جنگ بندی کے 17روز بعد بھی بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری کی بندش کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
نارووال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2025ء)جنگ بندی کے 17روز بعد بھی بھارت کی جانب سے کرتارپور راہداری کی بندش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری کو کھلا رکھا گیا ہے اور مقامی سکھ یاتریوں اور سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ۔
(جاری ہے)
گوردوارہ دربار صاحب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ سکھ یاتریوں کی خدمت کے لیے ہمہ وقت حاضر ہیں اور انکی آمد کے منتظر ہیں اور انہوں نے سکھ یاتریوں کی میزبانی کے مکمل انتظامات کر رکھے ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کشمیری آج یومِ شہدائے کشمیر منا رہے ہیں
ویب ڈیسک: لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب آج کشمیری عوام 13 جولائی 1931ء کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے یومِ شہدائے کشمیر منا رہے ہیں۔
اس دن کی مناسبت سے دنیا بھر میں مقیم کشمیری ریلیاں، جلسے، جلوس اور تقریبات منعقد کر رہے ہیں جن میں تحریکِ آزادی کشمیر کے ان بائیس عظیم شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔
13 جولائی 1931ء تحریک آزادی کشمیر کا وہ تاریخی سنگِ میل ہے جب عبدالقدیر نامی کشمیری کے مقدمے کی سماعت جیل میں جاری تھی، جیل کے باہر ہزاروں کشمیری جمع تھے، وقتِ ظہر آیا، ایک نوجوان نے اذان شروع کی، ڈوگرہ فوج نے گولی مار دی، پھر دوسرا، تیسرا، چوتھا یکے بعد دیگرے 22 جوان شہید کر دیئے گئے، مگر اذان مکمل ہوئی اور تاریخ گواہ بن گئی کہ یہ قربانی کشمیر کی آزادی کی بنیاد ہے۔
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے بہت بڑااحتجاج
کشمیری عوام ہر سال اس دن کو یومِ شہداء کشمیر کے طور پر مناتے ہیں، سات دہائیوں سے زائد عرصہ سے وہ بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف جدوجہد میں مصروف ہیں، اور قربانیوں کی لازوال داستان رقم کر رہے ہیں۔
بھارت نے آج بھی مقبوضہ جموں و کشمیر کو ظلم و جبر کی آماجگاہ بنا رکھا ہے، گزشتہ تین دہائیوں میں 96 ہزار سے زائد کشمیری شہید کئے جا چکے ہیں، دو لاکھ سے زائد بچے یتیم ہو چکے ہیں، اور ہزاروں کشمیری بھارت کی بدنامِ زمانہ جیلوں میں قید ہیں۔
لاہور سےتحریک شروع ، اب اپنے علاقوں میں پمفلٹ بانٹو، علی امین گنڈاپور