برطانوی اخبار کا پاک فضائیہ کے زیر استعمال جے ٹین سی طیارے کی کارکردگی کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
لندن:پاک فضائیہ کے زیر استعمال طیارے کی کامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے برطانوی اخبار ڈیلی میل نے رپورٹ شائع کردی۔
ڈیلی میل نے پاک فضائیہ کے زیر استعمال جے ٹین سی طیارے کی کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا کہ چین کا جنگی طیارہ مغربی ٹیکنالوجی کا مقابلہ کرسکتا ہے۔
چینی جنگی طیاروں کا پہلی بار مغربی ٹیکنالوجی کے ساتھ براہ راست مقابلہ ہوا، فضائی لڑائی میں مبینہ طور پر بھارتی طیارے مار گرائے گئے جن میں کم از کم ایک طیارہ فرانسیسی ساختہ رافیل تھا۔
ڈیلی میل نے لکھا کہ اسلام آباد نے چینی ساختہ جے ٹین سی لڑاکا طیاروں کو آپریشن میں استعمال کیا، پاکستانی حکام کے مطابق لڑائی میں مجموعی طور پر 100 سے زائد طیارے شامل تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تنازع کے دوران کسی بھی فریق نے سرحد عبور نہیں کی، بھارتی جیت طیاروں کو بھارت کے اندر اور مقبوضہ کشمیر میں مار گرایا گیا۔
فرانسیسی انٹیلی جنس ذرائع نے سی این این کو ایک رافیل جیٹ کو مار گرانے کی تصدیق کی، جے ٹین سی کی صلاحیتیں عالمی سطح پر ثابت ہوچکیں جس نے مغربی دفاعی حلقوں میں خطرے کی گھنٹی بجادی ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جے ٹین سی
پڑھیں:
اقوام متحدہ میں نیتن یاہو کی دھمکی آمیز تقریر: ایران، حماس، حزب اللہ اور حوثیوں کے قتل کا اعتراف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کھلے عام قتل اور جارحیت کا اعتراف کرتے ہوئے حماس، حزب اللہ، ایران اور یمن کے حوثیوں کو کھلی دھمکیاں دیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو نے ڈھٹائی کے ساتھ کہا کہ اسرائیل نے اپنے مخالفین کو موت کے گھاٹ اتارا اور آئندہ بھی ایسا ہی کرے گا، حماس سے کہتا ہوں ہتھیار ڈال دو، یرغمالیوں کو رہا کرو، ورنہ مار دیے جاؤ گے۔
انہوں نے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں کی ان رپورٹس کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔
نیتن یاہو نے اپنے خطاب میں کہا کہ ائیلی افواج نے حماس رہنما السنوار کو شہید کیا اور غزہ میں اپنا مشن مکمل کریں گے کیونکہ حماس کی باقیات اب بھی موجود ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے ایران کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ تہران نے اسرائیل کو تباہ کرنے کے لیے جوہری ہتھیاروں کا پروگرام بنایا تھا لیکن اسرائیل نے ان کے ملٹری کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کو ہلاک کر دیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تعاون سے امریکی بی ٹو بمبار طیاروں نے ایران کی تنصیبات کو نشانہ بنایا، ایران کے یورینیئم کے ذخائر ختم کیے جائیں اور اسے دوبارہ جوہری توانائی حاصل نہ کرنے دی جائے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید ہٹ دھرمی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ پر حملے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسرائیل پر ہزاروں راکٹس داغے تھے جس کے جواب میں اسرائیل نے انہیں نشانہ بنایا۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے عراق میں ملیشیاؤں کے ہتھیار اور شام میں صدر بشار الاسد کے اسلحہ ڈپو تباہ کیے ہیں، حوثیوں کی زیادہ تر جنگی صلاحیت بھی ختم کر دی گئی ہے اور اسرائیل آئندہ بھی دنیا بھر میں اس نوعیت کے حملے جاری رکھے گا۔
خیال رہےکہ ہے کہ امریکا اور اسرائیل امداد کے نام پر دراصل دہشت گردی کر رہے ہیں، نام نہاد انسانی امداد کی آڑ میں نہ صرف ناکہ بندی مزید سخت کی جارہی ہے بلکہ غزہ کے باسیوں کو بھوک، قحط اور بمباری سے مارنے کی منظم سازش جاری ہے، عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بھی بےحسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔