مودی سرکار بوکھلا گئی؛ ایک اور یوٹیوبر پاکستان کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
پاک آرمی سے شرمناک شکست کے بعد بھارت کی مودی سرکار بوکھلا گئی اور خفگی مٹانے کی کوشش میں بے سروپا اقدامات پر اتر آئی ہے۔
بھارتی ریاست پنجاب کے ایک ملین سے زیادہ فالورز رکھنے والے معروف یوٹیوبر جسبیر سنگھ کو غداری اور جاسوسی سمیت سنگین مقدمات پر حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جسبیر سنگھ کے قبضے سے کمپیوٹر، موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات ملے ہیں ان میں پاکستانی نمبرز پائے گئے ہیں۔
موہالی پولیس کا کہنا ہے کہ یوٹیوبر کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا تاکہ جلد از جلد وسیع جاسوسی اور دہشت گردی کے نیٹ ورک کے باقی کارندوں کو بھی گرفتار کیا جا سکے۔
پولیس کا مزید کہنا ہے جسبیر سنگھ 2020 سے 2024 کے درمیان تین بار پاکستان جا چکا ہے اور جیوتی کی طرح اس نے بھی اپنے اور پاکستانی ایجنسیوں کے درمیان رابطے کے تمام ثبوت مٹانے کی کوشش کی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بھارت میں مسلمان پروفیسر اور یوٹیوبر پر جاسوسی کے الزامات! اصل کہانی کیا ہے؟
بھارتی پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوٹیوبر جسبیر سنگھ بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات آفیسر احسان الرحیم عرف دانش سے رابطے میں تھا۔
خیال رہے کہ بھارت نے حال ہی میں پاکستانی ہائی کمیشن آفیسر احسان الرحیم عرف دانش کو بے دخل کر دیا تھا۔
بھارتی پولیس نے جسبیر سنگھ پر بھی ایک پاکستانی انٹیلی جنس آفیسر شاکر عرف جٹ رندھاوا کے ساتھ تعلق کا الزام بھی عائد کیا۔
پولیس کی جانب سے بنائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جسبیر سنگھ نے دانش کی دعوت پر دہلی میں پاکستان کے قومی دن کی تقریب میں شرکت کی۔
واضح رہے کہ یاد رہے کہ اس گرفتاری سے چند روز قبل ہی بھارت میں ایک اور ٹرویولر ولاگر جیوتی ملہوترا کو بھی حراست میں لیا گیا تھا اور اُن پر بھی پاکستان کے لیے بھارت کی جاسوسی کرنے کا الزام ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جسبیر سنگھ
پڑھیں:
پاکستانی زائرین کیلئے بارڈرز کھولے جائیں، علامہ مقصود ڈومکی
جیکب آباد میں مجلس عزاء کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر زائرین اور طلباء کیلئے تفتان اور رمضان بارڈر کھول دے۔ بارڈر پر تعینات عملے میں ایسے افراد لگائے جائیں، جو زائرین سے تعاون کا جذبہ رکھتے ہوں اور تعصب یا مذہبی نفرت سے گریز کریں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مجالس عزاء دراصل ایسی دینی درسگاہیں ہیں جن میں قرآن و احادیث کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ان مقدس محافل میں ہر عمر اور ہر طبقے کے افراد شرکت کرتے ہیں اور دین اسلام، یعنی قرآن و اہل بیت علیہ السلام کی تعلیمات سے روشناس ہوتے ہیں۔ حسینیت کی یہ درسگاہ انسانیت کو حق، صداقت اور ہدایت کا راستہ دکھاتی ہے، جہاں مذہب و مسلک کی کوئی قید نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں گوٹھ علی دوست خان گولاٹو میں منعقدہ سالانہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر ہر سال لاکھوں زائرین کربلا معلیٰ کی جانب روانہ ہوتے ہیں۔ ایران اور عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کے لئے پاکستان، ایران، اور عراق کی حکومتوں پر لازم ہے کہ وہ زائرین کے لئے بر وقت ویزا اور مؤثر انتظامات کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی روز سے پاکستان کی جانب سے بلاوجہ سرحد بند ہے۔ جس کی وجہ سے زائرین اور دینی طلباء شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بلاوجہ بارڈر کی بندش سے طلباء کی تعلیم متاثر ہو رہی ہیں اور سینکڑوں طلباء کی تعلیم کا حرج ہو رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر زائرین اور طلباء کے لئے تفتان اور رمضان بارڈر کھول دے۔ بارڈر پر تعینات عملے میں ایسے افراد لگائے جائیں، جو زائرین سے تعاون کا جذبہ رکھتے ہوں اور تعصب یا مذہبی نفرت سے گریز کریں۔ پاکستان، ایران اور عراق کی حکومتیں باہم رابطے کے ذریعے زائرین کے لئے ویزا، ٹرانسپورٹ اور سیکیورٹی کے بروقت انتظامات کریں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکومت پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ زائرین کے لئے مشکلات پیدا کرنے اور سفر زیارت مہنگا کرنے کے بجائے ان کے لئے آسانیاں پیدا کرے، تاکہ زائرین پرامن اور محفوظ انداز میں زیارت کا مقدس فریضہ انجام دے سکیں۔