رمضان میں چینی 130 روپے میں فروخت کرنیکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈ یسک )وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رمضان کے دوران چینی 130 روپے فی کلو فراہم کی جائے گی۔اجلاس میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن، صوبائی سیکرٹریز اور کین کمشنرز نے شرکت کی جس میں رمضان سے تین دن قبل چینی کے اسٹالز لگانے کا فیصلہ کیا گیا، جو 27
رمضان تک جاری رہیں گے۔چینی ایک اور دو کلو پیکنگ میں دستیاب ہوگی اور ایک شناختی کارڈ پر 5 کلوگرام چینی خریدنے کی اجازت ہوگی، چینی کے اسٹالز کی نگرانی وفاقی وزراء اور چیف سیکرٹریز کریں گے تاکہ عوام کو مقررہ نرخوں پر چینی کی دستیابی یقینی بنائی جا سکے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ڈیجیٹل فنانس اور کرپٹو ایکو سسٹم کی نگرانی کیلئے تکنیکی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:پاکستان کرپٹو کونسل نے ملک میں ڈیجیٹل فنانس اور کرپٹو ایکو سسٹم کی نگرانی اور ریگولیشن و مجوزہ قوانین کا جائزہ لینے کیلئے تکنیکی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ پیر کو وزارت خزانہ میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقدہ پاکستان کرپٹو کونسل کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے بلاک چین و کرپٹو اور پاکستان کرپٹو کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بلال بن ثاقب نے آن لائن شرکت کی۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر نے بھی اجلاس میں آن لائن شرکت کی جبکہ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئرمین، قانون و انصاف ڈویڑن کے سیکرٹری اور وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے سیکرٹری نے اجلاس میں ذاتی حیثیت میں شرکت کی۔
اجلاس میں پاکستان میں ڈیجیٹل اور ورچوئل اثاثوں کے لیے مجوزہ ریگولیٹری فریم ورک پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کا مقصد بین الاقوامی معیارات اور جدید ٹیکنالوجی کے رجحانات سے ہم آہنگ ہونا ہے۔
شرکاء نے ملک میں ڈیجیٹل فنانس اور کرپٹو ایکو سسٹم کی نگرانی اور ریگولیشن کے لیے ایک خودمختار ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے مختلف پہلووٴں پر بھی غور کیا۔ کونسل کے ارکان نے ایک محفوظ، شفاف اور اختراع کی حوصلہ افزائی کرنے والے ریگولیٹری ماحول کو یقینی بنانے کے لیے قیمتی تجاویز پیش کیں تاکہ بلاک چین کو ذمہ داری کے ساتھ اپنایا جا سکے، سرمایہ کاروں کا تحفظ کیا جاسکے اور مالی شمولیت کو فروغ دیا جا سکے۔
شرکا نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی کاوشوں کو سراہا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت ایک جدید اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ مالیاتی نظام کی تشکیل کے لیے پْرعزم ہے، جو جدت کی حمایت کے ساتھ مالیاتی استحکام اور ضابطہ جاتی تقاضوں کو بھی یقینی بنائے۔
اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، قانون ڈویژن اور آئی ٹی و ٹیلی کام ڈویژن کے نمائندوں پر مشتمل ایک تکنیکی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو مجوزہ قوانین کا جائزہ لے گی اور ایک مضبوط فریم ورک اور گورننس ڈھانچے کی تجاویز پیش کرے گی، جنہیں پاکستان کرپٹو کونسل کے آئندہ اجلاس میں زیر غور لایا جائے گا۔