’بیان المرصوص‘ کی کامیابی پر عازمین حج کا بھی خوشی کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف آپریشن ’بیان المرصوص‘ میں کامیابی پر مکہ اور مدینہ میں موجود پاکستانی عازمین حج نے بھی خوشی کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بھارت کی تھانیداری ختم کردی، دوبارہ جارحیت کی تو ایسا جواب دیں گے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف
جدہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار محمد یوسف نے بتایا کہ حجاج کرام نے افواجِ پاکستان اور وزیراعظم کے لیے خصوصی دعائیں کیں اور شکرانے کے نفل بھی ادا کیے۔
انہوں نے 5 روزہ سعودی عرب کے دورے کے دوران پاکستانی عازمین حج کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا خود جائزہ لیا اور سعودی حکام سے اہم ملاقاتیں بھی کیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ عازمین حج کو ہر ممکن بہترین سہولیات فراہم کی جائیں، جس کے لیے ڈی جی حج اور ڈائریکٹر حج کو واضح ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ حاجیوں کے حوالے سے کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں بھارت کی جانب سے دوبارہ جارحیت کا امکان موجود ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
سردار محمد یوسف نے کہاکہ پاکستانی عازمین حج نے نہ صرف پاکستان کی فتح پر خوشی منائی بلکہ وطن کی سلامتی اور ترقی کے لیے بھی خصوصی دعائیں کیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بُنیان مرصوص بھارت کے خلاف کاررائی خوشی کا اظہار عازمین حج وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ب نیان مرصوص بھارت کے خلاف کاررائی خوشی کا اظہار وی نیوز کے لیے
پڑھیں:
بھارت میں ’آئی لَو محمد ﷺ‘ مہم میں تیزی، حکومت نے بوکھلاہٹ میں انٹرنیٹ بند کردیا
اتر پردیش کے شہر بڑھائیلی میں گزشتہ ہفتے ‘I Love Muhammad’ پوسٹر تنازعہ کی وجہ سے ہونے والے ہنگاموں کے تناظر میں جمعہ کی نماز سے قبل سیکورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔ اس حوالے سے شہر میں انٹرنیٹ سروسز معطل، سڑکیں سنسان اور پولیس کے ساتھ ساتھ صوبائی مسلح کانسٹیبلری (PAC) اور ریپڈ ایکشن فورس (RAF) کے اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے، ‘I Love Muhammad’ مہم کی حمایت میں طے شدہ مظاہرے کی حکام کی جانب سے منسوخی کے بعد مسجد کے باہر تقریباً 2 ہزار افراد اور پولیس کے مابین تصادم ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 81 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا میں اسلام مخالف تقریر کیخلاف احتجاج کرنیوالے مسلم رہنما کا گھر مسمار
انٹرنیٹ خدمات چار اضلاع میں 4 اکتوبر سہ پہر 3 بجے تک معطل رکھی گئی ہیں۔ یہ معطلی دسےرا کے تہوار کے پیش نظر افواہوں اور فرقہ وارانہ کشیدگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ کی گئی ہے۔ اس دوران موبائل انٹرنیٹ، ایس ایم ایس، براڈ بینڈ اور وائرلیس کنکشن بھی معطل رہیں گے، جس کی اطلاع ہوم سیکرٹری گوراو دیال نے جاری کی ہے۔
اس کے علاوہ، شہر میں ڈرون بھی فضاء میں تعینات کر دیے گئے ہیں تاکہ امن و امان کی صورتحال پر مکمل نظر رکھی جا سکے۔ ڈویژنل کمشنر بھوپندر ایس چودھری نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے انجام دیں اور کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: راہول گاندھی کی ’ووٹ چور؛ گدی چھوڑ‘ مہم، بھارت کا انتخابی بحران بے نقاب
بڑھائیلی کے ساتھ ساتھ شاہجہاں پور، پیلی بھٹ اور بداون اضلاع میں بھی ہائی الرٹ جاری ہے اور حساس مقامات پر مسلح پولیس فورسز تعینات کی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔
یہ پرتشدد واقعات اس وقت جنم لیے جب مذہبی رہنما توقیر رضا خان نے ‘I Love Muhammad’ مہم کی حمایت میں مظاہرہ بلایا تھا لیکن حکام کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر مظاہرہ اچانک منسوخ کر دیا گیا۔ اس فیصلے سے مظاہرین میں غم و غصہ پیدا ہوا، جس کے باعث پتھراؤ اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔
جمعہ کی نماز سے قبل علہ حضرت درگاہ کے سینئر عالم دین مولانا احسن رضان خان نے مقامی مسلمانوں سے پرامن رویہ اپنانے اور نماز کے بعد گھروں کو جانے کی اپیل کی ہے تاکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
'I Love Muhammad' مہم انڈیا مظاہرے انڈیا میں مسلمان مسلمان مہم