اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسلام آباد کے شہریوں کے لیے سفر مہنگا ہونے جا رہا ہے، کیونکہ مجاز حکام کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں چلنے والی اورنج لائن میٹروبس، گرین لائن، بلیو لائن اور الیکٹرک فیڈر روٹ سروسز کے یکطرفہ کرایوں میں 26 مئی 2025 سے نظر ثانی کر دی گئی ہے۔ نئی کرایہ پالیسی کے مطابق تمام اہم روٹس پر فی سفر کرایہ 100 روپے مقرر کیا گیا ہے، جو پہلے 50 سے 90 روپے تک تھا۔تفصیلات کے مطابق، اورنج لائن میٹرو بس سسٹم کا FAF تا N-5 اور N-5 سے اسلام آباد ایئرپورٹ تک کا کرایہ اب 100 روپے ہو گا، جبکہ گرین لائن فیڈر روٹ پر پمز سے بہارہ کہو تک، بلیو لائن پر پمز سے گلبرگ گرین تک، اور الیکٹرک وہیکل فیڈر روٹس پر بھی یکساں کرایہ نافذ کر دیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بڑھتی ہوئی آپریشنل لاگت، ایندھن کی قیمتوں میں اضافے اور سروس کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے ناگزیر تھا۔ شہریوں نے اس فیصلے پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے، کچھ نے اسے معیشت پر بوجھ قرار دیا، تو کچھ نے بہتر سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے ضروری قرار دیا۔حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس فیصلے کو سمجھداری سے لیں اور بہتر سفری نظام کی فراہمی میں حکومت کا ساتھ دیں۔ نئی کرایہ پالیسی کا اطلاق 26 مئی 2025 سے مؤثر ہوگا۔
مزیدپڑھیں:ایف بی آر کا بحریہ ٹاؤن کے خلاف بڑا ایکشن: 26 ارب روپے کی ریکوری کے لیے افسران تعینات

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اسلام ا باد کے لیے

پڑھیں:

پاکستان میں صحافیوں پر حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251031-08-31
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فریڈم نیٹ ورک نے سالانہ امپیونٹی رپورٹ 2025 جاری کر دی جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں صحافیوں کے خلاف حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فریڈم نیٹ ورک کی جاری کردہ سالانہ امپیونٹی رپورٹ 2025 انٹرنیشنل میڈیا سپورٹ (آئی ایم ایس) کے تعاون سے تیار کی گئی ہے۔ امپیونٹی رپورٹ 2025: ’پاکستان کی صحافت کی دنیا میں جرم اور سزا‘ کے عنوان سے شائع یہ رپورٹ فریڈم نیٹ ورک کی سالانہ اہم اشاعت ہے، جو صحافیوں کے خلاف جرائم میں سزا سے استثنا کے مسئلے اور اس کے تدارک کی کوششوں کا تفصیلی جائزہ پیش کرتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اظہارِ رائے کی آزادی اور صحافیوں کے تحفظ کی صورتحال مزید بگڑ چکی ہے، صحافیوں اور دیگر میڈیا پیشہ وران کے خلاف حملوں اور جرائم میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صحافیوں، میڈیا پروفیشنلز کے خلاف حملوں میں 60 فیصد تک تشویشناک اضافہ ہوا، ایک سال میں کل 142 کیسز دستاویزی شکل میں رپورٹ ہوئے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد زیادہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ عام انتخابات 2024 کے بعد صحافیوں، میڈیا پروفیشنلز کے خلاف نفرت انگیزی میں بہت اضافہ ہوا، اس کے باعث ملک کے تقریباً تمام خطے صحافت کے لیے غیر محفوظ بن گئے ہیں۔ موجودہ حکومت کے پہلے سال 30 صحافیوں، میڈیا کارکنوں کے خلاف پیکا کے تحت 36 مقدمات درج کیے گئے۔ یاد رہے کہ رواں سال کے اوائل میں پارلیمان کے ذریعے اس قانون میں ترمیم کی گئی جس سے صحافیوں کے خلاف سزا سے متعلق شقیں مزید سخت ہو گئیں۔ 36 مقدمات میں سے (پیکا) کے تحت 22،14 مقدمات پاکستان پینل کوڈ کے تحت درج کیے، ان میں بعض صحافیوں کو ایک سے زائد مقدمات کا سامنا رہا جب کہ پیکا کے تحت زیادہ تر مقدمات پنجاب میں درج کیے گئے، پاکستان پینل کوڈ کے تحت تمام مقدمات بھی پنجاب میں درج کیے گئے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب ہوگیا
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ
  • سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ
  • سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں بڑا اضافہ
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ