کراچی، اورنگی ٹاؤن کی دکانوں میں لگی آگ بجھا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن کی دکانوں میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی تھی۔
اورنگی ٹاؤن سیکٹر 11E میں جنرل اسٹور پر شام ساڑھے سات بجے آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا۔
آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی، جس نے تین دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
فائر بریگیڈ کی چار گاڑیوں اور ایک باوزر نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے آگ پر قابو پالیا، جبکہ کولنگ کا عمل بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔
واقعے میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم لاکھوں روپے کا سامان جل گیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ایران پر حملے سے ثابت ہوگیا کہ اسرائیل اب بے قابو ہوچکا ہے، محبوبہ مفتی
پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ بھارت پاکستان کشیدگی کے معاملے میں امریکہ یہ دعویٰ کرنے سے کبھی پرہیز نہیں کرتا کہ کشیدگی کو روکنے میں اسکی مداخلت اہم رہی ہے، پھر ایران پر اسرائیل کے نئے حملے کی بات آتی ہے تو وہ سرگرمی غائب ہوجاتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے اسرائیل اور ایران کے درمیان شروع ہوئی کشیدگی سے متعلق سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا ہے، جس میں انہوں نے امریکہ کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ ایران اسرائیل کشیدگی میں امریکہ کیا کردار نبھا رہا ہے۔ محبوبہ مفتی نے ایران پر اسرائیلی حملہ کو بے غیرت قدم بتایا، جو ظاہر کرتا ہے کہ یہ ملک اب بے قابو ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معالمے میں عالمی طبقہ خصوصاً امریکہ کی قیادت والی مغربی طاقتوں کی خاموشی فکر انگیز ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ امریکہ کی یہ خاموشی اسکی اسرائیل کی حمایت کے برابر ہے۔ محبوبہ مفتی نے اس سوشل میڈیا پوسٹ میں بھارت کے "آپریشن سندور" کا تذکرہ بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کشیدگی کے معاملے میں امریکہ یہ دعویٰ کرنے سے کبھی پرہیز نہیں کرتا کہ کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے میں اس کی مداخلت اہم رہی ہے، پھر جب غزہ پر اسرائیل کی لگاتار بمباری یا ایران پر اس کے نئے حملے کی بات آتی ہے تو وہ سرگرمی غائب ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صاف طور پر دوہرا پیمانہ عالمی امن و استحکام کو خطرے میں ڈالتا ہے۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے ایران پر اسرائیلی حملہ کے بعد نام نہاد مسلم ممالک کی خاموشی کو بھی پریشان کرنے والا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ممالک سنگین ناانصافی کے سامنے اس طرح خاموش ہیں، جیسے کہ وہ کہیں ہیں ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں مسلم ممالک کا کوئی ایکشن نہ لینا نہ صرف مایوس کن ہے، بلکہ یہ ان ایشوز کے ساتھ دھوکہ ہے جن کے لئے وہ کھڑے ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔