افغانوں کو پاکستان چھوڑنے کی مہلت میں 9 روز باقی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
سندھ میں دوسرے مرحلے میں قانونی اور غیر قانونی مقیم افغانوں کی ملک بدری کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔
غیرقانونی تارکین اور افغان کارڈ ہولڈرز کے پاکستان چھوڑنے کی مہلت میں صرف 9 روز باقی ہیں، افغان باشندوں کو 15 فروری سے 31 مارچ تک رضاکارانہ واپسی کی پیشکش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت سندھ نے سیکیورٹی، آپریشنل اور اسٹریٹجک پلان تیار کرلیا ہے، دوسرے مرحلے میں یکم اپریل سے غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کو بے دخل کیا جائے گا۔
لنڈی کوٹل، اسلام آباد، کراچی پاکستان میں غیر.
وفاق کی ہدایت پر افغان باشندوں کی ملک بدری کا پلان محکمہ داخلہ اور کمشنرز کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے، سندھ بھر میں ڈویژن اور ضلعی سطح پر کمیٹیاں فعال کردی گئی ہیں اور ہولڈنگ پوائنٹس بنا دیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جن افغان قیدیوں کی سزائیں پوری ہوچکی ہیں انہیں بھی ہولڈنگ پوائنٹ لایا جائے گا، ڈپٹی کمشنر کیماڑی اور ڈپٹی کمشنر جیکب آباد کی سربراہی میں ہولڈنگ پوائنٹ بنائے گئے ہیں۔
ہولڈنگ پوائنٹ میں محکمہ بلدیات کا عملہ اور محکمہ صحت کا پیرا میڈیکل اسٹاف تعینات ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اقتدار سنبھالنے کے بعد طالبان کی اعلیٰ قیادت کا بھارت کا پہلا دورہ جلد متوقع
بھارت کی وزارت خارجہ نے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے افغان طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی پر عائد سفری پابندی عارضی طور پر ختم کر دی ہے جس کے بعد ان کے لیے 9 سے 16 اکتوبر کے دوران بھارت کا دورہ ممکن ہو سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی فوجداری عدالت نے افغان طالبان کے امیر اور چیف جسٹس کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
اگر یہ دورہ پایۂ تکمیل کو پہنچتا ہے تو یہ سنہ 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کسی اعلیٰ افغان طالبان رہنما کا بھارت کا پہلا دورہ ہوگا۔
یاد رہے کہ طالبان نے 20 سالہ امریکی موجودگی کے خاتمے کے بعد افغانستان میں اقتدار سنبھالا تھا۔
افغان طالبان کے دور حکومت سے قبل بھارت اور افغانستان کے تعلقات روایتی طور پر خوشگوار رہے ہیں خصوصاً جب ملک میں سابقہ جمہوری حکومتیں برسر اقتدار تھیں۔
مزید پڑھیے: افغان طالبان ٹرمپ کے گرویدہ، امریکا سے دوستی کی خواہش کا اظہار
امیر خان متقی ان طالبان رہنماؤں میں شامل ہیں جن پر اقوام متحدہ کی پابندیاں عائد ہیں جن میں سفری پابندیاں اور اثاثے منجمد کرنا شامل ہے۔ تاہم اقوام متحدہ بعض اوقات سفارتی مقاصد کے لیے عارضی استثنیٰ فراہم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: خواتین پر طالبان کی پابندیاں، آسٹریلیا نے کرکٹ کھیلنے سے انکار دیا
تاحال افغان طالبان انتظامیہ کی جانب سے متقی کے مجوزہ دورہ بھارت پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت سلامتی کونسل طالبان طالبان قیادت کا پہلا بھارتی دورہ طالبان لیڈر کا بھارتی دورہ