لاہور میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے لیے 30 جون کی ڈیڈ لائن
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت لاہور ڈویلپمنٹ پلان سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں منصوبے پر ہونے والی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے سینئر وزیر اور چیف سیکرٹری کو لاہور کی ترقیاتی اسکیموں کی بروقت تکمیل کا ٹاسک سونپ دیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاہور شہر میں اسٹریٹس کی تعمیر و بحالی کا پہلا مرحلہ 30 جون تک مکمل کیا جائے گا۔ اس مرحلے میں میونسپل کارپوریشن لاہور کے تحت 3,705 جبکہ واسا کے تحت 230 گلیاں شامل ہیں۔ واسا کے ورکس کے لئے علیحدہ سے 1,573 گلیوں کی مرمت کی حتمی ڈیڈ لائن 31 جولائی مقرر کی گئی ہے۔
اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ لاہور ڈویلپمنٹ پلان کے تحت ہر ماہ کی ٹائم لائنز ترتیب دی جائیں گی تاکہ کام کی رفتار اور معیار کو مسلسل جانچا جا سکے۔ منصوبے کے دوسرے مرحلے میں علامہ اقبال ٹاؤن، عزیز بھٹی ٹاؤن اور واہگہ ٹاؤن میں گلیوں کی تعمیر و مرمت سمیت دیگر ترقیاتی کام شامل ہوں گے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی اسکیموں کی بروقت تکمیل عوامی ریلیف کے لیے ناگزیر ہے، تاخیر سے شہریوں کی روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود کو عوام کے سامنے جوابدہ سمجھتی ہیں اور انہیں مشکلات میں دیکھنا گوارا نہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
گیس سلنڈر پھٹنے کے واقعات معمول، ضلعی انتظامیہ کی غفلت سے عوام کی زندگیاں خطرے میں
ویب ڈیسک: صوبائی دارالحکومت میں گیس سلنڈر پھٹنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق شہر کے کسی بھی علاقے کو ایل پی جی کی غیرقانونی دکانوں سے پاک نہیں کیا جا سکا۔ راوی، سٹی، واہگہ، شالیمار، نشتر، اقبال ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن اور رائیونڈ جیسے علاقوں میں سینکڑوں غیرقانونی دکانیں کھلے عام ایل پی جی فروخت کر رہی ہیں۔
بس سٹاپس پر پنکھوں، الیکٹرک واٹر کولر کی چوری کو روکنے کا نیا حل
ان گنجان آباد علاقوں میں موجود دکانوں سے بڑے پیمانے پر تباہی کا خطرہ لاحق ہے جبکہ کئی حساس سرکاری دفاتر اور اداروں کے قریب بھی ایل پی جی کی فروخت بلاخوف جاری ہے۔ماضی میں شاہدرہ، شاہ عالمی، ڈیفنس، جوہر ٹاؤن اور اقبال ٹاؤن جیسے علاقوں میں گیس سلنڈر پھٹنے کے ہولناک واقعات پیش آ چکے ہیں، جن میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کارروائیاں صرف کاغذی کارروائیوں اور فوٹوشوٹ تک محدود ہیں جبکہ اصل خطرہ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔
پاکستان ائیر فورس کی بروقت کارروائی،بھارتی رافیل طیارے راہ فرار اختیار کر گئے
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سلنڈر سے دوسرے سلنڈر میں گیس منتقل کرنا نہ صرف غیرقانونی بلکہ سنگین جرم ہے جس پر فوری سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔