رمضان المبارک: سندھ میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی تاریخوں میں تبدیلی
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
کراچی: محکمہ اسکول ایجوکیشن نے رمضان المبارک کے پیش نظر سندھ بھر میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات کی تاریخوں میں تبدیلی کر دی ہے۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کی سب کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے تحت نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات اب عید الفطر کے بعد 7 اپریل سے 25 اپریل تک منعقد ہوں گے۔ اس کے علاوہ، امتحانات سے قبل اسکولوں میں پریکٹیکل امتحانات 10 مارچ سے لیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل میٹرک کے امتحانات 15 مارچ سے شروع ہونے تھے، تاہم رمضان المبارک کے باعث ان تاریخوں میں رد و بدل کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، انٹرمیڈیٹ (فرسٹ ایئر اور سیکنڈ ایئر) کے سالانہ امتحانات بھی نئے شیڈول کے مطابق 28 اپریل سے شروع ہوں گے، جو پہلے 15 اپریل کو منعقد ہونے تھے۔
محکمہ اسکول ایجوکیشن کے مطابق یہ فیصلہ رمضان المبارک میں طلبہ کی سہولت اور امتحانات کے بہتر انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رمضان المبارک
پڑھیں:
سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں2016 سے 2025 تک 29 فیصد سالانہ اوسط اضافہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (PILDAT) کی جاری کردہ تازہ رپورٹ نے ایک تشویشناک حقیقت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، 2016 سے 2025 تک اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں اوسط سالانہ اضافہ 29 فیصد رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2016سے 2025تک مہنگائی کی شرح میں 11فیصد سالانہ اوسط اضافہ ہوا، سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 15فیصد سالانہ اوسط اضافہ ہوا ، اراکین قومی اور سینیٹرز کی تنخواہوں میں 12فیصد جبکہ سپیکر اور چیئر مین سینٹ کی تنخواہ اور مراعات میں 29فیصد سالانہ اوسط اضافہ ہوا۔
ہماری دعائیں احمد آباد طیارہ حادثے میں متاثرین کے ساتھ ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
یہ اعداد و شمار اس وقت سامنے آئے ہیں جب ملک شدید معاشی بحران، بے روزگاری اور مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔ عوامی حلقے اور معاشی ماہرین اس حد سے بڑھے ہوئے اضافے کو "غیر منصفانہ" اور "عوام سے لاتعلقی کا ثبوت" قرار دے رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جب عام شہری بنیادی ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہیں، ایوانِ بالا کی قیادت کو اس قدر بھاری اضافے دینا جمہوری اصولوں اور مساوات کی نفی ہے۔
مزید :