قومی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن ہوا؛ امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک : وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا ہے کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن ہوا۔
وفاقی وزیر امیر مقام نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے پوری دنیا کو کہا کہ آؤ پہلگام واقعے کی انکوائری کریں، وزیراعظم نے کھل کر کہا کہ واقعے کی تحقیقات کریں۔ انہوں کہا کہ پاکستان کے بھارت کے خلاف اقدامات سے سب کو پتہ چل گیا کہ پاک فوج کتنی مضبوط ہے، پوری قوم افواج پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے نکلی، سب کو ایک ہو کر ملک کے لیے سوچنا ہوگا۔
مختلف تھانوں میں انچارج انویسٹی گیشنز کے تقرر و تبادلے
امیر مقام نے کہا کہ بھارت نے جھوٹے الزامات لگائے اور ایف آئی آر بھی کٹوائی اس لیے بدنام ہوا، بین الاقوامی سطح پر بھی انڈیا نیچھے آگیا۔
انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی نومنتخب کابینہ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، وکلاء کے مسائل حل کرنے کےلیے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے، وکلاء نے ہمیشہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کےلیے اپنا کردار ادا کیا ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان میں خطرناک ’بلو لاکر‘ سائبر حملوں کا خدشہ، سرکاری اداروں کو ہائی الرٹ
قومی سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (National CERT) نے ملک میں بڑھتے ہوئے سائبر خطرات کے پیش نظر تمام سرکاری و نجی اداروں کو ’بلو لاکر‘ رینسم ویئر سے بچاؤ کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔
ایڈوائزری کے مطابق، ’بلو لاکر‘ ایک فائل-انکرپٹنگ مالویئر ہے جو متاثرہ کمپیوٹرز کی فائلوں کو انکرپٹ کر کے ان کا ایکسٹینشن “.blue” میں بدل دیتا ہے اور پھر ’ڈی کرپشن کی‘ کے عوض تاوان طلب کرتا ہے۔ یہ حملے عموماً ٹروجنائزڈ سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈز، فشنگ ای میلز، غیر محفوظ فائل شیئرنگ پلیٹ فارمز اور متاثرہ ویب سائٹس کے ذریعے کیے جاتے ہیں۔
ایڈوائزری میں خبردار کیا گیا کہ اس وائرس کے نتیجے میں ڈیٹا کا مستقل ضیاع، کاروباری نظام میں رکاوٹ، حساس معلومات کا افشا، اینٹی وائرس یا سیکیورٹی کنٹرولز کا ناکارہ ہونا اور نیٹ ورک کے دیگر سسٹمز میں وائرس کے پھیلنے کا خطرہ ہے۔
تمام آپریٹنگ سسٹمز اور سافٹ ویئرز کو فوری اپ ڈیٹ کریں۔
ملٹی فیکٹر آتھینٹیکیشن (MFA) نافذ کریں اور کم سے کم رسائی کے اصول پر عمل کریں۔
مزید پڑھیں: واٹس ایپ ہیکنگ سے وائس کلوننگ تک، آن لائن فراڈ کے نت نئے طریقے
آف لائن اور محفوظ بیک اپ رکھیں اور ان کی بحالی کی صلاحیت جانچیں۔
مشکوک ای میلز اور ڈاؤن لوڈز سے گریز کریں اور غیر تصدیق شدہ ذرائع سے فائلز نہ لیں۔
ملازمین کو فشنگ اور رینسم ویئر سے متعلق آگاہی دیں۔
ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا کہ متاثرہ سسٹمز کو فوری طور پر نیٹ ورک سے الگ کیا جائے، بیک اپ ڈرائیوز منقطع کر دی جائیں اور واقعے کی اطلاع قومی سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کی ویب سائٹ پر فوراً دی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
National CERT پاکستان سائبر حملوں کا خدشہ، قومی سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم