’چیمپئن‘‘ بن گئے۔اب وقت آ چکا ہے کہ میڈیا، سول سوسائٹی اور عوام سب مل کر اس نظام کے خلاف آواز اٹھائیں جو چند مخصوص افراد کو قانون سے بالاتر رکھتا ہے۔ اگر پراپرٹی ٹائیکون جیسا شخص قانون کے شکنجے میں آ سکتا ہے تو یہ ایک اہم مثال ہوگی کہ پاکستان میں احتساب سب کے لیے برابر ہے۔
تاریخ گواہ ہے کہ جب قومیں اپنے طاقتور مجرموں کا احتساب کرتی ہیں تو وہی ان کے حقیقی عروج کی شروعات ہوتی ہیں۔ کیا پاکستان بھی اس منزل کی طرف بڑھ رہا ہے؟ وقت ہی بتائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پراپرٹی ٹائیکون رہے ہیں کے خلاف رہا ہے کے لیے

پڑھیں:

سینیٹ میں بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور

 ویب ڈیسک: سینیٹ نے حالیہ بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کرلی۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قرارداد پیش کی، جسے ایوان بالا نے مکمل اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔

قرارداد کے متن میں واضح کیا گیا کہپاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں، بھارتی حکومت بدنیتی پر مبنی مہم چلا رہی ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت کو دیگر ممالک بشمول پاکستان میں دہشتگردی کے لیے قابل احتساب ٹھہرایا جائے۔
قرارداد میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ پاکستان اپنی کشمیر پالیسی اور حمایت کو جاری رکھے گا۔

فواد خان اور وانی کپور کی آنیوالی فلم کے گانے یوٹیوب سے ہٹا دیے گئے

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہسندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا، یہ معاہدہ اتفاق رائے سے ہی ختم ہو سکتا ہے۔ پاکستان کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، کیونکہ یہ 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی واضح کر چکی ہے کہ پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہوگا۔
قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے بھی ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد دشمنوں کو ایک مشترکہ پیغام ہے۔ بھارت ہمیشہ موقع کی تلاش میں رہا ہے کہ پاکستان کو نقصان پہنچائے، لیکن اس کی پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں۔
 
 

فرانس میں طالبعلم کا ساتھیوں پر چاقو سے حملہ، ایک طالب علم ہلاک

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ میں بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور
  • بھارت پاکستان کے خلاف کیا کرسکتا ہے؟
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدنے والوں کیلئے خوشخبری
  • ایف بی آر نے پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی سمری کابینہ کو ارسال کردی
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدانے والوں کیلئے خوشخبری
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ کو چھیڑ تک نہیں سکتا
  • پاکستان اور ترکی کا دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کا عزم
  • پاکستان صحیح سمت میں چل پڑا ہے ; نواز شریف
  • پی ایس ایل 10: ملتان سلطانز کا لاہور قلندرز کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
  • ایف ای ڈی کا خاتمہ خوش آئند، پراپرٹی سیکٹر میں بہتری آئے گی ، راجہ سجاد حسین