ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے اجلاس کا انعقاد، پارٹی فعالیت و دیگر امور پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ایم ڈبلیو ایم آئندہ بھی ملی تشخص، آئینی حقوق، فرقہ وارانہ ہم آہنگی، اور اسلامی و جمہوری اقدار کے فروغ کیلیے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھے گی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ سٹی کا ایک اہم اجلاس ضلعی صدر حاجی الطاف حسین ہزارہ کی زیر صدارت مجلس وحدت مسلمین کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی، صوبائی نائب صدر اول علامہ شیخ ولایت حسین جعفری، صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی، ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی غلام حسین اخلاقی، رابطہ سیکرٹری فرید احمد اور دیگر ضلعی و یونٹ عہدیداران شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران نو منتخب یونٹ کابینہ سے ضلعی صدر حاجی الطاف حسین ہزارہ نے حلف لیا۔ اس موقع پر تنظیمی اصولوں، اہداف اور ضلعی سطح پر فعالیت کے منصوبوں پر تفصیلی مشاورت بھی کی گئی۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین آئندہ بھی ملی تشخص، آئینی حقوق، فرقہ وارانہ ہم آہنگی، اور اسلامی و جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھے گی۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مضبوط تنظیمی ڈھانچے کے ذریعے ملت جعفریہ کے حقوق کا بھرپور دفاع ممکن ہے۔ یونٹ تنظیم کی بنیادی اکائی ہے، جس کی تنظیمی فعالیت میں بڑی اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ایک بیدار، باعمل اور باوقار ملی و سیاسی جماعت ہے جو ہر محاذ پر ملت کے حقوق، اور دینی تعلیمات کے فروغ کیلئے مصروف عمل ہے۔ الحمدللہ آج مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مظلوم طبقات کی آواز بن چکی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کو قومی اسمبلی اور سینٹ میں نمائندگی حاصل ہے، جس کے باعث یہ جماعت ایک قومی پارلیمانی سیاسی دینی جماعت کی حیثیت سے ملت جعفریہ اور پاکستان کے دیگر مظلومین کی ترجمانی کر رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مریم نواز کے بیان کیخلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان کے خلاف مسلم لیگ ن کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان کے خلاف واک آؤٹ کیا۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کا کہنا تھا ہم نے یہاں احتجاج کیا تھا اس کے بعد حکومتی ٹیم آئی تھی جس سے مذاکرات ہوئے، آن گراؤنڈ حالات جوں کے توں ہیں اور کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم اس وقت اس ایوان کا حصہ نہیں بن سکتے جب تک حالات تبدیل نہیں ہوتے، ہم ایوان سے بطور احتجاج واک آوٹ کرتے ہیں۔
بیٹے کے ایک چھوٹے سوال نے میری زندگی بدل دی، کاجول کا انکشاف
بعد ازاں حکومتی ارکان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو منا کر واپس قومی اسمبلی اجلاس میں لے آئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی مریم نواز نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا اگر کوئی پنجاب کے خلاف بات کرے گا تو بطور وزیر اعلیٰ خاموش نہیں بیٹھوں گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا سیلاب میں انہیں عالمی امداد مانگنے کا لیکچر دیا گیا لیکن وہ کبھی اپنے عوام کو کشکول پکڑنے کا نہیں کہیں گی، عزت نفس مجروح نہیں ہونے دیں گی، کسی سے معافی نہیں مانگوں گی۔
بھارت چہیتے میچ ریفری پائی کرافٹ کو سر آنکھوں پر بٹھانے لگا
دوسری جانب صحافیوں کی جانب سے بھی گزشتہ روز اسلام آباد پریس کلب میں پولیس کی جانب سے تشدد اور توڑ پھوڑ کی مذمت کی اور پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں پولیس نے اندر گھس کر ناصرف صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ املاک کی توڑ پھوڑ بھی کی جس پر ملک بھر کی صحافتی تنظیموں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
مزید :