WE News:
2025-07-08@11:04:00 GMT

پاکستان اور بھارت کے پارلیمانی وفود کی سرگرمیاں کیا ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT

پاکستان اور بھارت کے پارلیمانی وفود کی سرگرمیاں کیا ہیں؟

6  اور 7 مئی کی درمیانی شب شروع ہونے والی پاک بھارت فوجی کشیدگی میں بھارت کو جہاں فوجی محاذ پر شدید ہزیمت اٹھانی پڑی وہیں اسے سفارتی محاذ پر بھی شدید ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سے بھارت کے اندر شدید تنقیدی آوازیں اٹھ رہی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اس کشیدگی میں ملک سفارتی تنہائی کا شکار ہو گیا ہے کیونکہ سوائے اسرائیل کے کسی بھی ملک نے بھارت کے مؤقف کی حمایت نہیں کی۔

دوسری طرف پاکستان کو جہاں ترکیہ، چین اور آذربائیجان کی جانب سے حمایت حاصل رہی وہیں دنیا کی بڑی طاقتوں نے بھی پاکستان کے مؤقف کی تائید کی۔

یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی بڑھتی سفارتی تنہائی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کشمیر کے مسئلے پر ثالثی کا اعلان ہو یا پہلگام واقعے پر سلامتی کونسل کی قرارداد میں کشمیر کو متنازعہ علاقہ لکھا جانا، یہ سب بھارت کی سفارتی ناکامیوں پر دلالت کرتے ہیں۔

بھارت اپنی سفارتی اور فوجی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اب سرتوڑ کوششیں کر رہا ہے جس میں اس کا سب سے بڑا ہتھیار جھوٹ اور غلط بیانی تو ہے ہی لیکن اس کے ساتھ ساتھ بھارت نے 18 مئی کو اپنی پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں پر مشتمل ایک سفارتی وفد تشکیل دیا جس کا مقصد دنیا کے مختلف ممالک میں جا کر بھارت کے مؤقف کے لیے حمایت حاصل کرنا ہے۔ لیکن بھارت ہی سے اس وفد کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھا دیے گئے ہیں کہ اس کی منظوری پارلیمنٹ سے نہیں لی گئی۔

بھارتی کثیر الجماعتی وفد کا دورہ جاپان

بھارتی پارلیمانی وفد کا ایک گروپ جس کی قیادت بھارتی سیاسی جماعت جنتا دل کے رکن سنجے کمار جھا کر رہے ہیں اس وقت جاپان کے دورے پر ہے جہاں اس نے جاپانی وزیرخارجہ اور جاپانی تھنک ٹینکس سے ملاقاتیں کی ہیں۔

پاکستانی وفد کی سرگرمیاں

پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد جلد روانہ ہو گا۔ دفتر خارجہ ذرائع نے پاکستانی وفد کی روانگی کے بارے میں ابھی تک حتمی طور پر آگاہ نہیں کیا لیکن پاکستانی وفد کو اب تک دفتر خارجہ میں دو بریفنگز دی جا چکی ہیں۔

18 مئی کو وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو اعلیٰ سفارتی وفد کی قیادت کے لیے نامزد کیا تھا۔

مزید پڑھیے: عالمی سطح پر بھارتی پروپیگنڈے کا توڑ کرنے کے لیے پاکستانی وفد میں کون کون شامل ہے؟

8 افراد پر مشتمل یہ خصوصی سفارتی وفد لندن، پیرس، برسلز سمیت دنیا کے بڑے دارالحکومتوں میں جا کر بھارت کے  خلاف پاکستانی مؤقف کی ترجمانی کرے گا۔ اس وفد کا ایک حصہ روس بھی جائے گا جہاں یہ پاکستان کے مؤقف کو پہنچائے گا۔

وفد میں پاکستان پیپلز پارٹی سے بلاول بھٹو کے علاوہ سابق وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر اور امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر شیری رحمان بھی شامل ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن سے انجینیئر خرم دستگیر اور مصدق ملک جبکہ ایم کیو ایم سے فیصل سبزواری کے نام شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سابق سیکریٹری خارجہ اور نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی اور سابق سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ بھی وفد کا حصہ ہیں۔

سابق بھارتی وزیرخارجہ نے بھارتی وفد کو ڈھکوسلا قرار دے دیا

بھارت کے معروف سیاستدان اور سابق وزیرخارجہ یشونت سنہا نے ایک بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ’اگر راہول گاندھی پاکستانی ایجنٹ ہیں تو ان کو پارلیمانی وفد میں شامل کیوں کیا گیا‘۔

مزید پڑھیں: بھارتی وزیر خارجہ کی آمد پر واشنگٹن آزاد خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھا

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ہر چیز پر صرف سیاست کرنی آتی ہے۔ انہوں نے 51 رکنی کل جماعتی وفد کو محض ایک ڈھکوسلا قرار دیتے ہوئے ناکام سفارت کاری پر بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر کے استعفے کا مطالبہ بھی کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی پارلیمانی وفد بھارتی وفد کے دورے پاک بھارت کشیدگی پاک بھارت مؤقف پاکستانی پارلیمانی وفد پاکستانی وفد کے دورے.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارتی پارلیمانی وفد بھارتی وفد کے دورے پاک بھارت کشیدگی پاک بھارت مؤقف پاکستانی پارلیمانی وفد پاکستانی وفد کے دورے پارلیمانی وفد پاکستانی وفد بھارت کے کے لیے وفد کی وفد کا

پڑھیں:

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا پارلیمانی وفد کے ہمراہ آذربائجان کی ملی مجلس کا دورہ

اسلام آباد(نیوزڈیسک) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پاکستانی پارلیمانی وفد کے ہمراہ آذربائیجان کی پارلیمنٹ “ملی مجلس” کا دورہ کیا۔ وفد کے ہمراہ حکومتی اور اپوزیشن اراکین بھی شامل تھے۔ ملی مجلس کی اسپیکر محترمہ صاحبه غفارووا نے اسپیکر قومی اسمبلی اور وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔

دونوں اسپیکرز کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، عالمی و علاقائی امور، پارلیمانی تعاون، عوامی سطح پر روابط اور اقتصادی شراکت داری کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسپیکر سردار ایاز صادق نے مسئلہ کشمیر، غزہ کے انسانی بحران اور ایران-اسرائیل کشیدگی پر آذربائیجان کے جرات مندانہ مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم پاکستان کے آزاد شدہ آذربائیجانی علاقوں کے حالیہ دورے کو انتہائی اہم قرار دیا۔ انہوں نے گوادر بندرگاہ کو علاقائی اقتصادی تعاون کے فروغ میں کلیدی قرار دیتے ہوئے پاکستان، آذربائیجان اور ترکی کے پارلیمانی اسپیکرز کے مابین سہ فریقی اجلاس کے جلد انعقاد کی تجویز بھی پیش کی۔

ایاز صادق نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستانی پارلیمان نے ماضی میں آرمینیا کی جارحیت کے خلاف متفقہ قراردادیں منظور کیں، جو آذربائیجان سے پاکستان کی بھرپور یکجہتی کا مظہر ہیں۔ محترمہ صاحبه غفارووا نے پاکستان کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو باعثِ فخر قرار دیا۔ انہوں نے پاکستان-آذربائیجان پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کو آئندہ خزاں اجلاس کے دوران آذربائیجان کے دورے کی دعوت بھی دی اور دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں کی تعداد میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر اسپیکر ایاز صادق نے ملی مجلس کی مہمانوں کی یادداشت کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے۔ پارلیمانی وفد میں ڈاکٹر مہیش کمار ملانی، چوہدری افتخار نذیر، صادق افتخار، عمیر خان نیازی، محمد افضل کھوکھر، محمد معین عامر پیرزادہ اور نذیر احمد بھگیو شامل تھے۔ یہ دورہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کی ایک اہم علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • کیا بھارت کے ساتھ لڑائی میں چین نے پاکستان کی مدد کی؟
  • اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا پارلیمانی وفد کے ہمراہ آذربائجان کی ملی مجلس کا دورہ
  • برکس اجلاس میں بھارت کو سفارتی محاذ پرناکامی، پاکستان کا ذکر کیے بغیر پہلگام واقعے کی مذمت
  • برکس سربراہی اجلاس: بھارت کو ایک اور سفارتی دھچکا،پہلگام واقعہ میں پاکستان کا نام شامل نہ کرسکا
  • برازیل میں برکس سربراہی اجلاس میں بھارت کو ایک اور سفارتی دھچکا
  • برازیل میں برکس اجلاس: پہلگام حملے پر بھارت کو ایک اور سفارتی ناکامی
  • ’پاکستانی جاسوس‘ قرار دی گئی یوٹیوبر سرکاری مہمان؟ بھارتی بیانیہ بے نقاب
  • پاکستان کے ہاکی میچز؛ بھارتی فیڈریشن کو تحریری کلیئرنس درکار
  • بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی
  • اسرائیل کے سوا کوئی بھارت کے ساتھ نہ کھڑا ہوا، یہ اس کی اصل ہار ہے،خواجہ آصف