جمیعت علمائے ہند کے سربراہ ارشد مدنی نے پاکستان کے ساتھ دریائی معاہدے کی معطلی پر اظہار خیال کیا جس سے ثابت ہوا کہ انہوں نے مودی کا ہم نوا بننے سے صاف انکار کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت کی طرف سے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے پر جمیعت علمائے ہند کے سربراہ ارشد مدنی نے اتوار کے روز شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔

رپورٹ کے مطابق ارشد مدنی کا کہنا تھا کہ “دریا ہزاروں سالوں سے بہ رہے ہیں اور ان دریاؤں کا پانی کہاں لے جاؤ گے؟

جموں و کشمیر کے پہلگام حملے میں بھارتی حکومت نے پاکستان کے خلاف مختلف اقدامات اٹھائے ہیں جن میں 1960 میں ہونے والے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا بھی شامل ہے۔

بھارتی ایجنسی اے این آئی کے مطابق جمیعت علمائے ہند کے سربراہ ارشد مدنی نے کہا کہ اگر کوئی پانی روکنا چاہتا ہے، تو وہ روک لے، یہ دریا ہزاروں سال سے بہ رہے ہیں، ان کا پانی کہاں لے جائیں گے؟ یہ آسان کام نہیں ہے۔“

مدنی نے مزید کہا کہ ملک میں ”محبت کا قانون“ ہونا چاہیے نہ کہ نفرت کا۔

انہوں نے مزید کہا، “قانون محبت کا ہونا چاہیے، نفرت کا نہیں۔ میں مسلمان ہوں، میں اپنی زندگی اس ملک میں گزار رہا ہوں، اور میں جانتا ہوں کہ یہاں جو پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے وہ ملک کے لیے مناسب نہیں ہے۔

ارشد مدنی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک کو نفرت کے جس راستہ پر لگا دیا گیا ہے اگر روکا نہ گیا تو مسلمانوں کیلئے ہی نہیں ہر شہری کیلئے یہاں سانس لینا مشکل ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ بھارتی مسلمانوں نے مودی حکومت کو واضح پیغام دینا شروع کردیا ہے کہ وہ پاکستان مخالف اقدامات سے تنگ آگئے ہیں۔

گزشتہ روز بھی بھارت سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں دکھایا گیا کہ بھارتی مسلمان خاتون ہندو انتہا پسندوں کے سامنے ممبئی کے ولے پارلے ریلوے اسٹیشن کی سیڑھیوں پر چپکایا گیا پاکستانی پرچم کھرچ رہی تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی مسلمانوں کے دلوں میں پاکستان اور اس کے پرچم کے لیے عزت موجود ہے۔

بھارتی مسلمان خاتون بغیر کسی خوف کے ہندو انتہا پسندوں کی بھیڑ کے درمیان تنہا سیڑھیوں پر چپکے پاکستانی پرچم کے اسٹیکر کو کھرچتی دکھائی دیں، جبکہ اس دوران ندوتوا ذہنیت رکھنے والا ہجوم خاتون کی تذلیل کرتا رہا۔

وہیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی جیسے مسلمان بھارتی سیاستدان اپنی کرسی بچانے کے لیے پاکستان مخالف بیانات دیتے دکھائی دیتے ہیں۔

پہلگام حملے کے بعد انہوں نے بھارت میں موجود مسلمانوں کو نماز جمعہ کے موقع پر بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر واقعے کی مذمت کرنے کا حکم دیا تھا۔ تو وہیں بھارت کے معروف مسلمان اسکالر ارشد مدنی جیسے قابل ذکر لوگ بھی موجود ہیں جو دلوں میں نفرت کے بجائے امن کی خواہش رکھتے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بھارتی مسلمان کے سربراہ

پڑھیں:

 سندھ طاس معاہدے کی بھارتی خلاف ورزیوں پر رپورٹ حکومت کو ارسال

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) انڈس واٹر کمشن نے بھارت کی اب تک کی سندھ طاس معاہدوں خلاف ورزی کی تفصیلات پر رپورٹ حکومت کو بھجوا دیں۔ ذرائع انڈس واٹر کمشن کے مطابق بھارت 3 ڈیموں کی تعمیر کر کے عملی طور پر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر چکا، تینوں بار بھارت کو ورلڈ بنک اور نیوٹرل ایکسپرٹ سے سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔ ذرائع انڈس کمیشن کا کہنا ہے کہ بھارت نے 2005ء میں بگلیہار ڈیم، 2010ء میں کشن گنگا ڈیم اور 2016ء میں رتلے ڈیم تعمیر پر معاہدے کو نظر انداز کیا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ بھارت نے تینوں ڈیموں کی تعمیر اپنی سیاست اور دہشت گردی کی آڑ میں شروع کی، بھارت اب پہلگام واقعے کی آڑ لیکر سندھ طاس معاہدے کو ہی معطل کر چکا ہے۔ ذرائع انڈس کمشن کے مطابق محکمانہ قانونی مشاورت کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ آئندہ کا فیصلہ حکومت کرے گی، عالمی ثالثی قوانین کے مطابق یکطرفہ طور پر انڈس واٹر ٹریٹی کی معطلی ممکن نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی انسانیت کیخلاف جرم ہے، بھارت ذمہ داری کا مظاہرہ کرے: بلاول بھٹو زرداری
  • امید ہے نئے چیف جسٹس وقف ترمیمی قانون پر عبوری فیصلہ سنائیں گے، مولانا ارشد مدنی
  • سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی، بھارتی سیکریٹری آبی امور کے خط میں کیا لفظ استعمال کیا گیا؟
  •  سندھ طاس معاہدے کی بھارتی خلاف ورزیوں پر رپورٹ حکومت کو ارسال
  • اسلام کسی بے گناہ کے قتل کی اجازت نہیں دیتا ہے، مولانا ارشد مدنی
  • بھارتی فضائیہ کے سربراہ کی مودی سے ملاقات، حملے کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں: عطا تارڑ
  • مودی کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب، لائیو پروگرام میں ویڈیو چلادی گئی
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا سب سے زیادہ اثر کشمیر پر پڑیگا، عمر عبداللہ
  • بھارت کی سندھ طاس معاہدہ کی بھارتی خلاف ورزی عالمی سطح پر بے نقاب ہوگئی ہے۔ خواجہ محمد آصف