سیالکوٹ(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ ایک چیک پوسٹ پر 100 کے قریب مارٹر اور 80 میزائل گرائے گئے۔سیالکوٹ میں وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ بہادر جوانوں کی عیادت کی۔

ان کا کہنا ہے کہ جس بہادری سے ہمارے فوجی جوان لڑے اس کی مثال نہیں ملتی، یہ فوجی جوان اور افسران ہماری آزادی اور زمین کی حفاظت کی ضمانت ہیں۔خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ ملک اور قوم رہتی دنیا تک ان کا احسان نہیں چکا سکتے، 78 سال میں پہلی دفعہ اللّٰہ تعالیٰ نے مکمل فتح عطاء کی۔وزیرِ دفاع نے یہ بھی کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ بھارت نے دوبارہ ایسا عمل کیا تو اس سے بھی زیادہ ذلیل و رسوا ہو گا۔

ڈی ایچ اے لاہور پنجاب ٹینس چیمپئن شپ: ہادی حسین اور بسمل ضیاء نے سنگلز ٹائٹلز جیت لیے

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: خواجہ ا صف

پڑھیں:

ترکیے اور قطر کے مشکور ہیں، طالبان سے بات چیت کا امکان برقرار، وزیر دفاع خواجہ آصف کا عندیہ

افغان طالبان سے دوبارہ بات چیت کا عندیہ دیتے ہوئے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے دوست ممالک کی درخواست کو نظرانداز نہیں کرسکتا۔

جیو نیوز سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ ترکیہ کی حکومت اور عوام پاکستان کے محسن ہیں، ترکیے کے وفد کی آمد ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکیہ اور قطر کا شکر گزار ہے جنہوں نے ہمیشہ مشکل وقت میں ساتھ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے مذاکرات میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی ناگزیر ہے، بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف

وزیر دفاع نے کہا کہ اگر ہمارے دوست ممالک کو کوئی موقع یا امکان نظر آیا ہے اور وہ رابطہ کر رہے ہیں تو بات چیت ہوسکتی ہے۔

’اگر یہ ممالک کابل سے کسی پیش رفت کے بعد کوئی تجویز دے رہے ہیں تو ہم اپنے بھائیوں کو انکار نہیں کر سکتے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان کی ذاتی دلچسپی کے بھی ہم قدردان ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان بمقابلہ افغان طالبان، مذاکرات ختم، نیا محاذ تیار، افغانستان کا مودی سے گٹھ جوڑ

خواجہ آصف کے مطابق طالبان ماضی میں زبانی طور پر کچھ باتوں کو مانتے تھے لیکن تحریری ضمانت دینے پر آمادہ نہیں تھے، جبکہ کابل کی حکومت اب بھی مکمل طور پر متحد نہیں ہے۔

خواجہ آصف نے اعتراف کیا کہ طالبان کے کابل پر قابض ہونے کے وقت دیا گیا ان کا بیان ’پچھتاوے‘ کا باعث ہے۔

آئینی ترمیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ 27ویں ترمیم کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی متوقع ہے، جس میں وہ نکات شامل کیے جائیں گے جو پہلے رہ گئے تھے۔

مزید پڑھیں: دوحہ میں نتیجہ خیز مذاکرات کے بعد پاکستان و افغانستان فوری جنگ بندی پر متفق

یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان قطر اور ترکیہ میں مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں۔

تاہم افغان طالبان کی جانب سے تحریری ضمانت نہ دیے جانے کے باعث یہ مذاکرات کسی نتیجے تک نہیں پہنچ سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی ترمیم افغانستان ترکیہ خواجہ آصف طالبان قطر کابل وزیر دفاع

متعلقہ مضامین

  • وزیر دفاع خواجہ آصف کاسخت ردعمل
  • اختیارات نچلی سطح تک منتقل کیے بغیر جمہوریت ممکن نہیں، خواجہ آصف
  • ترکیے اور قطر کے مشکور ہیں، طالبان سے بات چیت کا امکان برقرار، وزیر دفاع خواجہ آصف کا عندیہ
  • ہم نے ایران کے میزائل اور جوہری خطرے کا خاتمہ کر دیا ہے، نیتن یاہو کا دعوی
  • طالبان سے دوبارہ بات ہوسکتی ہے، ہم دوستوں کو انکار نہیں کرسکتے: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • قومی ایئرلائن کے خلاف پروپیگنڈا بے بنیاد ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • خواجہ آصف کا پی آئی اے کے خلاف ’منفی مہم‘ پر ردعمل، تمام الزامات مسترد
  • قومی ایئرلائن کیخلاف پروپیگنڈا بے بنیاد ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • آج 27ویں آئینی ترمیم سینیٹ سے منظور ہو جائے گی: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • مسلمانوں کو متحد ہونا پڑیگا: غزہ سے کشمیر  تک ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں: خواجہ آصف